سعودی حکومت نے پاکستانیوں سمیت لاکھوں غیر مُلکیوں کو شاندار خبر سُنا دی

غیر ملکی کارکنان عارضی طور پر کسی اور پیشے میں بھی ملازمت اختیار کر سکتے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 27 مارچ 2020 17:00

سعودی حکومت نے پاکستانیوں سمیت لاکھوں غیر مُلکیوں کو شاندار خبر سُنا دی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27مارچ 2020ء) جب سے دُنیا میں کورونا کی وبا عام ہوئی ہے، اس وقت سے سعودی عرب سمیت کسی بھی جگہ سے کوئی اچھی خبر سُننے میں نہیں آ رہی۔ ہر شخص خوف اور بے یقینی کا شکارہے۔ تاہم آج سعودی حکومت کی جانب سے مملکت میں مقیم لاکھوں تارکین کو ایک بہت بڑی خوش خبری سُنا دی گئی ہے۔ وزارت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ غیر ملکی ملازمین کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی خراب معاشی صورت حال کے پیش نظر دیگر اداروں اور پیشوں میں بھی کام کر سکتے ہیں۔

اُردو نیوز کے مطابق وزارت محنت نے سعودی عرب میں ایک نظام متعارف کرایا ہے جسے اعارة نظام کہا جاتا ہے۔ اس نظام کے تحت ایک تجارتی ادارہ دوسرے تجارتی ادارے کو اپنے کارکن عارضی طور پر فراہم کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت کے مطابق حالیہ جائزوں سے پتا چلا ہے کہ سعودی لیبر مارکیٹ میں غیر ملکی کارکن ضرورت سے زیادہ ہیں جبکہ متعدد نجی اداروں کو ان کی خدمات درکار ہیں وزارت نے فریقین کی ضروریات کے پیش نظر آن لائن (اجیر) کے تحت کارروائی کرکے ایک تجارتی ادارے کو اپنے کارکن دوسرے تجارتی ادارے کے حوالے کرنے کی اجازت دے دی ہے- یہ کارروائی عاریتا والے نظام کے تحت ہوگی- اس کارروائی کی بدولت متاثرہ تجارتی اداروں پر افرادی قوت حاصل کرنے کے سلسلے میں مالی دباوٴ کم ہوگا- ضرورت مند ادارے مملکت میں موجود غیر ملکی کارکنان کی خدمات سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

وزارت نے اعارة نظام کی شرائط میں بھی تخفیف کردی ہے- ماضی میں اعارةنظام کی ایک شرط یہ تھی کہ دونوں تجارتی اداروں کا کاروبار ایک جیسا ہو مگر اب یہ شرط ختم کردی گئی ہے- اعارة نظام کی ایک اور شرط بے حد سخت تھی وہ یہ تھی کہ عاریتا ملازمین کے ٹرانسفر کے لیے انتہائی حد مقرر تھی یہ پابندی تھی کہ کوئی بھی ادارہ اپنے ملازمین کی 20 فیصد سے زیادہ ملازم حاصل نہیں کرسکتا مگر اب یہ پابندی بھی ہٹا دی گئی ہے۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں