الیکشن دستاویزات کی مصدقہ کاپیوں کی عدم فراہم کا معاملہ

الیکشن کمیشن نے آئندہ سماعت پر مصدمہ کاپیاں فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی

منگل 16 اپریل 2024 23:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے این 47 اسلام آباد میں فارم 45 سمیت الیکشن دستاویزات کی مصدقہ کاپیوں کی عدم فراہمی اور عدالتی حکم عدولی پر الیکشن کمیشن کے خلاف شعیب شاہین کی توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عامر فاروق نے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ کیوں زبردستی الیکشن سے متعلق شکوک وشبہات بڑھا رہے ہیں ۔

انھوں نے یہ ریمارکس منگل کے روزدیے ہیں۔درخواست گزار و امیدوار حلقہ این اے 47 شعیب شاہین اور الیکشن کمیشن کے وکیل پیش ہوئے۔شعیب شاہین نے بتایا کہ سرٹیفائیڈ کاپیوں کی فراہمی سے متعلق عدالتی حکم عدولی کی گئی، عدالت نے متعلقہ دستاویزات کی سرٹیفائیڈ کاپیاں فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی جو تاحال نہیں ملیں۔

(جاری ہے)

وکیل الیکشن کمیشن ضیغم انیس نے کہا کہ صوبائی الیکشن کمیشن پنجاب میں کیس سے متعلق بات ہوئی ہے، جلد انکو کاپیاں فراہم کی جائیں گی، مصدقہ نقول فراہمی کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی جائے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ایسی بات نہ کریں اسلام آباد کا پنجاب سے کیا تعلق سرٹیفائیڈ کاپیاں انکا بنیادی اور قانونی حق ہے کیوں نہیں دے رہی کیوں زبردستی لوگوں کے الیکشن سے متعلق شکوک وشبہات بڑھا رہے ہیں اگر الیکشن کمیشن نے کاپیاں نہیں فراہم کرنی تو میں آج آرڈر کردوں اگر ایک سینئر قانون دان، بار کے سابق صدر کو اتنی بھاگ دوڑ کرنا پڑے تو عام لوگوں کا کیا ہوگا مزید کتنا وقت لگے گا، ایک سال، دو سال، تین سال پانچ سال تو مدت ہوتی ہیں۔الیکشن کمیشن کے وکیل ضیغم انیس نے سرٹیفائیڈ کاپیوں کی آئندہ سماعت سے پہلے فراہمی کی یقین دہانی کرائی جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 24 اپریل تک کے لئے ملتوی کردی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں