صحافی گل حماد فاروقی کے بیٹے کامقدمہ لیڈی ریڈنگ ہسپتا ل پشاور کے ڈاکٹروں کے خلاف درج کیا جائے، سیشن کورٹ پشاور

بدھ 30 جنوری 2019 23:09

چترال۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جنوری2019ء) سینئر صحافی گل حماد فاروقی کے جواں سال بیٹے محمدفرحان جو ڈاکٹروں کی غفلت کی وجہ سے اپنڈکس پھٹنے کی وجہ سے مر گیا تھاجس پر گل حماد فاروقی نے پولیس کو متعدد درخواستیں دیں مگر کارروائی نہ ہونے پر مایوس ہوئے اور انہوں نے عدالت سے رجوع کیا۔محب اللہ تری چوی ایڈوکیٹ نے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے ڈاکٹروں خلاف سیشن کورٹ پشاورمیں مقدمہ درج کیا جس پر عدالت نے حکم دیا کہ حیات آبادمیڈیکل کمپلیکس کے سرجیکل اے وارڈ کے انچار چ پروفیسر ڈاکٹر مظہر خان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے جبکہ دوسرے کیس میں عنایت اللہ خان ایڈوکیٹ نے نصیر اللہ خان بابر میموریل ہسپتال کوہاٹ روڈپشاور اور لیڈی ریڈنگ ہسپتا ل پشاور کے نو ڈاکٹروں کے خلاف کیس دائر کیا جس پر فاضل عدالت نے حکم جاری کیا کہ ان ڈاکٹروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

(جاری ہے)

تاہم ڈاکٹر مظہر خان نے پشاور ہائی کورٹ میں اس FIR کو حتم کرنے کیلئے رٹ پیٹیشن دائر کیا جبکہ صحافی گل حمادفاروقی نے بھی ہائی کورٹ میں ری پیٹیشن دائیر کیا کہ HMC کے ان گیارہ ڈاکٹروں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیاجائے۔یہ کیس 2016 سے عدالت میں چلتا تھا جو سماعت کیلئے چیف جسٹس مسٹر جسٹس وقار احمد سیٹھ اور اشتیاق ابراہم پر مشتمل ڈویڑن بنچ کے سامنے پیش ہوا۔

عدالت عالیہ نے اس مقدمے میں تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشن کو حکم دیا کہ جب یہ مقدمہ سیشن کورٹ میں سنایا گیا تو ایس ایچ اونے کیوں مقدمہ درج نہیں کیا۔ SSP آپریشن کو حکم دیا گیا کہ وہ متعلقہ ایس ایچ او کے حلاف محکمانہ کاروائی کرے۔ جس پر ایس ایس پی آپریشن نے ایس ایچ او تھانہ خان رازق شہید (کابلی) انسپکٹر محمد نور کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے سات د ن کے اندر جواب طلبی کی ہے۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں