مانسہرہ ٹول پلازہ کی تنصیب کی مخالفت کرنے والے تمام فریق اپنے موقف کا دفاع کرنے میں ناکام رہے ہیں، کمشنر ہزارہ

پیر 19 اگست 2019 22:40

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیر الاسلام نے واضح کیا ہے کہ مانسہرہ ٹول پلازہ کے معاملہ میں حکومت عدالت عالیہ کے فیصلہ پر عمل کرنے کی پابند ہے، ٹول پلازہ کی تنصیب کی مخالفت کرنے والے تمام فریق عدالت میں اپنے موقف کا دفاع کرنے میں ناکام رہے ہیں اس لئے ان فریقوں کو ٹول پلازہ کے مسئلہ پر کسی منفی ردعمل سے قبل توہین عدالت کے پہلو کو مدنظر رکھنا چاہئے۔

یہ وضاحت انہوں نے سوموار کو کمشنر ہائوس میں مانسہرہ ٹول پلازہ سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کیپٹن (ر) اورنگزیب حیدر، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مانسہرہ زیب الله خان اور این ایچ اے کے افسران، ڈسٹرکٹ بار، پریس کلب مانسہرہ، آل ٹریڈرز یونین، ویگن اونرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران سمیت ایکشن کمیٹی کے تمام ارکان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

کمشنر ہزارہ سید ظہیر الاسلام نے ایکشن کمیٹی کی معروضات معلوم کرنے کے بعد واضح کیا کہ آئین، قانون اور عدالتی احکامات کو نظرانداز ہرگز نہیں کیا جا سکتا اور انتظامیہ عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کرانے کی پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ دار شہری ہونے کے حوالہ سے بھی ٹول ٹیکس کی مخالفت کوئی مناسب رد عمل نہیں ہے کیونکہ ٹول ٹیکس کی آمدن شاہراہوں کی مر مت اور دیکھ بھال پر خرچ کی جاتی ہے جس سے ان شاہراہوں پر سفر کرنے والے عام شہریوں کو ہی فائدہ اور سہولت میسر آتی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ عوام ٹول ٹیکس کی آمدن کے استعمال کے بارے میں پوچھنے کا حق ضرور رکھتے ہیں۔

کمشنر ہزارہ نے کہا کہ ٹول پلازہ کے معاملہ پر تمام سٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلانے کا مقصد یہی تھا کہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں اس مسئلہ کا کوئی قابل عمل حل تلاش کیا جائے تاکہ بے جا احتجاج اور اداروں کے ٹکرائو سے بچا جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عدالت کے فیصلہ کے مطابق مانسہر ہ ٹول پلازہ کی تنصیب ناگزیر ہے تاہم این ایچ اے نے تحریری یقین دہانی کرائی ہے کہ اس ٹول پلازہ سے حاصل ہونے والی آمدنی شاہراہوں اور پلوں وغیرہ کی مرمت اور دیکھ بھال پر خرچ کی جائے گی۔

اجلاس میں مانسہرہ پریس کلب، ٹریڈرز یونین، ویگن اونزز ایسوسی ایشن اور بار کلب نے ٹول پلازہ کی تنصیب کے حق میں ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کی حمایت کی۔ کمشنر ہزارہ نے عدالتی فیصلہ کی مخالفت کرنے والے اراکین کمیٹی سے کہا کہ وہ دوبارہ عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہیں تو یہ راستہ ان کیلئے کھلا ہے لیکن صوبائی حکومت اس سے قبل جاری کئے گئے عدالتی حکم پر عمل درآمد کی پابند ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ عدالتی حکم کے راستہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے عناصر توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں