سلامتی کونسل نے پشاور مسجد دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کردی

دہشت گردی کی کوئی بھی کارروائی مجرمانہ اور بلاجواز ہے ، اس کی وجہ سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو خطرات لاحق ہیں ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اعلامیہ جاری کردیا

Sajid Ali ساجد علی اتوار 6 مارچ 2022 22:35

سلامتی کونسل نے پشاور مسجد دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کردی
نیو یارک ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 06 مارچ 2022ء ) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پشاور مسجد دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کردی ۔ تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل کی جانب سے پشاور کی مسجد میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ، اس ضمن میں سلامتی کونسل کی صدر لانا ذکی نسیہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں پشاور کی کوچہ رسالدار مسجد میں ہونے والے حملے کو گھناؤنا اور بزدلانہ فعل قرار دیا گیا ، سلامتی کونسل کے ارکان نے متاثرین کے اہل خانہ اور حکومت پاکستان سے اپنی گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کی دعا کی ۔

سلامتی کونسل کے ارکان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں اور مظاہر میں بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سنگین ترین خطرات میں سے ایک ہے ، دہشت گردی کی کوئی بھی کارروائی مجرمانہ اور بلاجواز ہے ، اس کی وجہ سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو خطرات لاحق ہیں ۔

(جاری ہے)

سلامتی کونسل کے ارکان نے دہشت گردی کی ان قابل مذمت کارروائیوں کے مرتکب افراد، منتظمین، مالی معاونت کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت اور تمام ریاستوں پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق فعال طور پر اس سلسلے میں حکومت پاکستان اور دیگر تمام متعلقہ حکام کے ساتھ تعاون کریں۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز پشاور کے علاقے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں 57 افراد شہید اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے جن میں سے متعدد کی حالت نازک ہے ، دھماکے کے حوالے سے بیرسٹر سیف نے بتایا کہ نمازجمعہ کے وقت کوچہ رسالدار کی مسجد میں دھماکا ہوا ، اطلاعات ہیں کہ دہشت گردوں نے پہلے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی ، دھماکےسے قبل دہشت گرد اور تعینات اہلکارمیں فائرنگ کا تبادلہ ہوا ، پولیس نے دھماکے کے بعدعلاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ 

نیو یارک میں شائع ہونے والی مزید خبریں