گلوبل وارمنگ کی وجہ سے پاکستان اس وقت دنیا کا گرم ترین ملک بن گیا ہے

عالمی حدت سے خطے میں گلیشیر پگھلنا شروع ہوگئے ہیں، دنیا میں جو کاربن فضا میں بھیجی جا رہی ہے پاکستان کا اس میں 1 فیصد حصہ بھی نہیں ہے، پاکستان میں جو ہوا ہے وہ پاکستان تک محدود نہیں رہے گا، وزیر اعظم نے دنیا کو خبردار کر دیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 23 ستمبر 2022 23:20

گلوبل وارمنگ کی وجہ سے پاکستان اس وقت دنیا کا گرم ترین ملک بن گیا ہے
نیویارک (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 ستمبر 2022ء) وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے پاکستان اس وقت دنیا کا گرم ترین ملک بن گیا ہے، عالمی حدت سے خطے میں گلیشیر پگھلنا شروع ہوگئے ہیں، دنیا میں جو کاربن فضا میں بھیجی جا رہی ہے پاکستان کا اس میں 1 فیصد حصہ بھی نہیں ہے، پاکستان میں جو ہوا ہے وہ پاکستان تک محدود نہیں رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا گیا کہ میں یہاں سب کو بتانے آیا ہوں کہ پاکستان کن حالات سے گزر رہا ہے۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ 40 دن اور 40 راتیں بارشیں ہونے سے ایسا سیلاب آیا جو دنیا نے کبھی نہیں دیکھا، آج بھی ملک کا بڑا حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے، سیلاب کی وجہ سے 1500 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 3 کروڑ 30 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان میں ایسی قدرتی آفت کو نہیں دیکھا جس نے لوگوں کی زندگی بدل دی ہو، ماحولیاتی مسائل کی وجہ سے پاکستان شدید متاثر ہو رہا ہے، پاکستان کے لوگ پوچھتے ہیں کہ ان کے ساتھ یہ کیوں ہوا؟ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان میں تباہی یہاں کے لوگوں کی وجہ سے نہیں ہوئی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میرا دل اور دماغ اس وقت بھی پاکستان میں ہے جو سیلاب سے متاثر ہے، ہمیں پہلے بڑھتے درجہ حرارت اب سیلاب کی تباہی کا سامنا ہے، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے پاکستان اس وقت دنیا کا گرم ترین ملک بن گیا ہے، عالمی حدت سے خطے میں گلیشیر پگھلنا شروع ہوگئے ہیں، دنیا میں جو کاربن فضا کا حصہ بن رہی ہے، پاکستان کا اس میں 1 فیصد حصہ بھی نہیں ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے پاس فنڈز اور ضروریات کے درمیان فرق بڑھتا جا رہا ہے، جس حد تک ممکن ہے اپنے اخراجات سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے وقف کیے ہیں۔ میرا سوال ہے کہ یہ بحران جس کے ہم ذمے دار نہیں ہیں، کیا اس بحران ہم میں اکیلے رہ جائیں گے؟ پاکستان میں جو ہوا ہے وہ پاکستان تک محدود نہیں رہے گا، دنیا سے موسمیاتی انصاف کی امید لگانا غلط نہ ہو گا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور ان تمام رہنماؤں کا شکریہ جو اس مشکل گھڑی میں ہمارے ساتھ ہیں۔

نیو یارک میں شائع ہونے والی مزید خبریں