اماراتی جج کوماں کے علاج کی خاطر رقم چُرانے والے پر ترس آ گیا

کمپنی کی گاڑی سے 7500 درہم چوری کرنے والے شخص کو صرف 3 ماہ قید کی سزا دی گئی ملزم نے چُرائی گئی رقم میں سے صرف ایک ہزار درہم اپنے پاس رکھے اور باقی رقم صحرا میں ہی دبا دی تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 10 جنوری 2020 14:57

اماراتی جج کوماں کے علاج کی خاطر رقم چُرانے والے پر ترس آ گیا
عجمان(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10جنوری 2020ء) متحدہ عرب امارات کی تمام ریاستوں میں چوری اور ڈکیتی میں ملوث افراد سے کوئی رعایت نہیں برتی جاتی اور انہیں سخت سزا دی جاتی ہے۔ اسی وجہ سے ان ریاستوں میں چوری چکاری کے واقعات دُنیا کے دیگر خطوں کی نسبت کم ہوتے ہیں۔ تاہم اماراتی ریاست عجمان کی مقامی عدالت نے ایک چور کے ساتھ خصوصی رعایت برتتے ہوئے اسے قانون کے حساب سے بہت کم سزا سُنا ئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اماراتی جج کی عدالت میں ایک ایشیائی شخص کا مقدمہ پیش کیا گیا، جس پر رقم چُرانے کا الزام تھا۔ استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا کہ ایک ایشیائی ملک سے تعلق رکھنے والے 39 سالہ شخص نے سڑک پر کھڑی ایک کمپنی کی گاڑی کا دروازہ کھول کر وہاں پررکھی 7500 درہم کی رقم چوری کی اور پھر جائے واردات سے فرار ہو گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس وقت کمپنی کا ڈرائیور گاڑی کو اسٹارٹ حالت میں چھوڑکر چند منٹوں کے لیے اپنے آفس کے اندر گیا ہوا تھا۔

جب وہ واپس آیا تو اسے احساس ہوا کہ گاڑی میں موجود رقم غائب ہو چکی ہے۔ جس کی اس نے پولیس کو اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ وہ پیکنگ شدہ مرچیں فروخت کرنے والی ایک کمپنی میں ملازم ہے۔ وقوعے کے وقت وہ ضروری کاغذات لینے کی خاطر آفس میں گیا تھا جب اس کے ساتھ یہ واردات ہو گئی۔ پولیس نے کلوز سرکٹ کیمروں کی مدد سے ملزم کو شناخت کرنے کے بعد اُسے گرفتار کر لیا۔

ملزم نے عدالت کے رُوبرو اعتراف کیا کہ اُس نے واقعی رقم چُرائی تھی، مگر وہ بہت مجبور تھا کیونکہ اُس کی والدہ ایک بیماری کے باعث شدید بیمار ہو چکی تھی، جس کے علاج کے لیے اُسے رقم کی فوری ضرورت تھی۔ اسی پریشانی میں اُس نے جب گاڑی کو کھُلا دیکھا تو وہاں سے رقم چُرالی۔ تاہم اُس نے اس چُرائی رقم میں سے صرف ایک ہزار درہم ہی نکالے اور والدہ کو بھجوا دیئے۔

کیونکہ اُن کے علاج کے لیے اتنی ہی رقم کی ضرورت تھی۔ جبکہ باقی رقم کو اُس نے اپنے اُوپر حرام سمجھتے ہوئے ایک صحرائی علاقے میں دبا دیا۔ جب جج نے ملزم کی یہ باتیں سُنیں تو اُسے اس پربہت زیادہ رحم آیا۔ جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم نے چوری کر کے ایک خلافِ قانون اور خلافِ شریعت حرکت کی ہے اس وجہ سے اسے سزا دینا تو بنتی ہے، تاہم یہ سب کچھ اس نے بہت مجبوری کے عالم میں کیا۔ اس سے قبل ملزم کا کوئی کریمنل ریکارڈ بھی نہیں ہے۔ اسی وجہ سے ملزم کو سزا میں رعایت دیتے ہوئے صرف تین ماہ کے لیے جیل بھیجا جائے گا۔

عجمان میں شائع ہونے والی مزید خبریں