10 ارب ڈالرز آئل ریفائنری منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا

سعودی عرب نے ساحلی شہر گوادر میں آئل ریفائنری منصوبہ شروع کرنے سے معذرت کر لی، سعودی آرامکو نے آئل ریفائنری منصوبہ بلوچستان کے شہر حب یا کراچی منتقل کرنے کی تجویز دے دی

muhammad ali محمد علی جمعہ 4 جون 2021 22:13

10 ارب ڈالرز آئل ریفائنری منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا
گوادر (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 جون2021ء) 10 ارب ڈالرز آئل ریفائنری منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا، سعودی عرب نے ساحلی شہر گوادر میں آئل ریفائنری منصوبہ شروع کرنے سے معذرت کر لی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات کی تاریخ کے سب سے بڑی منصوبے کے آغاز کے حوالے سے اہم پیش رفت سے آگاہ کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے ساحلی شہر گوادر میں میگا آئل سٹی منصوبے کی تعمیر کیلئے 10 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جانی تھی، اس منصوبے کا ماسٹر پلان تیار کیے جانے کا کام تیزی سے جاری تھا۔

بتایا گیا تھا کہ گوادر آئل سٹی منصوبے کا ماسٹر پلان رواں سال کے آخر تک مکمل کر لیے جانے کا امکان ہے۔ گوادر میں کل 88 ہزار ایکڑ کے رقبے پر آئل سٹی تعمیر کرنے کی تجویز تھی۔

(جاری ہے)

سعودی عرب نے یقین دہانی کروائی تھی کہ ان کے ملک کی جانب سے پاکستان میں 10 ارب ڈالرز مالیت کی آئل ریفائنری منصوبے پر جلد باقاعدہ کام کا آغاز ہوگا، منصوبے کے حوالے سے سعودی حکومت سنجیدہ ہے۔

بتایا گیا کہ کرونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے عالمی بحران کی وجہ سے معاملات میں کچھ تاخیر ضرور ہوئی، تاہم حالات میں کچھ بہتری آتے ہی منصوبے پر باقاعدہ تعمیراتی کام کے جلد سے جلد آغاز کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ سعودی فرمانروا بھی پاکستان کیلئے 10 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی منظوری دے چکے تھے۔ سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی زیر صدارت گزشتہ سال ہوئے اجلاس میں پاکستان میں آئل ریفائنری کی تعمیر کیلئے سرمایہ کاری معاملات پر غور کیا گیا تھا۔

غور و فکر کے بعد شاہ سلمان نے پاکستان میں آئل ریفائنری کی تعمیر کے آغاز کی منظوری دے دی تھی۔ جبکہ منصوبے پر پیش رفت کیلئے چند ماہ قبل سعودی حکومت کے وفد کی پاکستان آمد بھی ہوئی تھی۔ اس منصوبے کے تحت سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے ساحلی شہر، سی پیک کیلئے سب سے اہم شہر گوادر میں اربوں ڈالرز کی لاگت سے آئل ریفائنری تعمیر کیے جانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

گوادر آئل ریفائنری منصوبے کے لئے تکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا عمل اکتوبر 2019 میں شروع کر دیا گیا تھا۔ تاہم اب بتایا گیا ہے کہ سعودی کمپنی آرامکو نے گوادر میں آئل ریفائنری تعمیر کرنے سے معذرت کر لی۔ آرامکو نے گوادر کی بجائے کراچی یا حب میں آئل ریفائنری کی تعمیر کی تجویز دی ہے، تاہم اس حوالے سے فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

اس حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر نے بتایا ہے کہ سعودی آرامکو کی جانب سے تیار کردہ فیزیبلٹی رپورٹ میں رائے دی گئی ہے کہ گوادر میں آئل ریفائنری کی تعمیر مشکل ہے، لہذا اس منصوبے کو بلوچستان کے شہر حب یا پھر کراچی منتقل کر دیا جائے، تاہم اس حوالے سے مزید کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے 2019 میں پاکستان کے دورے کے دوران 20 ارب ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔

ان معاہدوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے گزشتہ برس سعودی عرب کے خصوصی وفد نے پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا اور اس دوران اعلان کیا گیا تھا کہ جلد گوادر آئل ریفائنری کی تعمیر کا آغاز کر دیا جائے گا۔ گوادر آئل ریفائنری کا منصوبہ ملک کی تاریخ میں توانائی کے شعبہ کا سب سے بڑا منصوبہ ہو گا۔ اس منصوبے کی تکمیل سے پاکستان اپنی توانائی کی ضروریات کے معاملے میں بہت حد تک خود کفیل ہو جائے گا۔ منصوبے سے پاکستان پیٹرولیم مصنوعات زیادہ سے زیادہ ذخیرہ کر سکے گا۔ زیادہ ذخائر ہونے سے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں استحکام آئے گا، جو ملک کی معیشت کیلئے مثبت نتائج کا باعث بھی بنے گا۔

گوادر میں شائع ہونے والی مزید خبریں