وزیر اعلی سندھ کے دورہ حیدرآباد کے موقع پر حیدرآباد کے منتخب ارکان کو نظر انداز کرنے کی سخت مذمت کرتے ہیں،ایم کیو ایم حیدرآباد

وزیر اعلی سندھ صوبہ کے وزیر اعلی ہیں اور ان کا رویہ سندھ کے تمام باشندوں کے ساتھ یکساں ہونا چاہیے اور ان کے عہدے کا آئینی تقاضا ہے کہ انہیں سندھ کے تمام منتخب ارکان سے مساوی سلوک کرناچاہئے ،ترجمان

پیر 13 مئی 2024 22:05

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2024ء) وزیر اعلیٰ سندھ کے دورہ حیدرآباد کے موقع پر حیدرآباد کے منتخب ارکان کو نظر انداز کرنے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم حیدرآباد کے ترجمان نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے دورہ حیدرآباد کے موقع پر حیدرآباد کے منتخب ارکان اسمبلی کو نظر انداز کر کے اپنی پارٹی کے ذمہ داروں و منتخب نمائندوں سے ملاقاتیں اور ترقیاتی منصوبوں و ملازمتوں کی فراہمی کے وعدوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ صوبہ کے وزیر اعلی ہیں اور ان کا رویہ سندھ کے تمام باشندوں کے ساتھ یکساں ہونا چاہیے اور ان کے عہدے کا آئینی تقاضا ہے کہ انہیں سندھ کے تمام منتخب ارکان سے مساوی سلوک کرنا اور ان کے حلقہ انتخاب میں آمد پر ان سے مسائل معلوم کرنے چاہئیں تاکہ مسائل کا ادراک ہو سکے اور انہیں حل کرنے کی سمت معلوم ہو سکے سندھ کو کراچی حیدرآباد سے صوبہ کی آمدنی کا ستر فیصد حصہ وصول ہوتا ہے لیکن حیدرآباد آج صوبائی حکومت کی عدم توجہ کے باعثِ مسائل کی آماجگاہ بن چکا ہے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کو حیدرآباد کے دورے کے موقع پر یہاں کے منتخب ارکان اسمبلی سے مل کر مسائل معلوم کرنے چاہیے تھے تاکہ وہ انہیں بتاتے کہ حیدرآباد کے باسی کس قسم کی صورت حال سے دوچار ہیں یہاں کی عوام دس سے تیرہ تیرہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ برداشت کر رہی ہے جس کی وجہ سے یہاں کا چھوٹا کاروبار و صنعتیں تباہی کا شکار ہو چکی ہیں حیدرآباد کی عوام طویل لوڈ شیڈنگ ناجائز جرمانوں کی بدولت ذہنی مریض بن چکی ہے ہر بارش سے پہلے نالوں کی صفائی کے بلند آہنگ دعوے کئے جاتے ہیں لیکن معمولی بارش سے روڈز و نشیبی علاقے پانی میں ڈوب جاتے ہیں، حیدرآباد کے سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولتیں ناپید ہیں، پینے کا پانی بجلی کی عدم فراہمی فرنیچر کی کمی کا ہر تیسرا اسکول شکار ہے جس کی وجہ سے غریب طبقے کے بچے بڑی تعداد میں اسکولوں سے باہر ہیں بلدیہ حیدرآباد پیپلز پارٹی کے مئیر منتخب ہونے کے بعد سرکاری بلدیہ کی قیمتی پراپرٹی من پسند افراد کو کوڑیوں کے دام فروخت ہو رہی ہیں بلدیہ حیدرآباد و ٹان یو سی چئیرمن کی بڑی تعداد نے ملنے والے فنڈز میں خوردبرد میں ملوث ہیں اور انہوں نے کسی قسم کا ترقیاتی کام نہیں کروایا بلکہ مختلف بہانوں سے ناجائز ٹیکس وصول کرنا شروع کر دیا جس کے لئے سرکاری ضابطے بھی پورے نہیں کئے گئے، انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں واسا کے محکمے کو پیپلز پارٹی نے بے جا مداخلت و کرپشن کے ذریعے تباہی کا شکار کر دیا آج واسا کے ملازمین تنخواہوں کو روتے ہیں اور فنڈز کی عدم فراہمی کے باعثِ واسا کے پاس گٹر کے ڈھکن لگانے کے پیسے نہیں ہیں اور پینے کا پانی بوسیدہ لائنوں کے باعث پانی کمیاب ہے لوڈ شیڈنگ کے باعث جنریٹر کی عدم فراہمی کے باعث نکاسی آب کی بدترین صورتحال سے دوچار ہے حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں پہنچ ہی نہیں پاتا سندھ پبلک سروس کمیشن و دیگر سرکاری اداروں میں حیدرآباد کے شہریوں کی حق تلفی کی جا رہی ہے اور انہیں سرکاری ملازمتیں فراہم نہیں کی جا رہی ہیں حیدرآباد کے سرکاری ہسپتالوں میں دواں کی عدم فراہمی کے باعث خسرہ، کی وبا و حیدرآباد کی عوام دیگر بیماریوں کا موثر علاج کرانے سے قاصر ہے، ترجمان ایم کیو ایم حیدرآباد نے کہا کہ یہ وہ مختصر مسائل ہیں جن کی وجہ سے ایک طرف مہنگائی،بے روز گاری کی وجہ سے عوام کی زندگی دوبھر ہے لہذا وزیر اعلی سندھ ان مسائل پر فوری توجہ دیں۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں