سعودی عرب میں پاکستانی خواتین بھی ڈرائیونگ کی سہولت ملنے پر بے انتہا خوش ہیں

اس وقت ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد مُلکی اور غیر مُلکی خواتین ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر چکی ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 27 جون 2019 11:57

سعودی عرب میں پاکستانی خواتین بھی ڈرائیونگ کی سہولت ملنے پر بے انتہا خوش ہیں
مکّہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین- 27جُون 2019ء) سعودی عرب میں گزشتہ سال خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد اُن کی زندگی بہت آسان ہو گئی ہے۔ محکمہ ٹریفک کے مطابق اب تک ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد خواتین ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر چکی ہیں۔ یہ سہولت حاصل کرنے والوں میں سعودی خواتین کے علاوہ پاکستانی خواتین بھی پیش پیش ہیں۔ ایک آئی ٹی ادارے میں کام کرنے والی خاتون میمونہ چودھری نے بتایا کہ ڈرائیونگ کی اجازت ملنے سے قبل اُنہیں اکثر ٹیکسی وغیرہ کا سفر کرنا پڑتا تھا۔

جس کی وجہ سے اُن کی آدھی تنخواہ اسی میں ضائع ہو جاتی تھی۔ تاہم اب وہ اپنا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر چکی ہیں۔ اُن کے شوہر کی رات کی ڈیوٹی ہے۔ دِن میں وہ اپنے شوہر کی گاڑی پر دفتر جاتی اور واپس آتی ہیں۔

(جاری ہے)

جس سے اُن کی بہت زیادہ بچت ہونے لگی ہے۔ ریاض میں مقیم ایک پاکستانی خاتون ڈاکٹر نازیہ گُل نے بتایا کہ شروع شروع میں اُنہیں ڈرائیونگ کرنے میں یہاں بہت خوف آتا تھا۔

خصوصاً زیادہ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں سے گاڑی لے کر گزرنا ایک مصیبت لگتی ہے۔ ابتداء میں جب کم خواتین گاڑیاں چلاتی تھیں تو لوگ اُنہیں بہت حیرانی سے دیکھتے تھے۔ تاہم اب لوگ بھی خواتین کو ڈرائیورز کے رُوپ میں دیکھ دیکھ کر عادی ہو چلے ہیں۔ نازیہ نے مزید بتایا کہ اُنہیں کئی بار ایمرجنسی میں آدھی رات کے وقت بھی اسپتال پہنچنا پڑتا تھا، اجنبی مردوں کے ساتھ ٹیکسی میں بیٹھ کر سفر کرنا بہت کوفت کا باعث ہوتا تھا۔

تاہم اب اپنی گاڑی خود ڈرائیور کرنے کی سہولت کے باعث وہ خود کو بہت مطمئن اور پُرسکون محسوس کرتی ہیں۔ جدہ میں مقیم ایک پاکستانی ہاؤس وائف شبنم نے بتایا کہ ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے سے پہلے انہیں مکمل طور پر اپنے شوہر پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔گھر کی شاپنگ اور بچوں کو سکول لے جانا اور واپس لانااور اُنہیں گھمانا پھراناشوہر کی ذمہ داری تھی مگر مجھے لائسنس کے اجراء کے بعد میرے شوہر کو بہت ریلیف مِلا ہے۔ اب وہ اپنے کام مکمل یکسوئی سے کر سکتے ہیں۔ بچوں کو اسکول چھوڑنے اور واپس لانے اور شاپنگ کرنے کی ذمہ داری میں نے سنبھال لی ہے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں