ابوظہبی:آپ کے کریڈٹ کارڈ کی معلومات چُرانا بہت آسان ہو گیا ہے

کئی فراڈیئے شاپنگ مالز اور عوامی مقامات پر کارڈ ریڈر مشین ساتھ لیے پھرتے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 23 اکتوبر 2018 10:10

ابوظہبی:آپ کے کریڈٹ کارڈ کی معلومات چُرانا بہت آسان ہو گیا ہے
ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 اکتوبر2018ء) ابو ظہبی پولیس کی جانب سے عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ RFID کارڈ ریڈر مشین کی مدد سے کریڈٹ کارڈ کی معلومات چُرانے والے دھوکے بازوں سے ہوشیار رہیں۔ ان مشینوں کو اگر کسی شخص کے بٹوے، ہینڈ بیگ یا کریڈٹ کارڈ کے پاس لے جایا جائے تو کارڈز کا نمبر اور پاس ورڈ مشین میں save ہو جاتا ہے۔ ایک ایسی ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں ایک دھوکے باز کو کارڈ ریڈر مشین کااستعمال کرتے ہوئے ایک شخص کی پاکٹ میں موجود کریڈٹ کارڈز کی تفصیلات حاصل کرتے دکھایا گیا ہے پھر وہ چند منٹ بعد اُس کے اکاؤنٹ سے رقم نکلوا لیتا ہے۔

ابو ظہبی پولیس کے کریمنل انویسٹی گیشن ڈائریکٹوریٹ کے قائم مقام ڈائریکٹر کرنل عمران احمد المزروعی کا کہنا ہے کہ ابھی تک ایسا کوئی کیس رپورٹ تو نہیں ہوا، تاہم مستقبل میں اس نوعیت کے واقعات بڑی گنتی میں رُونما ہو سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اور متاثرہ شخص کو پتا بھی نہیں چلے گا کہ کب اُس کے اکاؤنٹ سے رقم غائب ہو گئی ہے۔ دراصل کارڈ ریڈر مشین میں ایک چھوٹا سا مائیکرو کیمرہ ہوتا ہے جو کریڈٹ کارڈز کا پِن نمبر ریکارڈ کر لیتا ہے جس کی مدد سے دھوکے باز لوگ پیسے نکلوا لیتے ہیں۔

لہٰذا عوام کو ایسی مشینوں سے خبردار رہنا چاہیے، خاص طور پر جب وہ مُلک سے باہر ہوں۔ جب بھی وہ اے ٹی ایم سے پیسے نکلوا رہے ہوں یا بِل کی ادائیگی کر رہے ہوں تو اپنے آس پاس نظر دوڑا لینی چاہیے۔ اپنے کریڈٹ کارڈ ز نمایاں جگہ پر نہیں رکھنے چاہئیں، جیسے کہ گاڑی کے اندر ڈیش بورڈ وغیرہ پر، اس کے علاوہ آن لائن شاپنگ کرتے وقت اس بات کا اطمینان کر لینا چاہیے کہ اُن کے کارڈز کی تفصیلات کسی نوسرباز کے ہاتھ نہ لگ جائیں۔

اپنے کارڈز کی تفصیلات کسی کو نہیں دینی چاہیے، اپنے خفیہ پن کوڈ کو صرف اپنی ذات تک محدود رکھنا چاہیے اور رقم کی ہر منتقلی یا سامان کی خریدکا ریکارڈ رکھنے کے لیے ٹیکسٹ میسج کی سروس سے فائدہ اُٹھانا چاہیے، تاکہ کسی فراڈ کی صورت میں آپ کو فوری طور پر پتا چل سکے۔ یں رکھنے چاہئیں، جیسے کہ گاڑی کے اندر ڈیش بورڈ وغیرہ پر، اس کے علاوہ آن لائن شاپنگ کرتے وقت اس بات کا اطمینان کر لینا چاہیے کہ اُن کے کارڈز کی تفصیلات کسی نوسرباز کے ہاتھ نہ لگ جائیں۔

اپنے کارڈز کی تفصیلات کسی کو نہیں دینی چاہیے، اپنے خفیہ پن کوڈ کو صرف اپنی ذات تک محدود رکھنا چاہیے اور رقم کی ہر منتقلی یا سامان کی خریدکا ریکارڈ رکھنے کے لیے ٹیکسٹ میسج کی سروس سے فائدہ اُٹھانا چاہیے، تاکہ کسی فراڈ کی صورت میں آپ کو فوری طور پر پتا چل سکے۔

متعلقہ عنوان :

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں