اعلی تعلیم یافتہ سعودی لڑکی گاڑیوں کی پالش کا کام کرنے لگی

زہرہ احمادہ نے میڈیا اور ٹیلی کام کے شعبے میں گریجوایشن کر رکھی ہے، وہ پہلی سعودی لڑکی ہے جس نے گاڑیوں کی پالش کو روزگار بنایا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 18 ستمبر 2020 11:22

اعلی تعلیم یافتہ سعودی لڑکی گاڑیوں کی پالش کا کام کرنے لگی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18 ستمبر2020ء) سعودی عرب میں خواتین اب ایسے پیشوں میں بھی قدم رکھ رہی ہیں جن پر ہمیشہ سے مردوں کی اجارہ داری رہی ہے۔ کچھ روز قبل ایک سعودی خاتون کی جانب سے باربر شاپ کھولنے کی خبر اورویڈیو سامنے آئی تو سعودی عوام کی جانب سے اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تاہم اب ایک ایسی اعلیٰ تعلیم یافتہ لڑکی بھی سامنے آئی ہے جس نے گاڑیوں کی پالش کا کام شروع کر دیا ہے۔

العربیہ نیوز کے مطابق زہر ہ حمادہ نے میڈیا اور ٹیلی کام کے شعبے میں گریجوایشن کررکھی ہے۔ تاہم اس نے گاڑی پالش کا کام شروع کر کے ثابت کر دیا ہے کہ سعودی عرب کی خواتین کسی بھی میدان میں کام کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔ مشرقی سعودی عرب سے تعلق رکھنے والی زہرا حمادہ نے بتایا کہ وہ شروع میں گھر میں موجود اپنے بھائیوں کی گاڑیوں کو آراستہ کرتی اور انہیں چمکانے کے لیے پالش کرتی مگر جلد ہی اس نے اس کام کو اپنا پیشہ بنا لیا اور عام گاڑیوں کی تزئین وآرائش شروع کر دی۔

(جاری ہے)

یہ ایک منفرد تجربہ تھا اور مجھے بہت پسند بھی آیا۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کئی مختلف شعبوں میں اپنے کام کا تجربہ کیا۔ مگر میں نے گاڑیوں کی تزئین و آرائش کو لڑکیوں کے لیے ایک متبادل پیشے کے طور پر ابنانے کا تجربہ کرکے لڑکیوں کے لیے روزگار کا موقع تلاش کیا ہے۔ اس سے ملک میں گاڑیوں کی تزئین و آرائش کے میدان میں خواتین کے لیے کام کرنے کا ماحول پیدا ہو گا۔

حمادہ نے بتایا کہ میں نے کرونا بحران کے آغاز میں گاڑیوں کی تزئین وآرائش کاکام شروع کیا۔اس کام کے لیے مجھے ایک کمپنی کی طرف سے بھی معاونت حاصل رہی ہے۔ میں نے یہ پیشہ اختیار کرکے حکومت کے لیے ایک پروگرام تیار کیا ہے۔ امید ہے کہ میرا اختیار کردہ پیشہ حکومت کے لیے خواتین کی خاطر ایک نیا پروگرام شروع کرنے کی راہ ہموار کرے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں