ہیکر کا کویتی وزارت خزانہ سے 4 لاکھ ڈالرز تاوان کا مطالبہ

تاوان ادا نہ کرنے کی صورت میں ڈیٹا فروخت کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے 7 دن کا الٹی میٹم دے دیا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 27 ستمبر 2023 15:28

ہیکر کا کویتی وزارت خزانہ سے 4 لاکھ ڈالرز تاوان کا مطالبہ
کویت سٹی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 ستمبر 2023ء ) ہیکر نے کویتی وزارت خزانہ سے 4 لاکھ ڈالرز تاوان کا مطالبہ کردیا۔ گلف نیوز کے مطابق کویت کی وزارت خزانہ کے سسٹم کو ہیک کرنے والے ایک ہیکر نے دھمکی دی ہے کہ اگر وزارت تاوان ادا نہیں کرتی ہے تو وہ حاصل کردہ ڈیٹا فروخت کر دے گا، ہیکر نے 15 بٹ کوائنز کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے جو کہ تقریباً 4 لاکھ امریکی ڈالرز کے برابر ہے اور اپنے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے وزارت کو 7 دن کا الٹی میٹم دیا ہے۔

دھمکیوں کے باوجود وزارت نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اپنے سسٹمز میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے متعلق ڈیٹا محفوظ نہیں کرتی، وزارت نے عوام کو یقین دلایا کہ سائبر حملے کے دن سے اس کے نظام کو دیگر سرکاری اداروں سے الگ تھلگ کر دیا گیا ہے، مزید برآں وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ سرکاری اداروں کے تمام مالیاتی لین دین معمول کے مطابق چل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا جاتا ہے کہ 18 ستمبر کو کویتی وزارت خزانہ نے انکشاف کیا کہ اس کا ایک سسٹم وائرس سے متاثر ہوا ہے، تاہم انہوں نے تصدیق کی کہ ہیکنگ کی وجہ سے تنخواہوں کی منتقلی کا طریقہ کار متاثر نہیں ہوگا، کیوں کہ حکومت کے مالیاتی نظام آزادانہ طور پر کام کرتے ہیں۔ حال ہی میں گروپ آئی بی' نامی ایک کمپنی کی رپورٹ میں روسی زبان بولنے والوں کو متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں سب سے زیادہ کمپیوٹر ہیکنگ، پاس ورڈ چوری اور دوسروں کے کریڈٹ کارڈز کے استعمال میں ملوث قرار دیا گیا، اس حوالے سے کہا گیا کہ روسی زبان بولنے والے لوگوں نے رواں سال کے دوران پہلے 7 ماہ میں 6 ہزار 300 الیکٹرونکس آلات یا مشینیوں کو اپنی کارروائیوں کا نشانہ بنایا، 7 لاکھ کمپیوٹرز یا دیگر آلات کے پاس ورڈز چوری کیے اور 1 ہزار 300 سے زائد افراد کے کریڈٹ کارڈز کی تفصیلات چوری کیں۔

معلوم ہوا ہے کہ سعودی عرب میں اس قسم کی وارداتیں کم ہوئی ہیں تاہم متحدہ عرب امارات میں ایسے واقعات زیادہ تعداد میں سامنے آئے، جہاں سینکڑوں ڈیوائسز، کریڈٹ کارڈز اور دیگر الیکٹرانک آلات کو ہیک کیا گیا، اس دوران ہیکرز ہیکنگ کے آلات کے استعمال سے لوگوں کی حساس معلومات چوری کرنے کے بعد اس کو اپنی مرضی کے تحت استعمال کرتے ہیں، اس مقصد کے لیے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا سہارا لیا جاتا ہے۔

'گروپ آئی بی' نے اس سے پہلے بھی بتایا تھا کہ سائبر جرائم میں ملوث عناصر نے ایک بڑی ریکروٹمنٹ کمپنی کو بھی سعودی عرب میں ہیک کیا تاکہ اس سے متعلق افراد اور بینکوں تک رسائی ممکن بنائی جائے، یہ کام بینکوں سے رقم چرانے کی نیت سے کیا گیا، کمپیوٹرز سے متعلق جرائم میں ملوث ہیکرز نے سعودی کمپنیوں کے 1000 سے زائد جعلی ورژن بنائے تاکہ لوگوں کو اشتہارات سے بذریعہ سوشل میڈیا متاثر کیا جائے، اس مقصد کے لیے رواں برس جولائی میں سائبر کرائمز کی مہم میں تیزی آئی۔

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں