مسلم لیگ ن نے لاہور جلسے سے قبل شہر کے مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کر لیا

مریم نواز ریلیوں کی صورت میں 7 دسمبر کو شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کریں گی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 4 دسمبر 2020 10:53

مسلم لیگ ن نے لاہور جلسے سے قبل شہر کے مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کر لیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04 دسمبر 2020ء) : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے لاہور جلسہ سے قبل شہر بھر میں ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں 13 دسمبر کو پی ڈی ایم کے ہونے والے جلسے میں لوگوں کی کثیر تعداد کو اکٹھا کرنا میزبان جماعت مسلم لیگ ن کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔ اسی چیلنج کو پورا کرنے کے لیے اب مریم نواز نے جلسے سے قبل شہر بھر میں ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز 7 دسمبر کو ریلیوں کی صورت میں شہر کے مختلف حلقوں کا دورہ کریں گی۔ خیال رہے کہ پی ڈی ایم نے 13 دسمبر کو لاہور میں جلسہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جس کی میزبانی مسلم لیگ ن کرے گی۔ ملتان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ 13 دسمبر کو لاہور میں ٹاکرا ہوگا۔

(جاری ہے)

لاہور کا جلسہ ان کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، لاہور سے ان کا جنازہ نکلے گا اور اسلام آباد تک ان کا پیچھا کریں گے۔ ذرائع کے مطابق لاہور جلسے سے متعلق سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے واضح ہدایات جاری کر رکھی ہیں کہ یہ جلسہ تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کے نماز جنازہ کے اجتماع سے بھی بڑا ہونا چاہئیے۔

جس کے تحت مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے نواز شریف کی ناراضگی سے بچنے کے لیے لاہور جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے سر توڑ کوششیں شروع کر دی ہیں جبکہ کچھ رہنماؤں نے یہ کہہ کر اس معاملے سے علیحدگی اختیار کر لی ہے کہ وہ اس کا حصہ نہیں بنیں گے۔ دوسری جانب اپوزیشن کے جلسوں پر حکومتی تذبذب کے بعد اب پی ڈی ایم خود اندرونی طور پر خلفشار کا شکار ہو گئی ہے جبکہ لاہور جلسے میں مینار پاکستان کو لوگوں سے کھچا کھچ بھرنا بھی مسلم لیگ ن کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) نے اپنے کارکنان کو 11 اور 12 دسمبر کو لاہور پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے، یہی نہیں پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی جلسہ گاہ بھرنے کی تمام تر ذمہ داری میزبان جماعت یعنی پاکستان مسلم لیگ ن پر ڈال دی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ موجودہ صورتحال میں مسلم لیگ ن کے لیے لاہور سے 15 ہزار کارکنان بھی اکٹھا کرنا ایک مشکل ٹاسک بن گیا ہے۔ جس کے بعد مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے پارٹی رہنماؤں اور ورکرز کو لاہور کے علاوہ فیصل آباد، ساہیوال، اوکاڑہ اور گوجرانوالہ سمیت دیگر اضلاع سے افراد لانے کا ٹاسک دے دیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ کس حد تک کامیاب ہوتا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں