فیصل آباد، حکومت یوٹرن پر یوٹرن لے رہی ہے، وزیر اعظم نے ارگرد چالیس چور بٹھا رکھے ہیں،جماعت اسلامی یوتھ

چیف جسٹس نواز شریف اور عمران خان کے بیانیے پر جے آئی ٹی بنائیں اور فیکٹ فائنڈنگ کروائیں اسٹیبلشمنٹ سے بھی کہتے ہیں جن لوگوں کو آگے لیکر آتے ہو وہی اس ملک کو ڈسنے لگتے ہیں ؔریفری بن کر قانون کی حکمرانی کروائیں کھلاڑی نہ بنیں پھر دیکھیے گا قوم ترقی کرے گی،چوہدری عمر فاروق گجر

جمعرات 22 اکتوبر 2020 19:33

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2020ء) جماعت اسلامی یوتھ ضلعی صدر چوہدری عمر فاروق گجرنے کہا ہے کہ حکومت یوٹرن پر یوٹرن لے رہی ہے وزیر اعظم نے ارگرد چالیس چور بٹھا رکھے ہیں۔چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نواز شریف اور عمران خان کے بیانیے پر جے آئی ٹی بنائیں اور فیکٹ فائنڈنگ کروائیں۔انہو ں نے کہا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ سے بھی کہتے ہیں کہ جن لوگوں کو آگے لیکر آتے ہو وہی اس ملک کو ڈسنے لگتے ہیں۔

ریفری بن کر قانون کی حکمرانی کروائیں کھلاڑی نہ بنیں پھر دیکھیے گا قوم ترقی کرے گی۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کو ٹھیک کرنے کے لیے جماعت اسلامی اپنے مورچے پرکھڑی ہے۔جماعت کے امیر وکارکن سوچ کر آتے ہیں کہ عہدوں سے فائدہ نہیں اٹھانا۔انہونے ں کہاکہ اپوزیشن آرمی چیف کی توسیع میں مدد کرتی ہے اور دوسری طرف مخالفت میںبیانات دیتی ہے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن نے فیٹیف بلز پاس کروانے میں حکومت کا ساتھ دیا۔

نواز شریف خود لندن میں بیٹھے ہیںاور عاصم باجوہ سے پوچھتے ہیں کمپنیاں کہاں سے آئیں جبکہ اپنا حساب نہیں دے رہے۔سچ بولنا ہے توپورا سچ بولیں یہ جھوٹے بیانیے کا دور نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے لوگ خود پس پردہ آرمی چیف سے ملاقاتیں کرتے ہیں اور پارٹی کوئی ایکشن نہیں لیتی۔پاکستان میں بیٹھ کر پتہ نہیں چلا کہ آرمی چیف کو توسیع کیونکر دی گئی لندن جاکر کیسے پتہ چل گیا۔

جو پارٹیاں پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں ہیں وہ کس جمہوریت کی بحالی کی بات کرتی ہیںحکومت کی ناکامی، نااہلی اور تکبر و غرور کے خلاف عوامی احتجاج اور مظاہروں کی ہوائیں چل پڑی ہیں۔عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، بے روزگاری سماجی نظام کو تباہ و برباد کر رہی ہے۔اسلام آباد، لاہور، کراچی، کوئٹہ، پشاور عوامی احتجاج کے مراکز بن گئے ہیں۔

وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی رٹ کھو چکی ہیں۔ اسلام آباد میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کا دس نکاتی احتجاجی مظاہرہ حکومتوں کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔ خواتین کی کوئی شنوائی نہیں۔ عمران خان حکومتی ناکامیوں کے خلاف عوامی ردعمل کے مقابلہ میں اپنی اصلاح کرنے کی بجائے ہوشمندی کو چھوڑ کر حالات کو پوائنٹ آف نو ریٹرن کی طرف لے گئے ہیں۔ ریاستی ادارے اور اسٹیبلشمنٹ اپنے آپ کو غیر جانبدار اور آئینی حدود میں رہنے کا کردار اختیار کریں تو حالات سدھر جائیں گے۔حکومت اپنی اصلاح کرے گی یا سب نئے انتخابات پر اتفاق کر لیں گے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں