Open Menu

Zawaal Ke Waqt Namaz E Janaza Ada Karna Kaisa Hai - Article No. 2466

Zawaal Ke Waqt Namaz E Janaza Ada Karna Kaisa Hai

زوال کے وقت نماز جنازہ ادا کرنا کیسا ہے؟ - تحریر نمبر 2466

دن و رات میں تین اوقات ایسے ہیں جن میں نفل یا قضاء نماز، نمازِ جنازہ یا سجدہ تلاوت کی ادائیگی جائز نہیں۔ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ۔۔

منگل 9 اکتوبر 2018

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

دن و رات میں تین اوقات ایسے ہیں جن میں نفل یا قضاء نماز، نمازِ جنازہ یا سجدہ تلاوت کی ادائیگی جائز نہیں۔ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں تین اوقات کے دوران نماز ادا کرنے اور اپنے فوت شدگان کے جنازہ کی ادائیگی سے منع کیا، وہ تین اوقات ہیں: طلوعِ آفتاب کا وقت جب تک سورج بلند نہ ہو جائے‘ زوال کا وقت جب تک سورج ڈھل نہ جائے اور غروبِ آفتاب کا وقت جب تک سورج غروب نہ ہو جائے۔

امام ابنِ عابدین شامی نے اس کی وضاحت ان الفاظ میں کی ہے:

’’نقبر سے مراد نماز جنازہ ہے، کیونکہ (ممنوعہ اوقات میں) تدفین مکروہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

‘‘

تاہم ان ممنوعہ اوقات میں نماز جنازہ ادا کرنے کی ایک جائز صورت بھی ہے۔ وہ یہ ہے کہ اگر نمازِ جنازہ کسی مکروہ وقت‘ جیسے: زوال کے وقت واجب ہوا اور بلاتاخیر زوال کے وقت ہی ادا کر دیا گیا تو یہ ادائیگی جائز ہوگی۔

کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نمازِ جنازہ کی ادائیگی میں‌ تاخیر کرنے سے منع فرمایا ہے۔ لیکن اگر جنازہ مباح وقت میں واجب ہوا اور تاخیر کر کے ممنوعہ وقت میں ادا کیا گیا تو ادائیگی درست نہیں ہوگی۔ فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

اگر نمازِ جنازہ یا سجدہ تلاوت مباح وقت میں واجب ہوئے اور تاخیر کر کے (زوال) کے وقت ادا کیے گئے تو یہ ادائیگی قطعاً ناجائز ہوگی۔ لیکن جب یہ (زوال) کے وقت ہی واجب ہوئے اور (بغیر تاخیر کے) اسی وقت ادا کر دیئے گئے تو یہ ادائیگی جائز ہے۔

Browse More Islamic Articles In Urdu