پرویز الٰہی نے اپنے پولنگ ایجنٹس کو ہراساں کرنے کیخلاف عدالت سے رجوع کر لیا

لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں پرویز الٰہی کی جانب سے الیکشن کمیشن، گجرات پولیس اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 17 اپریل 2024 10:44

پرویز الٰہی نے اپنے پولنگ ایجنٹس کو ہراساں کرنے کیخلاف عدالت سے رجوع کر لیا
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 اپریل2024 ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءپرویز الٰہی نے اپنے پولنگ ایجنٹس کو ہراساں کرنے کیخلاف عدالت سے رجوع کر لیا، پرویز الٰہی کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں الیکشن کمیشن، گجرات پولیس اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ ریٹرننگ افسر، پولیس سمیت دیگر مخالف امیدوار کی مکمل سپورٹ کررہے ہیں، صوبائی وزیر شافع حسین حلقے میں مخالف امیدوار کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں، حلقے میں الیکشن قوانین اور ضابطہ اخلاق کی خلاف وزری کی جارہی ہے۔

درخواست میں یہ موقف بھی اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار پی پی 32 سے ضمنی الیکشن میں امیدوار ہے، پولیس درخواست گزار کے سپورٹرز اور فیملی ممبران کو ہراساں کررہی ہے، کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے وقت بھی وکلاءکو ہراساں کیا گیا۔

(جاری ہے)

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پرویز الٰہی کے ووٹرز کو پولیس سمیت دیگر کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے، عدالت پولنگ ایجنٹس کو بھی ہراساں کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کرے، لاہور ہائیکورٹ الیکشن پروسیس میں پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 اور فارم 46 فراہم کرنے کا حکم دے۔

خیال رہے کہ پرویزالٰہی کو ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دینے کا سنگل بنچ کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیاتھا۔حلقے کے ووٹرمحمدارشد نے پی پی 32 سے اجازت ملنے کیخلاف اپیل دائرکی تھی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھاکہ سنگل بینچ نے قانون کے منافی پرویزالٰہی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی،عدالت پرویزالٰہی کو الیکشن لڑنے کی اجازت کو کالعدم قرار دیا جائے۔

یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں قائم اپیلیٹ ٹربیونل نے ضمنی الیکشن 2024 کیلئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے تھی۔ اپیلیٹ ٹربیونل کے جج جسٹس شاہد کریم نے محفوظ فیصلہ سنا یاتھا۔پرویز الٰہی نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ ریٹرننگ افسر نے ان کے پی پی 32 سے کاغذات نامزدگی مسترد کئے تھے۔ پرویز الٰہی کے کاغذات نامزدگی اثاثہ جات چھپانے کے الزام میں مسترد ہوئے تھے۔ مزید یہ کہا گیا تھاکہ ریٹرننگ افسر نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے، لہٰذا عدالت ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قراردے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں