- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
Islam Or Talwar - Article No. 3186
اسلام اور تلوار - تحریر نمبر 3186
یہ حقیقت ہے کہ اسلامی دور کبھی تلواروں سےجدانہیں رہالیکن اس تلوار کو اسلام کی حفاظت کے لیے استعمال کیا گیا البتہ اسلام کی تبلیغ حسن اخلاق سے ہی ممکن ہوئی
بنت مہر منگل 25 جون 2019
(جاری ہے)
"بولو!تم کو کچھ معلوم ہے؟کہ آج میں تم سے کیا معاملہ کرنے والا ہوں"
اس سوال سے مجرمین حواس باختہ ہو کر لرزتے ہوئے یک زبان ہو کر بولے آپ کرم والے بھائی اور کرم والےباپ کے بیٹے ہیں
شہنشاہ نبوت کا جواب سننے کے لیےتمام مجرموں کےجسموں کو روئیں روئیں کان بن گیا اور دفعتا فاتح مکہ نے اپنے کریمانہ لہجے میں ارشاد فرمایا
"آج تم پر کوئی الزام نہیں ،جاؤ تم سب آزاد ہو۔"
یہ غیر متوقع اعلان رسالت سن کر مجرمین کی آنکھیں ندامت سے اشکبار ہو گئیں شکرانے کے آنسو آنکھوں سے بہنے لگے اور کفار کی زبانوں سے "لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ" کے نعروں سے حرم کعبہ کے درودیوار گونجنے لگے
رحمت کایہ اعلان یہیں پہ ختم نہیں ہوا بلکہ کفار نے مہاجرین کے جائدادوں ،مکانوں اور دوکانوں پر جو غاصبانہ قبضہ جمایا ہوا تھااب وقت تھا کہ مہاجرین کی سب جائیدودوں ،مکانوں اور دوکانوں کے قبضے سے چھڑوا کر مہاجرین کے سپرد کیا جاتا لیکن شہنشاہ رسالتﷺ نے مہاجرین کو حکم دیا کہ وہ اپنی کل جائیدادیں خوشی خوشی مکہ والوں کو ہبہ کر دیں
اسلام تلوار کے زور پہ پھیلنے کانعرے لگانے والو!بتاؤکیا یہ تلوار کے زور پہ اسلام پھیلانے کا بہترین موقع نہیں تھا؟ اقوام عالم میں آج تک کوئی ایسا فاتح گزرا ہے جس نے اپنے جانی دشمنوں کے ساتھ ایسا حسن سلوک کیا ہو؟ کیا زمینوں آسمان کے درمیان کوئی ایسا تاجدار دیکھا ہے جو بدلے کی پوری طاقت رکھتے ہوئے اپنی عزیز ہستیوں کے قاتلوں کو معاف کر دے؟ یقینا اس کا جواب نفی میں ہے کیونکہ فتح مکہ رحمت کا وہ بے مثال شاہکار ہے اس عالم میں جس کا تصور بھی محال ہے
رحم کی آس پہ تھر تھر کانپتے مجرموں کو اسلام قبول کرنے کی شرط پہ معافی دینے کی صورت پیش کی جاتی تو کون تھا جو اسلام قبول کرنے سے انکار کرتا ؟ لیکن ایسا ممکن ہی نہیں تھا کیونکہ قرآن کریم میں سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 256 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے
دین کے معاملے میں زبردستی نہیں ہے''
قرآن پاک کے ان الفاظ نے'اسلام تلوار کے زور پہ پھیلا 'کے نعرے کا ردکر دیااور مسلمانوں نے اپنےرب کے حکم کو مانتے اور رسول ﷺ کی سنت پہ چلتے ہوئے انہی کا رستہ اپنایاجس کی تائید تاریخ کی کتابوں میں درج حقائق کچھ اس طرح سے کرتے ہیں کہ 1099 میں صلیبیوں نے یروشلم فتح کرنے کے بعد مسلمانوں کا قتل عام کیا اس کے بعد جب مسلمانوں نے 450 سال تک فلسطین پر حکومت کی اس وقت بھی ملک میں عیسائیوں کی اکثریت تھی اور اتنے لمبے عرصے کے دوران اسلامی حکومت کی طرف سے کسی بھی عیسائی کو جبراً مسلمان کرنے کی کوشش نہیں کی گئی اسی طرح سپین میں مسلمانوں کی 8 صدیوں تک حکومت رہی اوراس طویل دور حکومت یہودی اہم عہدوں پر فائز رہے اسلامی سپین میں یہودی شاعر سائنسدان اور وزیر تھےجس کی ایک مثال یہودا لاوی ہے جو ایک معروف ہسپانوی شاعر اور عظیم فلاسفر تھا اس کے علاہ اسپین کے شہر ٹولیڈو میں عیسائی یہودی اور مسلمان علماء اکٹھے کام کرتے ہوئے قدیم یونانی فلاسفی کا ترجمہ کرتے تھے۔اس کے برعکس جب عیسائیوں نے سپین کو دوبارہ فتح کیا تو انہوں نے مذہبی دہشت گردی شروع کرتے ہوئے مسلمانوں اور یہودیوں کے سامنےظالمانہ پیشکش رکھی جس کے مطابق انہیں آگ میں جل کر مرنے،عیسائی مذہب کی قبولیت یا ترک وطن میں سے کوئی ایک صورت اختیارکر نا تھی اور یوں عیسائیت قبول نہ کرنے کے جرم میں وہ فرار ہونے اور دوسرے ممالک میں پناہ لینے پہ مجبور ہو گئے ۔ خلافت عثمانیہ میں بلگارنیہ، سربیہ ، رومانیہ اور بہت سی دوسری یورپی قوموں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل تھی اور انہیں کبھی بھی مسلمان ہونے پر مجبور نہیں کیا گیا مسلمانوں کی عرب پر قریب 1400 سال حکومت رہی مگر آج بھی عرب میں 14 ملین عیسائی بستے ہیں جو نسل در نسل کئی پشتوں سے عیسائی چلتے آ رہے ہیں ۔ہندوستان میں اسلامی دور حکومت کے ایک ہزار سال کے دوران ایک بھی غیر مسلم کو طاقت کے استعمال سے مسلمان ہونے پہ مجبور نہیں کیا گیا مسلمانوں نے کئی صدیاں یونان پر حکومت کی کیا یونانی مسلمان ہوئے؟انڈونیشیا دنیا کا سب سے بڑا اسلامی ملک ہے ملائیشیا کی آبادی میں مسلمان اکثریت میں ہیں کس مسلم فوج نے اتنی بڑی تعداد کو جبراً مسلمان ہونے پہ مجبور کیا؟
Reader’s digest Almanac, year book 1986 کے ایک تحقیقاتی مقالے میں1934 سے 1984 تک نصف صدی میں دنیا کے بڑے مذاہب کی بڑھتی ہوئی شرح فیصد کا اعدادو شمار دیا گیا تھاجس کے مطابق دین اسلام 235فیصد شرح پھیلاؤکے ساتھ سرفہرست رہا اور عیسائیت کے پھیلنےکی شرح صرف 47 فیصد رہی۔مشہورامریکی تحقیقی ادارے" پیو ریسرچ سنٹر"کی ریسرچ کے مطابق اسلام دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب ہے 2010 تک دنیا میں مسلمانوں کی آبادی ایک ارب ساٹھ کروڑ تھی جو دنیا کی کل آبادی کا 23 فیصد ہے جوجبکہ اس وقت اسلام عیسائیت کے بعد دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن چکا ہے اور موجودہ صدی کے اختتام تک مسلمانوں کی تعداد عیسائیوں سے زیادہ ہو جائے گی ۔پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق اگرچہ اس وقت انڈونیشیا دنیا کا سب سے بڑا اسلامی ملک ہے جس کی تقریبا 21 کروڑ مسلمان آ باد ہیں مگر 2050 تک یہ اعزاز غیر اسلامی ملک بھارت کو مل جائے گا اور تب وہاں 31 کروڑ مسلمان آباد ہوں گے۔پیو ریسرچ سنٹر کی تحقیقی رپورٹ کی رو سے 2010 میں یورپ میں 40 لاکھ مسلمان آباد تھے یہ یورپ کی کل آبادی کا 6 فیصد تھے مگر 2050 تک وہ یورپی آبادی کا 10 فیصد بن جائیں گے حالیہ سروے کے مطابق روس 1 کروڑ 40 لاکھ جرمنی 48 لاکھ فرانس 47 لاکھ برطانیہ 30 لاکھ اور اٹلی 22 لاکھ اور 30 ہزار مسلمان تعداد کے ساتھ وہ یورپی ملک ہیں جہاں مسلمان بڑی تعداد میں آباد ہیں ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق 2015 میں امریکہ میں 3 کروڑ 30 لاکھ مسلمان آباد تھے جو کل آبادی کا تقریباایک فیصد حصہ ہے ان میں 63 فیصد مہاجر مسلمان ہیں تاہم 2050 تک امریکہ کی کل آبادی میں 2۔1 فیصد مسلمان ہوں گے گویا ان کی تعداد یہودیوں سے بڑھ جائے گی اور اسلام امریکہ کا دوسرا بڑا مذہب بن جائے گا کس تلوار کے زور سے اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے؟حیرت انگیز بات یہ ہے کہ زبردست مخالفانہ پروپیگنڈے کے باوجود اسلام دنیا میں بغیر تلوار اور طاقت کے استعمال کےسب سے تیزی سے وسعت پانے والےمذہب کا اعزاز حاصل کر چکا ہے اور اس کی وجہ اسلامی تعلیمات کی خوبصورتی ،سچائی اور مسلمانوں کا حسن سلوک ہے برطانیہ میں نسلی امتیاز اور اخلاقی اقدار کے فقدان کی وجہ سےلوگ اسلام جیسے امن پسند مذہب کی جانب راغب ہو رہے ہیں ۔نائن الیون کے بعد صرف برطانیہ میں ایک لاکھ لوگ اپنا پرانا مذہب چھوڑ کر دائرہ اسلام میں داخل ہو چکے ہیں ویلز یونیورسٹی کے محقق کیون بروس کے مطابق ہر سال 5200 افراد دائرہ اسلام میں داخل ہور ہے ہیں ان میں سے زیادہ تر وہ لوگ ہیں جنہوں نے مسلمانوں کے ساتھ قابل ذکر وقت گزارا اور ان سے متاثر ہوئے ۔پس ثابت ہوا کہ اسلام آج بھی حسن اخلاق سے دوسروں کو اپنی جب مائل کرتا ہے اور یہی سچ ہے کہ دل حسن اخلاق سے ہی جیتے جاتے ہیں تلوار اور زور زبردستی سے صرف علاقے فتح کیے جاسکتے ہیں دل تلواروں سے تابع نہیں ہوتے اور یہ بات پیغمبر اسلام اور ان کے پیروکاروں نے اپنے حسن عمل سے دوسروں کو اپنا اور دین اسلام کا گرویدہ بنا کر ثابت کر دی
رفعت شان رفعنا لک ذکرک دیکھے
Browse More Islamic Articles In Urdu
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کی شادی
Hazrat Fatima RA Ki Shaadi
میرے آقا ﷺ کا جانثار ساتھی ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ
Meere Aaqa SAW Ka Jan Nisar Saathi
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سبق آموز اقوال
Hazrat Abu Bakar Siddique RA K Sabaq Amooz Aqwal
صفرکامہینہ اور توہمات
Safar Ka Mahina Or Tohmaat
محرم الحرام اور عاشورہ کی فضیلت اور تاریخی پس منظر
Moharram Ul Haram Or Ashura Ki Fazeelat
سکھائے کس نے اسماعیل کو آداب فرزندی
Sikhaye Kis Ne Ismail Ko Adaab e Farzandi
پیکر تسلیم و رضا سیّدنا ابراہیم علیہ السلام
Pekar Tasleem o Raza Syedna Ibrahim AS
حج
Hajj
حضرت سعد بن ربیع رضی اللہ تعالی عنہ
Hazrat Saad Bin Rabi RA
شوال کے روزے چھے اور ثواب پورے سال کا
Shawal K Roze 6
معجزہ شق القمر
Mojza shaq ul qamar
غزوہ بدر میں ہمارے لئے اسباق
Ghazwa badar mein hamare liye asbaaq