Open Menu

Syedna Jaabar Bin Samra R.a Ky Akaid - Article No. 1655

Syedna Jaabar Bin Samra R.a Ky Akaid

سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کے عقائد - تحریر نمبر 1655

اعلان نبوت سے پہلے پتھر جانتے تھے کہ آپ اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں اور جو لوگ یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ نبی پاکﷺ کو چالیس سال کے بعد علم ہوا کہ میں اللہ کا رسول ہوں وہ صریحاً غلطی پر ہیں،نیز حضور پر نور ﷺ جامد اشیاءکی آواز کو بھی سنتے تھے

ہفتہ 3 فروری 2018

اعلان نبوت سے پہلے پتھر کا سلام کرنا
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:”میں مکہ کے اس پتھر کا پہچانتا ہوں جو اعلان نبوت سے پہلے مجھ کو سلام کرتا تھا میں اس پتھر کو اب بھی پہچانتا ہوں“
عقیدہ:اعلان نبوت سے پہلے پتھر جانتے تھے کہ آپ اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں اور جو لوگ یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ نبی پاکﷺ کو چالیس سال کے بعد علم ہوا کہ میں اللہ کا رسول ہوں وہ صریحاً غلطی پر ہیں،نیز حضور پر نور ﷺ جامد اشیاءکی آواز کو بھی سنتے تھے اور اعلان نبوت سے پہلے بھی سنتے تھے اور یہ ارہا صات میں شامل ہے شارحین نے اس پتھر کے متعلق فرمایاہے کہ وہ حجر اسود ہے۔


”پتھر کریں سلام اور شجر کریں“
معلوم ان کا مرتبہ کیا ہم بشر کریں“
ہاتھ مبارک:سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے ظہر کی نماز رسول اللہﷺ کے ساتھ پڑھی پھر آپ ﷺ اپنے گھر کی طرف گئے میں بھی آپﷺ کے ساتھ ہوگیا سامنے سے کچھ بچے آئے آپﷺ ہر بچے کے رخسار پر ہاتھ مبارک پھیرتے تھے اور میرے دونوں رخساروں پر بھی ہاتھ مبارک پھیرا میں نے آپﷺ کے ہاتھ مبارک سے ایسی ٹھنڈک اور خوشبو محسوس کی جیسے آپﷺ نے عطار کے ڈبہ سے ہاتھ نکالا ہو
عقیدہ:
نبی پاکﷺ سر تا پا معجزہ تھے آپﷺ کا جسم بے مثل اور بے مثالی تھا آپﷺ کے جسم اطہر سے خوشبو آتی تھی وہ آپ کی طبعی صفت تھی۔

(جاری ہے)

علامہ قسطلانی شارح بخاری اور علامہ محمد بن عبدالباقی رحمة اللہ علیہ نے سرکار دو عالم ﷺ کی والدہ ماجدہ سیدنا آمنہ رضی اللہ عنہ کا ارشاد مبارک نقل فرمایا آپ فرماتی ہیں کہ جب حضور ﷺ کی ولادت مبارکہ ہوئی۔تو میں نے دیکھاآپﷺ کا حسن و جمال ایسا تھا جیسے چودہویں رات کا چاند اور آپﷺ کے جسم مبارک سے ایسی خوشبو آرہی تھی جیسے بہترین کستوری کی ہوتی ہے۔

Browse More Islamic Articles In Urdu