مدینہ بس حادثے میں جاں بحق پاکستانی زائرین کو جنت البقیع میں سپرد ِ خا ک کر دیا گیا

15اکتوبر کو ہونے والے حادثے میں9 پاکستانی جاں بحق ہوئے تھے اورایک زخمی ہوا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 15 نومبر 2019 11:01

مدینہ بس حادثے میں جاں بحق پاکستانی زائرین کو جنت البقیع میں سپرد ِ خا ک کر دیا گیا
مدینہ(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15نومبر 2019ء) گزشتہ ماہ مدینہ منورہ میں ایک بس کو خوفناک حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 9 پاکستانیوں سمیت 35 افراد جاں بحق ہو گئے تھے جن میں بھارتی اور بنگلہ دیشی بھی شامل تھے۔ بس میں سوار تمام مسافر سعودی مملکت میں مقیم تھے اور عمرہ کی غرض سے نجی عمرہ ٹور کمپنی کی بس پر آ رہے تھے جب اُن کی بس مدینہ سے 100 کلو میٹر دُور المحنہ کمشنری میں ایک ٹینکر سے جا ٹکرائی جس کے نتیجے میں بس میں ہولناک آگ بھڑک اُٹھی تھی۔

جس کے باعث بس میں سوار اِکا دُکا مسافروں کے علاوہ سب جل کر راکھ ہو گئے تھے۔ میڈیا ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام پاکستانیوں کی شناخت کا مرحلہ مکمل کر لیا گیا ہے۔ جس کے بعد اُنہیں اُن کے عزیز و اقارب کی موجودگی میں اسلامی تاریخ کے تاریخی قبرستان جنت البقیع میں سپُرد خاک کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ چونکہ تمام پاکستانیوں کی لاشیں ناقابل شناخت ہو گئی تھیں۔

اس لیے اُن کی شناخت کے لیے وزارت صحت سے رجوع کر کے ڈی این اے ٹیسٹ کی درخواست کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ سعودی قانون کے مطابق کسی ٹریفک حادثے میں ہلاک شدگان کے ورثاء کو دیت کی ادائیگی کی جاتی ہے جس کا تعین عدالت کی جانب سے ٹریفک پولیس کی رپورٹ اور حادثے کی وجوہات کا تعین کرنے کے بعد کیا جاتا ہے۔ اگر حادثے کا ذمہ دار ڈرائیور ہو تو کمپنی یا ڈرائیور ادا کرنے کا پابند ہوتا ہے، مگر اس بس حادثے میں ڈرائیور بھی جاں بحق ہو چکا ہے، اس وجہ سے عدالتی کارروائی میں صورتِ حال واضح ہو گی کہ یہ دیت کس کو دی جائے گی۔ عام طور پر حادثہ میں جان گنوانے والوں کے ورثاء کو دیت کی مد میں تین لاکھ ریال کی ادائیگی کی جاتی ہے۔

مدینہ منورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں