عمرہ کی ادائیگی سے واپسی پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیر صدارت ائیرپورٹ پر اعلیٰ سطح کا اجلاس

چونیاں میں بچوں کے قتل کے افسوسناک واقعہ کی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش ،چونیاں کیس میں غفلت کے ذمہ داروں کا کڑا احتساب ہوگا،ملزمان کی گرفتاری چاہیے، زبانی جمع خرچ نہیں ،کیس پر ہونے والی پیش رفت کی ذاتی طور پر نگرانی کروں گا،وزیراعلیٰ پنجاب

جمعہ 20 ستمبر 2019 23:29

لاہور۔20 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2019ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزداررات گئے عمرہ کی ادائیگی کے بعد لاہور واپس پہنچ گئے۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت رات گئے لاہور کے علامہ اقبال ائیرپورٹ پر اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا -اجلاس میں وزیراعلیٰ کو چونیاں میںبچوں کے قتل کے افسوسناک واقعہ کے بارے میںرپورٹ پیش کی گئی۔

انسپکٹر جنرل پولیس نے کیس پر ہونے والی اب تک کی پیش رفت سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا- وزیراعلیٰ نے بچوں کے بہیمانہ قتل کے واقعہ پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقتول بچوں کی بازیابی کیلئے جدید انداز سے تفتیش کی جاتی تو ایسے اندوہناک واقعہ سے بچاجاسکتا تھا۔جن کے پیارے بچے دنیا سے چلے گئے اس کا دکھ وہی جانتے ہیں ۔

(جاری ہے)

خدا نخواستہ یہ واقعہ ہمارے بچے سے ہو تو ہم پر کیا بیتے گی-بار بار ایسے واقعات پولیس کی نااہلی اور غفلت کا نتیجہ ہے -پولیس نے بچوں کی گمشدگی کے باوجود فوری اقدامات نہیں کئی- انہوںنے کہا کہ جو کام نہیں کرے گا وہ گھر جائے گا- میں کسی نا اہل افسر یا اہلکار کو برداشت نہیں کروں گا اور غفلت یا کوتاہی کے ذمہ داروں کا کڑا احتساب ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سپیشل برانچ کے نظام کو مزید مضبوط بنانا ہو گا - پولیس کو ٹھیک کرنے کیلئے ایمرجنسی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے - صرف معطلیاں کافی نہیں بلکہ غفلت اور کوتاہی برتنے والوں کو ملازمت سے برطرف کیا جائے گا - اب کسی سے کوئی رعائت نہیں ہو گی- وزیر اعلی نے چونیاں میں اضافی نفری تعینات کرنے کا بھی حکم دیا-انہوںنے کہا کہ ایسے واقعات کو رونماہونے سے روکنا ضروری ہے - وزیراعلیٰ نے بچوں کے قتل میں ملوث ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ملزمان کی گرفتاری چاہیے، زبانی جمع خرچ نہیں چلے گا۔

ایسے اندوہناک واقعات کسی بھی صورت برداشت نہیں کئے جاسکتے۔ مقتول بچوں کے خاندانوں کو انصاف کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی-وزیر اعلی نے کہا کہ بچوں کے قتل میں ملوث ملزمان قانون کے مطابق عبرتناک سزا سے نہیں بچ پائیں گی-ایسا گھنائونا جرم کرنے والے کسی رعائت کے مستحق نہیں-انسانیت سوز واقعہ ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا فرض اور ذمہ داری ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر انصاف ملے۔

واقعہ کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کی جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ کیس میں انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کیس پر ہونیوالی پیش رفت کی ذاتی طور پر نگرانی کروں گا۔ وزیراعلیٰ نے غمزدہ خاندانوںسے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا-صوبائی وزراء راجہ محمد بشارت، ہاشم ڈوگر،سردار آصف نکئی ،انصر مجیدخان ،چیف سیکرٹری،آئی جی پولیس ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ،پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ،سیکرٹری اطلاعات اوراعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

واضح رہے کہ وزیر اعلی چندروز قبل عمرہ کی ا دائیگی کیلئے سعودی عرب گئے تھی-وزیر اعلی نے مدینہ منورہ میں روضہ رسولؐ پر حاضری دی اور مسجد نبویؐ میں نوافل ادا کئی-وزیر اعلی نے ملک کی ترقی و خوشحالی، استحکام اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کیلئے دعا کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں