بحرین میں جسم فروشی کے مکروہ دھندے میں ملوث 39 خواتین پکڑی گئیں

گرفتار گینگ میں 9 ایشیائی باشندے بھی شامل‘ گروہ کے قبضے سے بھاری مقدار میں شراب برآمد ہوئی

Sajid Ali ساجد علی پیر 15 اگست 2022 14:00

بحرین میں جسم فروشی کے مکروہ دھندے میں ملوث 39 خواتین پکڑی گئیں
منامہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 15 اگست 2022ء ) خلیجی ملک بحرین میں جسم فروشی میں ملوث 39 خواتین پکڑی گئیں، گرفیار کیے گئے 48 کنی گینگ میں 9 ایشیائی باشندے بھی شامل ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق بحرین میں جسم فروشی میں ملوث ہونے کے الزام میں 39 خواتین سمیت 2 گروہوں سے تعلق رکھنے والے مجموعی طور پر 48 ارکان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اس حوالے سے ایک بیان میں وزارت داخلہ کے تحت کام کرنے والے انسداد انسانی اسمگلنگ اور عوامی اخلاق کے تحفظ کے محکمے نے کہا کہ گرفتار ہونے والوں میں 9 ایشیائی باشندے بھی شامل ہیں جب کہ دونوں گروہوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں شراب برآمد ہوئی۔

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ حالیہ برسوں میں بحرین کی حکومت نے ملک میں جنسی اسمگلنگ کے مختلف گروہوں کو ختم کیا ہے، اس حوالے سے یہاں تک کہا گیا کہ سزا یافتہ افراد کو متاثرین کی وطن واپسی کی قیمت ادا کرنے کے علاوہ 15 سال تک قید اور 10 ہزار بحرینی دینار تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے، بحرین پینل کوڈ کے آرٹیکل 325 کے تحت کہا گیا ہے کہ جو لوگ جبری جسم فروشی کے مرتکب ہوئے ہیں انہیں 2 سے 7 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے اور متاثرہ کے نابالغ ہونے کی صورت میں 3 سے 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

ادھر بحرین میں ایک مقامی خاتون نے اپنے خاوندکے گھریلو ملازمہ سے جنسی تعلقات کا انکشاف ہونے کے بعد اس سے خلع لینے کافیصلہ کر ڈالا ہے تاہم دو عدالتوں کی جانب سے بحرینی خاتون کے خلع کے دعوے کو مسترد کر دیا گیا جس کے بعد خاتون نے اعلیٰ ترین عدالت سے رجوع کر لیا، جہاں خاتون نے عدالت کو بتایا کہ اس کی کئی سال پہلے شادی ہوئی تھی، جس دوران ان کے پانچ بچے بھی پیدا ہوئے، وہ اپنے خاوند کوبہت شریف النفس اور پاکباز سمجھتی تھی، تاہم ایک روز جب اس نے خاوند کو گھریلو خادمہ کے ساتھ شرمناک حالت میں دیکھ لیا تو اس کا خاوند کے بارے میں سارا بھرم چکنا چور ہو گیا، وہ سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ اس سے ہر وقت محبت کا دم بھرنے والا خاوند اتنا دوغلا انسان ہو سکتا ہے، اسے زیادہ تکلیف تب ہوئی جب یہ پتا چلا کہ خاوند اور ملازمہ کا جنسی کھیل کئی سالوں سے جاری ہے۔

کچھ عرصہ بعد اس پر یہ بھی انکشاف ہوا کہ وہ اپنے خاوند کی اکیلی بیوی نہیں ہے بلکہ اس نے اور بھی خواتین سے شادی رچا رکھی ہے، اس کا خاوند گھر کے لیے مناسب خرچہ بھی نہیں دیتا تھا، ان حقائق کے سامنے آنے پر بحرینی خاتون خلع لینے مقامی عدالت پہنچ گئی، تاہم عدالت نے اس کی جانب سے پیش کئے جواز کو خلع کے لیے ناکافی قرار دے کر اس کی درخواست مسترد کر دی، جس کے بعد خاتون نے ایک اور عدالت سے رجوع کیا، وہاں پر بھی اس کے خلع کے دعوے کو رد کر دیا گیا، مایوس ہو کر خاتون نے اعلیٰ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ، خاتون نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ جو شخص اس کے ساتھ وفادار اور مخلص نہیں، اس کے ساتھ گزارا نہیں کر سکتی، اس کا عیاش خاوند اپنے بچوں پر خرچہ کرنے کی بجائے اپنی کمائی خفیہ بیویوں اور گھریلو ملازمہ پر لُٹاتا رہا ہے، وہ اب مزید ناانصافی برداشت کرنے کو تیار نہیں۔

عدالت نے خاتون کا موقف سُننے کے بعد پچھلی عدالتوں کے سُنائے گئے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے خاتون کو اپیل کورٹ میں دوبارہ مقدمہ دائر کرنے کا حکم دیا جس پر خاتون نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انصاف ملنے کی اُمید ظاہر کی ۔

منامہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں