Open Menu

Hazrat Syedna Muaaz Bin Jabal R.A Ky Akaid - Article No. 1560

Hazrat Syedna Muaaz Bin Jabal R.A Ky Akaid

سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کاعقیدہ - تحریر نمبر 1560

رسول پاکﷺنے ان دونوں شخصوں سے پوچھا کیا تم نے چشمے کے پانی کو چھوا ہے؟انہوں نے عرض کیا ہاں نبی پاکﷺ ان کو ناراض ہوئے لوگوں نے تھوڑا تھوڑا کرکے چلوﺅں سے چشمہ کا پانی لیا

بدھ 31 جنوری 2018

چشمے کا پانی باغات کو سیراب کرے گا
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ غزوہ تبوک والے سال ہم رسول پاکﷺ کے ساتھ گئے آپﷺ نے ارشاد فرمایا کل تم انشاءاللہ تبوک کے چشمہ پر پہنچ جاﺅ گے اور تم دن چڑھنے سے پہلے نہیں پہنچو گے۔

(جاری ہے)

تم میں سے جو شخص بھی اس چشمہ کے پاس جائے تو وہ میرے پہنچنے سے پہلے اس کے پانی کو ہاتھ نہ لگائے اس چشمہ پر ہممیں سے دو آدمی پہلے پہنچے چشمہ میں پانی زیادہ سے زیادہ جوتی کے تسمہ جتنا تھا اور وہ بھی آہستہ آہستہ بہہ رہا تھا رسول پاکﷺنے ان دونوں شخصوں سے پوچھا کیا تم نے چشمے کے پانی کو چھوا ہے؟انہوں نے عرض کیا ہاں نبی پاکﷺ ان کو ناراض ہوئے لوگوں نے تھوڑا تھوڑا کرکے چلوﺅں سے چشمہ کا پانی لیا اور اس کو کسی چیز میں جمع کرلیا پھر رسول پاکﷺنے اس برتن میں اپنے دست مبارک اور چہرہ انور دھویا اور وہ پانی چشمہ میں ڈال دیا تو وہ چشمہ جوش مارنے لگا حتیٰ کہ لوگوں نے اس سے پانی اپنے ساتھیوں اور جانوروں کو پلایا تو رسول اللہﷺ نے فرمایا اے معاذ!
”اگر تمہاری زندگی اور دراز ہوئی تو تم عنقریب دیکھو گے کہ یہ پانی باغات کو سیراب کرے گا“
عقیدہ:تبرکات سے برکت ہوتی ہے اور پیارے مصطفےٰ ﷺ غیب کی خبریں دینے والے ہیں تب ہی تو حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو فرمایا اس چشمے کا پانی اتنا زیادہ ہوگا کہ باغات کو سیراب کرے گا۔

Browse More Islamic Articles In Urdu