معاہدے کے تحت پی ٹی آئی کو عزیر بلوچ سے مدد ملی: حبیب جان

عزیر بلوچ کی مدد کے بغیر عمران خان اور افتخار چوہدری کا کراچی آنا ناممکن تھا: عزیر جان بلوچ کے معاون اور ساتھی کے انکشافات

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 12 جولائی 2020 13:13

معاہدے کے تحت پی ٹی آئی کو عزیر بلوچ سے مدد ملی: حبیب جان
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12جولائی 2020ء) معاہدے کے تحت پی ٹی آئی کو عزیر بلوچ سے مدد ملی، عزیر جان بلوچ کے معاون اور ساتھی حبیب جان نے انکشاف کیا ہے کہ عزیر بلوچ کی مدد کے بغیر عمران خان اور افتخار چوہدری کا کراچی آنا ناممکن تھا۔ حبیب جان بلوچ نے کہا ہے کہ عزیر جان نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) دونوں کی حمایت کی تھی لیکن پی ٹی آئی عزیر اور ان کے ساتھیوں سے پارٹی کی خفیہ حمایت چاہتی تھی کیونکہ انہیں میڈیا کی جانب سے سوالات کا خطرہ تھا۔

حبیب جان نے انکشاف کیا کہ یہ 2011 تھا جب پی ٹی آئی یوکے کی سابق صدر رابعہ ضیاء، جو اب پنجاب کے گورنر چوہدری سرور کیلئے کام کرتی ہیں، نے انہیں فون کیا اور کہا کہ عمران خان ذوالفقار مرزا سے بات کرنا چاہتے ہیں جیسا کہ دونوں عمران خان اور مرزا عین اسی وقت اتفاق سے لندن میں تھے۔

(جاری ہے)

حبیب جان کا کہنا تھا کہ وہ مغربی لندن کے دعوت ریستوران میں تھے جب انہیں رابعہ کا فون آیا۔

اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ہم پی ٹی آئی کی حمایت کریں گے۔ اس کی پیروی کرتے ہوئے عزیر نے 25 یا 40 گاڑیاں پی ٹی آئی کراچی کے جلسے کیلئے بھیجیں؛ ہم نے پی ٹی آئی لاڑکانہ کے جلسے کیلئے بھی اپنی افرادی قوت بھیجی۔ حبیب جان کا کہنا تھا کہ ہم نے عمران خان کی انسداد بدعنوانی ایجنڈے کیلئے ان کی حمایت کی اور بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد ہمارے پاس کوئی اور دوسری چوائس نہیں تھی۔

دی نیوز اور جیو کو ایک خصوصی انٹرویو میں حبیب جان نے وضاحت کی کہ عزیر جان، رحمان بلوچ اور دیگر نے پی ٹی آئی قیادت کو بتایا تھا کہ وہ حب الوطن پاکستانی ہیں اور کھلم کھلا حمایت کریں گے اور پی ٹی آئی کیلئے اپنی حمایت کو چھپائیں گے نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ عزیر بلوچ کے تعلقات بہت آگے تک جاچکے تھے، اگر عمران یو ٹرن لینا چھوڑدیں تو وہ اور لیاری آج بھی عمران کے ساتھ ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں