عوام کی مشکلات حل نہ ہوئیں تو لوگوں کا سیاسی نظام پر سے اعتماد اٹھ جائے گا‘سراج الحق

الیکشن اب بھی جاگیرداروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے ہاتھوں یرغمال ہے ، عام آدمی امیدوار بننے کا سوچ بھی نہیں سکتا حکومت اب تک اپنے کسی وعدے کو بھی پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی عوام کے اندر ایک بے چینی اور مایوسی پائی جارہی ہے‘امیر جماعت اسلامی

پیر 15 اکتوبر 2018 23:15

عوام کی مشکلات حل نہ ہوئیں تو لوگوں کا سیاسی نظام پر سے اعتماد اٹھ جائے گا‘سراج الحق
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ مہنگائی نے عوام کو دن میں ہی تارے دکھا دیے ہیں ،گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اور ناروا اضافہ کے بعد اب بجلی کی قیمتوں میں بھی پونے چار روپے فی یونٹ بڑھانے کی تیاری آخری مراحل میں ہے ، عوام کی مشکلات حل نہ ہوئیں تو لوگوں کا سیاسی نظام پر سے اعتماد اٹھ جائے گا، الیکشن اب بھی جاگیرداروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے ہاتھوں یرغمال ہے ، عام آدمی امیدوار بننے کا سوچ بھی نہیں سکتا ، کارکن ایک نظریاتی جدوجہد کے لیے تیار رہیں اور نچلی سطح تک تنظیم سازی کے عمل کو مکمل کریں ،جماعت اسلامی آنے والے بلدیاتی انتخابات میں بھر پور تیاری کے ساتھ میدان میں اترے گی ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے درگئی میں اجتماع ارکان سے خطا ب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ قیام پاکستان کا مقصد ملک میں شریعت کے نظام کا نفاذ تھا لیکن 70سال میں قوم کو وہ نظام حکومت اور سیاست نہیں مل سکا جس کے لیے ہمارے بزرگوں نے آگ اور خون کا دریا عبور کیا تھا ۔ آج بھی سیاست اور ریاست پر ان لوگوں کا قبضہ ہے جنہوںنے جائز و ناجائز طریقے سے دولت کے انبار لگا رکھے ہیں اور الیکشن سمیت پورے ریاستی نظام کو یرغمال بنارکھاہے ۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ انتخابی نظام میں عام پاکستانی انتخابات میں حصہ لینے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا ۔انہوںنے کہاکہ ہماری ترقی اخلاقیات ، نظریہ اور کردار کے ساتھ وابستہ ہے ۔ ملک کو اسلامی نظریاتی اور بااعتماد قیادت کی ضرورت ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ایک بار پھر قوم کے ہاتھوں میں آئی ایم ایف کی غلامی کی زنجیریں پہنانے کی تیاری کی جارہی ہے ۔

حکومت اب تک اپنے کسی وعدے کو بھی پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی جس کی و جہ سے عوام کے اندر ایک بے چینی اور مایوسی پائی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی ریاست بنانے اور عام آدمی کو ریلیف دینے کے جس منشور کا اعلان کیا تھا ، آئی ایم ایف کے پاس جانے کے اعلان نے اس کی نفی کردی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ معیشت کی بدحالی کی اصل وجہ ہی ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف سے بھاری شرح سود پر لیے قرضے ہیں جن کے سود کی ادائیگی کے لیے بھی قرضے لینے پڑتے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ کرپٹ عناصر کا تسلسل کے ساتھ احتساب ہوناچاہیے اور امیر غریب اور بااثر ملزموں کو احتساب کی ایک ہی چھڑی سے ہانکا جانا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ احتساب کے ادارے اپنے مضبوط فیصلوں کے ذریعے ہی اپنا اعتماد قائم کر سکتے ہیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں