جامع ترقی کے لئے آمدنی اور عوامی اخراجات کو بہتر بنانے کے موضوع پر پری بجٹ ورکشاپ کا انعقاد ،مقررین کا قومی معیشت کو دستاویزی شکل دینے کی ضرورت پر زور

جمعرات 25 اپریل 2024 20:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2024ء) پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی، ریونیو موبلائزیشن، انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ (آر ای ایم آئی ٹی) اور برطانیہ کی انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایجنسی نے جامع ترقی کے لئے آمدنی اور عوامی اخراجات کو بہتر بنانے کے موضوع پر پری بجٹ سٹیک ہولڈرز ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ورکشاپ میں ٹیکس نیٹ کو بڑھانے اورسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کے ذریعے اس کے شعبے کو ریگولیٹ کرنے کےلئے قومی معیشت کو دستاویزی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

اس موقع پر مختلف کاروباری اور صنعتی تنظیموں کے نمائندگان بھی موجود تھے جنہوں نے باری باری اپنے خیالات کا اظہار کیا اور آمدہ بجٹ کے حوالے سے اپنی آراءپیش کیں۔ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے افتتاحی کلمات میں ایف سی ڈی او کے سینئر اکنامک ایڈوائزر اور ٹیم لیڈ لوئی ڈین نے کہا کہ پاکستان دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی مارکیٹوں میں سے ایک ہے جو ملکی معیشت میں خواتین کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معاشی ترقی کے لئے عملی حل اور وسائل کی ضرورت ہے،معاشی بحران سے نکلنے اور جامع ترقی کو یقینی بنانے کےلئے پاکستان کو تمام صنعتی شراکت داروں کے ساتھ مل کرمشترکہ کوششیں کرنا ہو ں گی۔ایس ڈی پی آئی کے سربراہ ڈاکٹر عابدقیوم سلہری نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ایس ڈی پی آئی پاکستان کا سب سے پرانا اورآزاد تھنک ٹینک ہے جو سیاسی، معاشی اور پائیدار ترقی سے متعلق پالیسی سازی میں حکومت کی معاونت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوویڈ کے بعدعالمی تنا زعات کی وجہ سے توانائی کے بحران اور آب و ہوا کی تبدیلی سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس دہندگان پر دباؤ ڈالے بغیر حکومتی آمدنی میں اضافہ کرنا چاہیئے، اگرچہ یہ ایک مشکل کام ہے لیکن ہمیں اس پر سوچنا ہوگا۔ سیکرٹری صنعت، تجارت، سرمایہ کاری اور ہنرمند ترقی احسن بھٹہ نے اپنے خطاب میں ایس ڈی پی آئی اور یوکے ایف سی ڈی پی اور ریمٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ برآمدکنندگان کی فورم کے ساتھ شیئر کی گئی زیادہ تر شکایات ایف بی آر سے متعلق ہیں جن کا ازالا کیا جانا چاہیئے۔

ممبر ٹریبونل اے ٹی آئی آر طارق چوہدری نے کہا کہ تمام تر کوششوں کے باوجود خدمات اور اشیاءپر ٹیکسوں میں ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ ڈاکٹر عابد سلہری نے کہا کہ سب سے بڑا چیلنج معیشت کے دستاویزات ہیں،ہمیں آمدنی اور معیشت کے دستاویزات کی ضرورت ہے جو براہ راست ٹیکس کے لئے واضح سمت فراہم کرسکیں۔ایچ ایس وائی کے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نعیم اختر شیخ نے کہا کہ ٹیکس ریٹرن کے عمل کو بہتر بنانے، اس کا مقامی اور قومی زبانوں میں ترجمہ اور ایف بی آر کے انٹرنل آڈٹ سیکشن کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکائونٹنٹس آف پاکستان کے کونسل ممبر اسد فیروز نے کہا کہ ٹیکس کلچر کو فروغ دینے کے علاوہ آڈٹ اور احتساب کا آغاز ٹیکس حکام کی داخلی سطح سے کرنے کی ضرورت ہے ۔ڈائریکٹر فوڈ بیوریجز سعید عمر نے کہا کہ پاکستان میں بالواسطہ ٹیکس براہ راست سے کہیں زیادہ ہیں جنہیں کم کرنے کی ضرورت ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے کہا کہ تمام شعبوں کے لیے ایک ہی سیلز ٹیکس سلیب نافذ کیا جانا چاہیئے تاکہ ٹیکسوں میں بہتری لائی جا سکے۔

تیسرے سیشن کے دوران جامع ترقی میں صوبائی حکومت کا کردار، سیکرٹری وومن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ پنجاب سمیرا صمد نے کہا کہ محکمہ اس نظام کے لئے نیا ہے کیونکہ صنف ایک کراس کٹنگ شعبہ ہے جبکہ یہ ویمن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ذریعے صنفی مرکزی دھارے میں لانے کی نگرانی کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کئی شعبوں میں خواتین کو مرکزی دھارے میں لانے کے لئے کام کر رہی ہے لیکن سب سے بڑا چیلنج انٹر سیکٹرل اور انٹر ایجنسی میں ہم آہنگی کا فقدان، صنف سے متعلق اعداد و شمار اور قوانین پر عمل درآمد ہے۔

کوکا کولا انڈسٹری کی سینئر ڈائریکٹر پبلک افیئرز عائشہ سروری نے کہا کہ حکومت کی نااہلی اور ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے میں ناکامی کی وجہ سے اس شعبے پر بہت زیادہ ٹیکس اور بوجھ ہے اور اسے مشکلات کا سامنا ہے۔ایف بی آر لاہور کے چیف کمشنر ایل ٹی او سید محمود حسین جعفری نے کہا کہ مضبوط مقامی حکومتوں کی ضرورت ہے جو پنجاب اور سندھ میں موجود نہیں ہیں جو 18 ویں ترمیم کی روح سے انکار ہے جبکہ صوبوں کی جانب سے ریونیو پیدا کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی جارہی ہے۔

پنجاب اسمبلی کے رکن احمد اقبال نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ پنجاب کے دیہی علاقوں میں تبدیلی آئی ہے جو سکول جانے والے بچوں، پانی کی قلت، توانائی کے بحران اور ترقی سے متعلق مسائل سے بھرے ہوئے ہیں۔ انہوں نے فیصلہ سازوں سے مطالبہ کیا کہ وہ غربت، ناقص میونسپل سہولیات اور پانی کی قلت جیسے اہم مسائل کو حل کرنے کے لئے فوری طور پر کام کریں۔

وزیر مواصلات و تعمیرات صہیب احمد ملک نے کہا کہ کسی بھی خطے اور قوم کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے بنیادی ڈھانچہ اہم ہے لیکن اسے جامع، مختلف شعبوں اور مشترکہ منصوبوں کے ذریعے سٹیک ہولڈرز کی مداخلت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وزارت مواصلات و تعمیرات پنجاب کے زیر اہتمام بین الاقوامی سمپوزیم میں شرکت کرنے والے ماہرین کو اپنی سفارشات پیش کرنے پر خوش آمدید کہا۔

ورکشاپ میں اظہار خیال کرتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) کے ممبر بجٹ کامران سعید نے چیمبر کی جانب سے تجاویز پیش کیں۔انہوں نے ایس آر او 457 پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ درآمدی خام مال پر درآمدی ڈیوٹی صفرہونی چاہیئے ۔گارمنٹس انڈسٹری ایسوسی ایشن کے چیئرمین مبشر نصیر بٹ نے کہا کہ سب سے بڑی رکاوٹ ٹیکس نظام میں اصلاحات کی مزاحمت ہے جسے حل کیا جانا چاہیئے۔

سپورٹس گڈز ایسوسی ایشن کے حسنین چیمہ نے کہا کہ ٹیکس کے شعبے میں رکاوٹوں کی وجہ سے نئے سرمایہ کار پاکستان کے صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کےلئے تیار نہیں ہیں۔انہوں نے ایس ایم ایز کے لئے ون ونڈو ٹیکسیشن کی تجویز پیش کی ۔مشروبات کی صنعت سے تعلق رکھنے والے سید خرم شاہ نے کہا کہ اس شعبے کو ٹیکس کے معاملے میں یکساں مواقع سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے اس کی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔

فٹ ویئر انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے احمد فواد نے کہا کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لئے ملک کے بارے میں اچھی تاثر اور مقامی تاجروں کے لئے اچھے کاروباری تاثر کو یقینی بنانا ضروری ہے۔سرجیکل کی صنعت سے وابستہ محمدیوسف نے کہا کہ پاکستان کی درآمادت میں سرجیکل کے شعبے کا بڑا حصہ ہے، اس صنعت کو بہتر بنانے کےلئے حکومت کو پہلے بھی کئی تجاویز پیش کی گئیں لیکن ان پر عمل نہیں کیا گیا۔

Browse Latest Health News in Urdu

سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ظاہرکردیں

سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ظاہرکردیں

پاکستان میں پہلی بارایک جگر کی دو مریضوں میں پیوندکاری اورلبلبے کی ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

پاکستان میں پہلی بارایک جگر کی دو مریضوں میں پیوندکاری اورلبلبے کی ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط