کویت میں فضائی حدود جولائی سے پہلے کھولے جانے کا امکان نہیں ہے

زیادہ کورونا کیسز کے باعث جب تک بڑی آبادی کو ویکسین نہیں لگ جاتی، تب تک حالات نارمل ہونا مشکل ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 1 اپریل 2021 14:16

کویت میں فضائی حدود جولائی سے پہلے کھولے جانے کا امکان نہیں ہے
کویت(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔یکم اپریل2021ء) دُنیا بھر کی طرح کویت کی چھوٹی سی مگر امیر ترین خلیجی ریاست بھی کورونا وائرس سے نمٹنے میں مصروف ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کویت میں ایک بار پھر کورونا کیسز کی گنتی میں اضافہ ہو چکا ہے۔ خصوصاً نئے وائرس کی موجودگی کی وجہ سے صورت حال پریشان کُن ہوتی جا رہی ہے۔ اسی وجہ سے مملکت میں کئی پابندیاں پھر سے عائد کر دی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ فضائی آپریشنز بھی معطل کر دیئے گئے ہیں۔ کویتی حکام کی جانب سے امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ مملکت میں معاشی سرگرمیوں کی بحالی جولائی سے قبل ممکن نہیں معلوم ہوتی ہے۔ اسی طرح مملکت کی فضائی حدود بھی اگلے چند ماہ کے دوران بند رہنے کا ہی امکان ہے۔ اگرچہ ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے تاہم جب تک کویت کی بڑی آبادی کو ویکسین نہیں لگ جائے گی، مختلف سرگرمیوں پر عائد پابندی ہٹنے کا امکان بہت کم ہے۔

(جاری ہے)

مملکت میں گزشتہ چند ہفتوں میں دوبارہ سے کورونا کیسز نے سر اُٹھا لیا ہے۔ جن پر قابو پانے کی خاطر ویکسی نیشن کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔ عنقریب ویکسین کی نئی کھیپ آ جائے گی۔حکومت کی جانب سے ویکسین کی درآمد کا طریقہ کار زیادہ منظم کر لیا گیا ہے۔ جس سے اُمید ہے کہ آئندہ کم عرصے میں زیادہ لوگوں کو ویکسین فراہم کی جا سکے گی۔ فی الحال حالات غیریقینی ہیں۔

فلائٹ آپریشنز جلد بحال ہونا ممکن نہیں ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے خوش خبری دی ہے کہ جلد پاکستانی نوجوان کویت میں روزگار کما سکیں گے۔انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کویتی حکومت کی جانب سے پاکستانیوں پر 2011ء میں جو ویزہ پابندی عائد کی گئی تھی، وہ جلد ہٹالی جائے گی۔ جس کے بعد پاکستانی نوجوانوں کی ایک بڑی گنتی کویت میں ملازمتیں حاصل کر سکیں گی۔

اس حوالے سے قوم جلد خوش خبری سُنے گی۔ واضح رہے کہ کویتی حکومت کی جانب سے مملکت میں غیر ملکیوں کی تعداد گھٹانے کے لیے اہم پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے، جس کا سب سے زیادہ اثر بھارتی تارکین پر پڑ رہا ہے۔ اس وقت کویت میں 14 لاکھ کے قریب بھارتی مقیم ہیں، جن میں سے تقریباً 8 لاکھ کو واپس بھجوا دیا جائے گا اور ہزاروں کو بھجوایا بھی جا چکا ہے۔ کویتی حکا م کا کہنا ہے کہ غیر ہُند مند افراد کویتی معیشت کے لیے ایک بوجھ ہیں اور وہ مملکت کی ترقی میں مدد گار ثابت نہیں ہو رہے، اس لیے اب ان افراد کی جگہ جدید ترین مہارتوں کے حامل افراد کو ویزے دیئے جائیں گے۔

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں