عمان کی مسجد میں فائرنگ کرنے والوں کی شناخت ہوگئی

4 پاکستانیوں سمیت 6 افراد کو قتل کرنے والے تینوں حملہ آور بھائی گمراہ کن خیالات سے متاثر تھے۔ عمانی پولیس

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 18 جولائی 2024 16:34

عمان کی مسجد میں فائرنگ کرنے والوں کی شناخت ہوگئی
مسقط ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 18 جولائی 2024ء ) خلیجی سلطنت عمان کی مسجد میں فائرنگ کرکے 4 پاکستانیوں سمیت 6 افراد کو قتل کرنے والے حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی۔ خلیجی میڈیا کے مطابق رائل عمان پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ دارالحکومت مسقط کے قریب عمان کے علاقے وادی الکبیر میں ایک مسجد کو نشانہ بنانے والے فائرنگ کے مرتکب تمام عمانی شہری تھے، حملے میں کم از کم 9 افراد مارے گئے جن میں 3 حملہ آور، 4 پاکستانی، 1 ہندوستانی اور 1 پولیس افسر شامل ہیں، اس واقعے میں مختلف قومیتوں کے 28 افراد زخمی بھی ہوئے۔

عمانی پولیس نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے مزید بتایا کہ "تینوں حملہ آور بھائی تھے جو سکیورٹی اہلکاروں کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے، پولیس کی تحقیقات میں یہ ثبوت ملے ہیں کہ تینوں بندوق بردار بھائی گمراہ کن خیالات سے متاثر تھے"، دوسری طرف داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ "اس کے 3 خودکش حملہ آوروں نے پیر کی شام عمان کی امام علی مسجد میں فائرنگ کی اور صبح تک عمانی سکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کیا"۔

(جاری ہے)

خلیجی عرب ریاستوں نے فائرنگ کے اس واقعے کی مذمت کی ہے، متحدہ عرب امارات نے ان مجرمانہ کارروائیوں کی شدید مذمت اور ہر قسم کے تشدد کو مستقل طور پر مسترد کرنے کا اظہار کیا، اماراتی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ حملہ سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچاتا ہے اور عمانیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتا ہے۔ اسی طرح بحرین کی وزارت خارجہ نے اس فائرنگ کو ایک گھناؤنا حملہ قرار دیا جو تمام مذہبی اور اخلاقی اقدار کے خلاف ہے اور اس کا مقصد عمان کی سلامتی اور استحکام کو غیر مستحکم کرنا ہے، 6 ملکی خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سکریٹری جنرل جاسم البداوی نے رکن ریاست کے ساتھ جی سی سی ممالک کی مکمل حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا جب کہ سعودی عرب نے اس رفتار اور کارکردگی کی تعریف کی جس کے ساتھ عمانی حکام نے فائرنگ کرنے والے حملہ آوروں سے نمٹا۔

مسقط میں شائع ہونے والی مزید خبریں