مزدوروں کی فلاؤ بہبود کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں،بلال سلیم قادری

بدھ 1 مئی 2024 22:59

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2024ء) قادری ہاؤس میں مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر سیکرٹری جنرل پاکستان سنی تحریک علامہ بلال سلیم قادری شامی کی صدارت میں فکری نشست کا اہتمام کیا گیا۔نشست میں نجی مقامی این جی اوز کے نمائندے تاجر برادری علاقائی عوامی خدمت کار اور شہریوں کی نے شرکت کی۔مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی کا عالمی دن ہو یا مقامی دن ہم سب مل کر بڑے پرجوش انداز میں مناتے ہیں۔

رات گئی بات گئی والی مثال ہم سب پر صادق ہوتی ہے نیا دن نئی بات اگر ہم سب مل کر کسی کام کو مکمل کرنے کی ٹھان لے تو تو وہ کیسے ممکن ہے کہ مکمل نہ ہو۔بلال سلیم قادری نے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ مزدوروں کی فلاؤ بہبود کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔

(جاری ہے)

ہم سب کو مل کر اس کام کو عملی جامہ پہنانا ہے۔ مزدوروں سے اظہار یکجہتی کے لیے بڑی بڑی ریلیاں بھی نکالی جاتی ہیں بڑے بڑے سیمینار بھی ہوتے ہیں۔

مگر کوئی بھی مزدوروں کے حقوق دلوانے کے لیے عہد وفا نہیں کرتا۔جب تک ہم خود صحیح نہیں ہوں گے تب تک معاشرہ بھی صحیح نہیں ہو سکتا۔زبانی باتیں کرنے اور عملی اقدام کرنے میں بہت فرق ہوتا ہے۔ہم سب کو اپنی خواہشات کا گلا گھوٹنا ہوگا۔اور اپنے لیے نہیں بلکہ دوسروں کے لیے سوچنا ہوگا۔جب ہماری سوچ تبدیل ہوگی تو ہم ایک قوم بن جائیں گے۔جب سب ایک قوم بن کر کھڑے ہوں گے تو کسی کی کیا مجال کہ وہ کسی کا حق مارے یا کسی کومظلوم پر ظلم کرے۔

دین اسلام بھی ہمیں یہی سکھاتا ہے اور یہی ہماری تربیت کا حصہ ہے۔کسی مظلوم پر ظلم ہوتا دیکھ کر آنکھیں بند کر دینے والا بھی ظالموں میں شمار ہوتا ہے۔آقا دو جہاں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ہے کہ کسی کو بھی کسی پر فوقیت حاصل نہیں ہے سوائے اس کے جس نے اللہ کی راہ میں اپنا سب کچھ قربان کیا ہو۔دنیا میں بہت ہوتا ہے چھوٹا بڑا امیر غریب مگر انسان بس یہ سمجھ لے مسجد میں جا کر سب کو ایک صف میں کھڑا ہونا ہوتا ہے۔

امیر ہو یا غریب سب کو قبر میں ہی جانا ہے۔بلال سلیم قادری نے مزید کہا کہ جب تک قانون پر عمل درآمد اور محکموں کو پابند نہیں کیا جائے گا مزدوروں کا استحصال ہوتا رہے گا۔موجودہ مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر مزدور کی تنخواہ کم سے کم 50 ہزار روپے ہونی چاہیے۔ملک میں مہنگائی جب بڑھتی ہے تو مزدور کی تنخواہ نہیں بڑھائی جاتی۔یہی وجہ ہے پریشانی کے عالم میں انسان غلط فیصلے کرتا ہے خودکشیوں کی تعداد میں بھی اسی وجہ سے اضافہ ہو رہا ہے۔

ریاست کی ذمہ داری ہے کہ سب تک تعلیم اور روزگار پہنچے۔اس وقت غریب بھوک و افلاس کا شکار ہے۔حکمرانوں ملک کی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ غریبوں کے لیے بھی سوچیں۔ملک کو اگر ترقی کی راہ پر گامزن دیکھنا چاہتے ہیں تو مزدوروں کے لیے لیبر ڈے منانے سے بہتر ہے کہ مزدوروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔ہمیں بنائی جانے والی پالیسیوں کو اپڈیٹ کرنا اور ان پر عمل درآمد کرانے کے لیے ہر حد تک جانا پڑے گا۔

کیونکہ بات مزدور کی نہیں ہوتی بلکہ اس کے ساتھ جڑے ہوئے اس کے خاندان کے افراد بھی اس کے ساتھ سب مشکلات برداشت کر رہے ہوتے ہیں۔ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے سب کو ایک نظر سے دیکھے اورسب کو ان کے حقوق دلوائے۔آج کی یہ فکری نشست سے باتوں کے لیے نہیں بلکہ اس میں کیے جانے والے فیصلوں پر عمل درآمد بھی کروانے کے لیے لگائی گئی ہے۔تاکہ جب ہم اگلے سال مزدوروں کا عالمی دن منائیں تو ہم فخر کے ساتھ کہہ سکیں ہم نے جو عہد کیا تھا اس پر ہم نے بھرپور عمل بھی کیا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں