دریائے سندھ پر 9 ارب روپے کی لاگت سے پل بنائے جانے کا منصوبہ مکمل نہیں ہوسکا

حکومت سندھ نے جولائی 2022 میں 5 ارب روپے کا انتظام کیا، جولائی 2023 میں حکومت سندھ نے ایک ارب روپے کا قرض لیا

منگل 16 اپریل 2024 17:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) دریائے سندھ پر 9 ارب روپے کی لاگت سے پل بنائے جانے کا منصوبہ 19 ارب روپے خرچ ہونے کے باوجود تاحال ادھورا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق یہ پل گھوٹکی و کندھ کوٹ کے درمیان دریائے سندھ پر تعمیر ہونا تھا جس کے لیے 9 ارب مختص کیے گئے اور اب 19 ارب خرچ ہوچکے ہیں اور کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ 4 نومبر 2021 کو دو بینکوں سے 9 ارب 80 کروڑ روپے کا قرض لیا گیا، دسمبر 2021 میں ایک ارب روپے کا قرضہ لیا گیا جو چھوٹے درجے کے سیلاب پر خرچ کیا گیا، حکومت سندھ نے جولائی 2022 میں 5 ارب روپے کا انتظام کیا، جولائی 2023 میں حکومت سندھ نے ایک ارب روپے کا قرض لیا۔دستاویز کے مطابق انڈس ریور کمیشن نے نومبر 2022 میں مہنگائی کے باعث منصوبے پر آنے والی لاگت میں اضافہ کیا، مارچ 2023 میں سندھ کابینہ نے بھی منصوبہ کی لاگت میں اضافہ کی منظوری دی، بینکوں سے قرض بڑھانے کے لیے مذاکرات کرنے کی ہدایت کی، 7 جولائی 2023 کو منصوبہ کی رقم 19 ارب روپے مختص کردیئے گئے۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کی فروری 2024 میں ایک انشورنس کمپنی سے انشورنس کرائی گئی، جنوری 2024 میں منصوبہ پر کام تیز کیا گیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں