عوامی شعور کی بیداری آزادی کی تحریک کی کامیابی کا پہلا زینہ ہے، ڈاکٹرتوقیرگیلانی

منگل 26 ستمبر 2023 22:26

کوٹلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2023ء) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا ہے کہ عوامی شعور کی بیداری آزادی کی تحریک کی کامیابی کا پہلا زینہ ہے اور ریاست کے عوام کو آزادی کی آوازپوری قوت سے بلند کرنا ہو گی تاکہ وہ اپنی زبردستی چھینی گئی آزادی اور اپنے وسائل پر اپنا اختیار واپس لے سکیں۔وہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ و سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ پنجیڑہ یونٹ کے زیرِ اہتمام سفرِ آزادی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

کانفرنس کا انعقاد پنجیڑہ بازار میں کیا گیا تھا جس میں عوام علاقہ اور سیاسی عمائدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔کانفرنس کے مہمانِ خصوصی زونل صدر لبریشن فرنٹ ڈاکٹر توقیر گیلانی تھے جبکہ نظامت کے فرائض جاوید ملک اور عمران ملک نے انجام دیے۔

(جاری ہے)

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے زونل صدر لبریشن فرنٹ ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ جدوجہد کا میدان ہی وہ کسوٹی ہے جو تحریک کی کامیابی کی ضمانت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے حکمرانوں نے ریاست میں موجود اپنے آلہ کاروں کو استعمال کر کے ریاست پر غیر قانونی اور غاصبانہ قبضے کو طول دیا اور ریاست کے عوام کا بدترین استحصال کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں گزشتہ 75سال میں صرف لوٹ مار کی گئی اور نااہل و جرائم پیشہ افراد سیاست پر قابض ہو گئے جنہوں نے عوام کو تقسیم کرنے کیلئے برادری، قبیلے ، علاقے اور پاکستانی سیاسی جماعتوں کا سہارا لیا اور پاکستان کے حکمرانوں کیلئے دلالی کا کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی کٹھ پتلی حکومت عوام کی نمائندگی کرنے کے بجائے قابض حکمرانوں اور غیر ملکی سرمایہ داروں کی نمائندگی کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی کٹھ پتلی ریاست عوام کیلئے ایک ڈائن بن چکی ہے۔عوام کے ٹیکسز کو اشرافیہ کی عیاشیوں اور پاکستانی حکمرانوں کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے استعمال کرنے والی ریاست اپنے وجود کا قانونی و اخلاقی جواز کھو چکی ہے۔

آزاد حکومت کی طرف سے عوام کو کہیں بھی کوئی ریلیف حاصل نہیں ہے ۔ یہ صرف چار درجن بدمعاشوں کی حکومت ہے جس کا کام محض لوٹ مار اور عوام کو ریاستی طاقت کے بل بوتے پر دبا کر رکھنا رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصل حکمران چیف سیکریٹری اور آئی جی پولیس ہے جو غیر ریاستی اور عوام دشمن لینٹ آفیسران ہیں۔ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ 75سالہ پشتی بانی اور وکالت کا نتیجہ یہ ہے کہ آج ہم آٹے اور بجلی کو ترس رہے ہیں۔

ہمارے پاس کوئی ڈھنگ کا ہسپتال، اچھا سکول، اچھی سڑکیں،روزگار کے مواقع حتیٰ کہ فٹ پاتھ تک نہیں ہے۔ ہمارے شہر اور قصبے بے ہنگم اور منصوبہ بندی کے بغیر محض قبضہ مافیا کے علاقے بن کر رہ گے ہیں۔ڈپٹی کمشنر سے لیکر پٹواری تک اور بلدیہ سے لیکر تھانے تک ہر جگہ عوام کو ذلیل و رسو ابھی کیا جاتا ہے اور رشوت و کرپشن کے ذریعے عوام کو بے دردی سے لوٹا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مفت بجلی ہم نہیں بلکہ پاکستان ہم سے لے رہا ہے ۔ مفت پانی اور دیگر قدرتی وسائل پاکستان اور غیر ملکی سرمایہ کار لے رہے ہیں۔ ہم تو 5000میگا واٹ مفت بجلی زبردستی لے جانے والوں سے 400میگا واٹ بجلی واپس لینا چاہتے ہیں جو ہمارا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام متحد ہو کر اس لوٹ مار اور ڈکیتی کا مقابلہ کریں اور بجلی کے بل کسی صورت جمع نہ کروائیں۔

یہ بل نہیں بلکہ ڈکیتی ہے جو اب کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کے ایجنڈے کو سمجھیں اور ان دھوکے بازوں اور مکاروں کی چالوں سے دور رہیں۔ ڈاکٹر توقیر گیلانی نے عوام سے وعدہ لیا کہ وہ ہر صورت عوامی حقوق تحریک کا دفاع کریں گے اور ریاست کی جانب سے ایکشن کمیٹیوں اور تحریک کے قائدین کے خلاف کسی طالع آزمائی کی صورت میں باہر نکل کر اپنی تحریک کا دفاع کریں گے اور ریاست کے گلی کوچوں میں حکمران طبقے کا ناطقہ بند کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جہاد کے نام پر پاکستانی ایجنسیاں ہمارے بچوں کا قتلِ عام کروا رہی ہیں ۔ یہ ریاست جموں کشمیر اور ہماری آزادی کے دشمن ہیں جنکا چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ الحاق، اٹوٹ انگ اور شہہ رگ کے جھوٹ اور ریاست دشمن نعروں سے باہر نکلیں اور اپنے دشمنوں کی پہچان کرتے ہوئے واضح طور پر آزادی اور اپنے بنیادی حقوق کا مطالبہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں قائدِ انقلاب محمد یٰسین ملک سمیت درجنوں آزادی پسند رہنما اور سینکڑوں کارکنان ہماری آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کیلئے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔ ہمیں اپنے قائدین اور قومی آزادی کی جدوجہد کے شہیدوں سے عہدِوفا نبھانا اور تحریک کو اپنی مدد آپ کے تحت کامیاب کرنا ہوگا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ ضلع کوٹلی کے صدر ایاز کریم، تحصیل صدر سردار مشتاق، زونل وومن سیکریٹری طاہرہ توقیر، اشتیاق کاشر، خضر عباس، جاوید ملک، سردار شاہد و دیگر نے کہا کہ سفر آزادی اُسی صورت اپنی منزل تک پہنچے گا جب ریاست کے عوام کی اکثریت آزادی کے قافلے کا حصہ بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ قبضے کا واحد مقصد ریاست کے وسائل کی لوٹ مار ہے اور اسی لوٹ مار کو بند کرنے اور اپنی سرزمین و اپنے وسائل پر حقِ ملکیت و حقِ حاکمیت کی بحالی کا نام آزادی ہے۔

مقررین نے کہا کہ ریاست کے پاکستانی قبضے والے نام نہاد آزاد کشمیر میں عوامی حقوق تحریک صحیح معنوں میں عوام کی تحریک ہے اور اس کی پشت پر آزاد کشمیر بھر کے عوام کھڑے ہیں۔مقررین نے تراڑکھل میں انجمن تاجران کے صدر اور انکے ساتھیوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی اور بے بنیاد مقدمات درج کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ چور حکومت کا کوئی بھی ہتھکنڈہ عوام کو انکی بنیادی حقوق تحریک سے دور نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کے مطالبات تسلیم کیے جانے تک کسی طرح کے کوئی مزاکرات یا سودے بازی نہیں ہو گی اور آزاد کشمیر کے عوام ہر صورت 400میگا واٹ بجلی چوروں سے واپس لیں گے۔ مقررین نے عوام سے اپیل کی کہ وہ لبریشن فرنٹ کا ساتھ دیں اور آزادی کی تحریک کو مضبوط کریں تاکہ بھارت اور پاکستان کے حکمران طبقے کی لوٹ مار، لاقانونیت اور استحصال کا خاتمہ ہو سکے ۔

مقررین نے روایتی سیاست پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سیاست نے محض بھارت اور پاکستان کی دلالی کی اور اپنے عوام کو لوٹا اس لیے عوام کو اس لعنت سے چھٹکارہ حاصل کرنا ہوگا۔ کانفرنس سے قبل پنجیڑہ بنیاںچوک سے کانفرنس ہال تک یٰسین ملک کی رہائی کیلئے ریلی نکالی گئی۔کانفرنس سے سائیں ساجد،سردار احسان الحق، راجہ محفوظ، راجہ منور، سردار افتخار، سردار ربنواز، ملک اقبال مہدی،سردار فدا حسین،عاصم راجہ،قاری خورشید، معین ڈار و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس کے اختتام پر مادرِ وطن کی مکمل آزادی، محمد یٰسین ملک سمیت آزادی پسند قائدین کی رہائی، عوامی حقوق تحریک کی کامیابی اور شہدائے وطن کے درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔

کوٹلی میں شائع ہونے والی مزید خبریں