وزیراعظم نے زیادتی مقدمات کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کی اصولی منظوری دے دی

نئی خصوصی عدالتوں میں بچوں، خواتین اور خواجہ سراؤں کے ساتھ زیادتی کیسز کی سماعت ہوگی، وزیراعظم عمران خان نے عدالتوں کے قیام کیلئے جلد جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ترجمان وفاقی وزارت قانون و انصاف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 27 اکتوبر 2020 19:46

وزیراعظم نے زیادتی مقدمات کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کی اصولی منظوری دے دی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 اکتوبر2020ء) وزیراعظم عمران خان نے زیادتی مقدمات کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کی بھی اصولی منظوری دے دی ہے، نئی خصوصی عدالتوں میں بچوں، خواتین اور خواجہ سراؤں کے ساتھ زیادتی کیسز کی سماعت ہوگی، وزیراعظم نے وزارت قانون کو جلد جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ ترجمان وزارت قانون کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے جنسی تشدد سے متعلق نئی عدالتوں اور احتساب عدالتوں کے قیام کا مسودہ طلب کیا اور نئی عدالتوں سے متعلق بریفنگ لی۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے زیادتی مقدمات کیلئے الگ عدالتوں کے قیام کی بھی اصولی منظوری دی ہے۔ وزارت قانون متعلقہ حکام سے مشاورت کے بعد جامع پلان پیش کیا جائے۔ نئی خصوصی عدالتیں بچوں، خواتین اور خواجہ سراؤں کے ساتھ زیادتی کیسز کی سماعت کریں گی۔

(جاری ہے)

اسی طرح وزیراعظم عمران خان نے 120نئی احتساب عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی ہے، پہلے مرحلے میں 30نئی احتساب عدالتیں قائم کی جائیں گی۔

نئی عدالتوں کا مرحلہ وار قیام مالی مشکلات کے باعث کیا جارہا ہے، وزیراعظم نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت خزانہ کو مکمل تعاون کی ہدایت کی ہے۔نئی عدالتوں میں آسامیوں کی تشکیل اور انفراسٹرکچر کیلئے فنڈز فوری جاری کیا جائے۔مزید برآں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔کابینہ اجلاس میں 12نکاتی ایجنڈے پر بحث کی گئی۔

اجلاس میں مہنگائی کے معاملے پر بحث کی گئی۔اجلاس میں پشاور دھماکے کی مذمت کی گئی۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا اور بعض کابینہ ارکان نے کہاکہ وزیراعظم کے اقدامات درست ہیں، بیوروکریسی رکاوٹ ہے۔بیوروکریسی کے خلاف کاروائی کی تجویز دی ، گندم بحران میں ملوث بیوروکریسی کے افسران کی نشاندہی کرکے کاروائی ہونی چاہیے۔مہنگائی کی کمی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بیوروکریسی ہے۔

بیوروکریسی کی رکاوٹوں کی وجہ سے حکومتی اقدامات پر عملدرآمد نہیں ہورہا ۔ وزیراعظم بیوروکریسی میں شامل کالی بھیڑوں کو نکال باہر کریں۔ اجلاس میں پرویز خٹک ، مراد سعید، فیصل واوڈا اور ندیم افضل چن نے مہنگائی پر بات کی۔ پرویز خٹک نے کہا کہ مہنگائی پر کنٹرول نہ کرنا بیوروکریسی کی ناکامی ہے، مہنگائی کیخلاف بروقت اقدامات کیوں نہیں اٹھائے گئے؟اس موقع پر وفاقی سیکرٹری فوڈ سکیورٹی بھی وزراء کی الزام تراشی پر بول پڑے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی ذمہ داری ہم پر کیوں ڈالی جارہی ہے؟ بیوروکریسی مہنگائی کی ذمہ دار نہیں ہے۔ ہم 30 سال سروس کرچکے ہیں،لیکن آج مہنگائی کی ذمہ داری ہم پر ڈال دی گئی، یہ ساری ذمہ داری ہم پر نہ ڈالی جائے۔اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب تک مہنگائی کنٹرول نہیں ہوگی چین سے بیٹھوں گا۔ عوام کی مشکلات کا احساس ہے، مہنگائی کم کرنا میری اولین ترجیح ہے۔ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کی تہہ تک پہنچیں گے۔ وزیراعظم گندم آٹا اور چینی کی قیمتوں میں کمی کیلئے بھی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں