ساہیوال واقعے کی تحقیقات کے لیے قائم جے آئی ٹی کا سربراہ تبدیل

ڈی آئی جی ذوالفقارحمیدکی جگہ ایڈیشنل آئی جی اعجازشاہ کو جےآئی ٹی سربراہ بنادیاگیا،ترجمان

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس ہفتہ 19 جنوری 2019 22:40

ساہیوال واقعے  کی تحقیقات  کے لیے  قائم جے آئی ٹی کا سربراہ تبدیل
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 جنوری2019ء) ساہیوال واقعے کی تحقیقات کے لیے قائم جے آئی ٹی کا سربراہ تبدیل کر دیا گیا۔ ڈی آئی جی ذوالفقارحمیدکی جگہ ایڈیشنل آئی جی اعجازشاہ کو جےآئی ٹی سربراہ بنادیاگیا۔ ۔تفصیلات کے مطابق ساہیوال واقعے کے بعد انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس امجد سلیمی نے ساہیوال واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی ہے،آئی جی نے جے آئی ٹی کو تین روز میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کردی، جے آئی ٹی میں آ ئی ایس آئی، ایم آئی، اور آئی بی کے ارکان بھی شامل ہوں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی جی پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے حکم پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔آئی جی پنجاب پولیس امجد سلیمی نے ساہیوال واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کیلئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

(جاری ہے)

آئی جی پنجاب پولیس نے جے آئی ٹی کوہدایت کی ہے کہ واقعے کی تمام پہلوؤں سے شفاف تحقیقات عمل میں لائی جائیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب پولیس نے جے آئی ٹی کو تین روز میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔بتایا گیا ہے کہ ڈی آئی جی ذولفقار حمید جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے۔جبکہ جے آئی ٹی میںآ ئی ایس آئی، ایم آئی، اور آئی بی کے ارکان بھی شامل ہوں گے۔دوسری جانب جے آئی ٹی پر اعتراضات اٹھا دئیے گئے ہیں۔مسلم لیگ ن نے جے آئی ٹی کو ناقابل اعتماد قرار دے دیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز ملک کا کہنا تھا جےآئی ٹی پراعتمادنہیں،چیف جسٹس خودجےآئی ٹی بنائیں۔فوادچوہدری کےبیانات ہمارےزخموں پرنمک چھڑک رہےہیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ نیاپاکستان بنانےکادعویٰ کرنےوالےوزیراعظم اب قوم کوکیامنہ دکھائیں گے۔اس حوالے سے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ ساہیوال واقعے کی تحقیقات کی قائم جے آئی ٹی کا سربراہ تبدیل کر دیا گیا۔اعجازشاہ کو سینیر افسر ہونےکےباعث جےآئی ٹی کا سربراہ مقرر کیاگیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں