حکمرانوں کا اٹھاون ممالک کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کہاں گیا ، سید ذیشان اختر

اقوام متحدہ میں قرار داد پیش کرنے کیلئے مطلوبہ تعداد میں ممالک کی حمایت نہ ملنا ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے ؁یواین او میں اب کوئی دم خم نہیں رہا،دنیا مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے،نائب امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب

جمعرات 26 ستمبر 2019 23:19

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2019ء) نائب امیر صوبہ جماعت اسلامی جنوبی پنجاب سید ذیشان اخترنے کہا ہے کہ حکمرانوں کا اٹھاون ممالک کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کہاں گیا۔ اقوام متحدہ میں قرار داد پیش کرنے کیلئے مطلوبہ تعداد میں ممالک کی حمایت نہ ملنا ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے۔اسلامی ممالک کو پاکستان کا ساتھ دینا چاہئے تھا۔

یواین او میں اب کوئی دم خم نہیں رہا۔دنیا مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔دوایٹمی قوتوں کے درمیان تصادم دنیا کے امن کیلئے بھی خطرناک ہوگا۔امریکہ ہندوستان کا ساتھ دے تب بھی کشمیر آزاد ہوکر رہے گا۔کشمیر کے درو دیوار آزادی کے نعروں سے گونج رہے ہیں۔اب ’’کشمیربنے گا پاکستان‘‘کے نعرے کو حقیقت بننا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب تک وزیر خارجہ اور وزیر اعظم اٹھاون ممالک کی حمایت کا دعویٰ کرتے رہے لیکن جب وقت آیا تو اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر پر بحث کیلئے قرار داد بھی پیش نہ کرسکے۔

ہم نے پہلے ہی کہا تھا ہمیں اقوام متحدہ یا امریکہ ہماری مدد نہیں کرے گا ہمیں اپنی جنگ خود ہی لڑنا پڑے گی۔دنیا کمزور کا ساتھ نہیں دیتی۔ کشمیرمیں بھارتی مظالم اپنی انتہا کو پہنچ گئے ہیں مگر انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردارمظلوم کشمیریوں کے حق میں بات کرنے کو تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ پچاس دنوں سے کشمیر میں بدترین کرفیو ہے،تعلیمی ادارے،ہسپتال اور بازار بند ہیں،اندر کی کوئی خبر باہر نہیں آرہی،ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو عقوبت خانوں میں بند کرکے انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

بچوںکیلئے دودھ ہے نہ بیماروں کیلئے دوائی۔لو گ اپنے مردوں کو گھروں میں دفنانے پر مجبور ہیں۔لیکن عالمی ادارے تعصب اوربے حسی کا شکار ہیں اور مسلمانوں کے قتل عام پرآنکھیں کان اور زبان بندکرلیتے ہیں

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں