پاکستان نے غزہ میں بین الاقوامی پروٹیکشن فورس تعینات کرنے کا مطالبہ کردیا

اگرسکیورٹی کونسل پروٹیکشن فورس پر اتفاق نہ کرے تو مانیٹرنگ کیلئے سویلین مبصر تعینات کیے جائیں، سلامتی کونسل فیل ہوچکی، جنرل اسمبلی ذمہ داری نبھائے،وقت آگیا فوری اسرائیلی مظالم رکوائے جائیں۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا جنرل اسمبلی سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 20 مئی 2021 21:49

پاکستان نے غزہ میں بین الاقوامی پروٹیکشن فورس تعینات کرنے کا مطالبہ کردیا
نیویارک (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 مئی2021ء) پاکستان نے غزہ میں بین الاقوامی پروٹیکشن فورس تعینات کرنے کا مطالبہ کردیا ہے، اگر سکیورٹی کونسل پروٹیکشن فورس پر اتفاق نہ کرے تو مانیٹرنگ کیلئے سویلین مبصر تعینات کیے جائیں، سلامتی کونسل فیل ہوچکی، جنرل اسمبلی ذمہ داری نبھائے،وقت آگیا فوری اسرائیلی مظالم روکے جائیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سرائیل فلسطین میں دہشت پھیلا رہا ہے۔

یہ جنگ جدید ترین غیرقانونی قابض اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان ہے، ایک طرف جدید ترین قابض فوج اور دوسری طرف نہتے فلسطینی ہیں۔ آج ہم انسان ی ہمدردی کے ناطے کچھ کرتے ہیں یا نہیں تاریخ کا حصہ ہوگا۔غزہ میں اسرائیلی دھماکوں کی روشنی ہے، اسرائیل نے معصوم فلسطینیوں پر مظالم کی انتہا کر رکھی ہے، اسرائیلی بربریت کی وجہ سے درجنوں فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)

بےگھر افراد کی تعداد50 ہزار سے تجاوز کرگئی ،سلامتی کونسل فیل ہوچکی، جنرل اسمبلی کو ذمہ داری نبھانی ہے، ہماری پہلی ترجیح اسرائیلی جارحیت کو روکنا ہے۔وقت آگیا ہے کہ اسرائیلی مظالم روکنے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔ہمیں غزہ میں بین الاقوامی پروٹیکشن فورس تعینات کرنی چاہیے، اگر سکیورٹی کونسل پروٹیکشن فورس تعینات کرنے سے اتفاق نہ کرے تو کم ازکم صورتحال کو مانیٹر کرنے کیلئے سویلین مبصر تعینات کیے جائیں۔

فلسطینیوں کی آواز کو خاموش نہیں کیا جاسکتا، غزہ میں پانی ، خوراک کی قلت ہوگئی ہے، ہنگامی طور پر امدادی اشیاء بھجوانے کا انتظام کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جنگی جرائم کو احتساب سے بالاتر نہیں ہونا چاہیئے۔ مقبوضہ فلسطینی علاقے سے اسرائیلی قابض فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ کرتے ہیں۔ پاکستان مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

مسئلہ فلسطین کےحوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر فوری عملدرآمد ہونا چاہیئے۔ اس موقع پر ترکی کے وزیرخارجہ نے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام پر اسرائیلی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ الاقصیٰ مسجد پر اسرائیلی جارحیت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اسرائیل فلسطنیوں کی نسل کشی کررہا ہے۔غزہ کے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت بند ہونی چاہیئے۔

فوری سیز فائر کے ساتھ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضہ بھی ختم ہونا چاہیئے۔ اقوام متحدہ اور متعلقہ عالمی ادار ے اسرائیلی مظالم اور قبضہ ختم کرانے میں  کردار ادا کریں۔ اسی طرح فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل  نے نہتے فلسطینیوں پر مظالم کی انتہا کررکھی ہے۔ معصوم اور نہتے فلسطینیوں کو جارحیت کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

مسجدالاقصیٰ میں نہتے نمازیوں پر یلغار کی گئی۔ فلسطین پر جاری اسرائیلی بربریت  فوری ختم کرائی جائے۔ فلسطین تمام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی پاسداری کررہا ہے۔ اسرائیل اپنے بہیمانہ جرائم پر دنیا سے معافی تک نہیں مانگ رہا۔ اسرائیلی جارحیت اور قبضے  نے تمام حدیں عبور کرلیں۔جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اقوام متحدہ نے بھی اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کردیا ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شہری آبادی کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے۔ غزہ میں شہریوں اور خاص طور پر بچوں کی ہلاکت تشویشناک ہے۔ غزہ کے بچے جنگ کی بھارتی قیمت ادا کررہے ہیں۔ فریقین شہری آبادیوں کو نشانہ بنانے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں جاری کشیدگی کو فوری روکنا ہوگا۔ دونوں اطراف سے سیزفائر ہونا چاہیے۔ اسرائیل اور فلسطین تنازع کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ غزہ میں 200 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے متعدد ہسپتال تباہ ہوگئے۔ ہزاروں فلسطینی بےگھر ہوچکے ہیں۔ پناہ گزین کیمپ پر حملے سے ایک ہی خاندان کے9 افراد شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں میڈیا کی عمارت تباہ کرنے پر تشویش ہے۔

نیو یارک میں شائع ہونے والی مزید خبریں