مالی سال 24-2023 کی دوسری سہ ماہی میں معیشت محض ایک فیصد بڑھی
دوسری سہ ماہی میں گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں زراعت میں ترقی کی شرح 5.02 فیصد رہی
جمعہ 29 مارچ 2024 13:22
(جاری ہے)
رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں زراعت میں ترقی کی شرح 5.02 فیصد رہی، جس کی وجہ خاص طور پر اہم فصلوں میں اچھا اضافہ ہونا ہے، دوسری سہ ماہی میں اہم فصلیں بڑھنے کی شرح 8.12 فیصد رہی، کپاس، چاول اور مکئی کی پیداوار میں قابل قدر اضافہ ہوا۔
مال سال 24-2023 کے دوران گنے کی پیداوار میں 10.7 فیصد کمی دیکھی گئی، یہاں ایک اہم نکتے کا ذکر کرنا ضروری ہے کہ پہلی سہ ماہی میں شرح نمو کی وجہ مالی سال 23-2022 کی پہلی سہ ماہی میں بہت کم بیس کا ہونا ہے، تاہم 23-2022 کی دوسری سہ ماہی میں زیادہ بیس ہونے کے باوجود اہم فصلوں میں مضبوط اضافہ دیکھا گیا۔مالی سال 23-2022 میں کپاس کی نہایت کم فصل کی وجہ سے کاٹن جننگ و دیگر کی شرح نمو منفی رہی تھی، اہم اب کپاس کی شاندار فصل کے نتیجے میں اس میں دوہرے ہندسے سے شرح نمو بڑھ رہی ہے، لائیو اسٹاک مستحکم ہے جبکہ جنگلات اور ماہی گیری میں معمول کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے ۔رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں پہلی سہ ماہی کی طرح منفی نمو رہی، مائننگ میں منفی شرح نمو 4.17 فیصد رہی جس کی وجہ گیس کی پیداوار میں 5.04 فیصد کمی، ماربل کی پیداوار میں 40.13 فیصد کمی، اور چونے کے پتھر کی پیداوار میں 20 فیصد کمی ہونا ہے۔بڑی صنعتوں کی پیداوار دوسری سہ ماہی(اکتوبر تا دسمبر)0.35 فیصد بڑھ گئی جس کی وجہ خوردنی تیل، تیار ملبوسات، کھادوں وغیرہ کی پیداوار میں اضافہ ہونا ہے، بجلی، گیس اور پانی فراہمی کی صنعت میں 1.54 فیصد کی مثبت نمو کا مشاہدہ کیا گیا کیونکہ آئی پی پیز، ہائیڈروپاور اور نیوکلیئر پلانٹس کی پیداوار کا بڑھنا ہے۔دوسری سہ ماہی میں کنسٹرکشن کی صنعت 17.59 فیصد سکڑ گئی جس کی وجہ سیمنٹ اور اسٹیل کی پیداوار میں بالترتیب 8.7 فیصد اور 2.5 فیصد کی تنزلی ہونا ہے۔مالی سال 24-2023 کی دوسری سہ ماہی میں خدمات کے شعبے کی صنعت میں محض 0.01 فیصد کی معمولی ترقی دیکھی گئی، اندورنی تجزیے سے ملے جلے رجحان کا انکشاف ہوا، تھوک اور خوردہ تجارت میں 2.11 فیصد کا اضافہ زرعی پیداوار اور بڑی صنعتوں کی پیدوار بڑھنے کے سبب ہوا۔ٹرانسپورٹ اور اسٹوریج کے شعبے میں شرح نمو مثبت 1.13 فیصد رہی، بلند مہنگائی کے نتیجے میں انفارمیشن اور کمیونیکشن کے شعبے میں ترقی ہوئی، فنانس اور انشورنس، پبلک ایڈمنسٹریشن اور سوشل سکیورٹی کے شعبے میں بالترتیب 5.43 فیصد، 11.1 فیصد اور 16.18 فیصد کی منفی شرح نمو کا مشاہدہ کیا گیا۔مزید برآں، تعلیم اور انسانی صحت اور سماجی خدمات کے شعبے میں بالترتیب 0.85 فیصد اور 2.53 فیصد کی تنزلی دیکھی گئی۔لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں
پاکستان نے کیو یز کوآخری ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ میں 9 رنز سے شکست دیدی، دونوں ٹیموں کے درمیان ٹی ٹوئنٹی ..
بابر اعظم نے ٹی 20 میں زیادہ میچز میں کپتانی کرنے کا آسٹریلیا کے سابق کپتان ایرون فنچ کا ریکارڈ برابر ..
شالامار انسٹیٹیوٹ آ ف ہیلتھ سائنسز میں آٹھویں انٹر نیشنل کانفرنس کا آ غاز
جو 19 سال تک نہ ہوا، وہ آج ہو گیا
مہنگی نان روٹی بیچنے والے 57 تنور مالکان کے خلاف مقدمات، 39گرفتار، لاکھوں کے جرمانے
مسلسل 5سال سے بورڈ کے امتحانات میں فیل ہونے والے طالبعلم کی خودکشی کی کوشش
وکلا کے خلاف مقدمات فی الفور ختم کئے جائیں‘آل پاکستان وکلا ء کنونشن کا اعلامیہ جاری
وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر منشیات کی لعنت کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے پنجاب پولیس کا کریک ڈائون جاری
بچوں اور خواتین سے زیادتی وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ریڈ لائن
آئی جی پنجاب ڈاکٹرعثمان انور کی زیر صدارت اہم فالو اپ اجلاس
کاہنہ میں دیرینہ دشمنی کی آڑ میں 2افراد کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا ، ملزمان موقع سے فرار
ایسے تعلیمی ادارے بنائیں گے جہاں طلبہ بلا تفریق تعلیم حاصل کریں‘ وزیر تعلیم
لاہور سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
تحریک انصاف مذاکرات نہیں ڈیل کی درخواستیں دے رہی ہے، وزیراطلاعات سندھ
-
جو 19 سال تک نہ ہوا، وہ آج ہو گیا
-
انصاف اس طرح ہونا چاہیے جیسا قانون کہتا ہے،چیف جسٹس نے اپنا اختیار کم کر کے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا‘ اعظم نذیر تارڑ
-
پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلیم کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ ایکسچینج پروگرامز شروع کرنے چاہئیں‘بلیغ الرحمن
-
حکومت کا کام دعویٰ کرنا نہیں، کام کر کے دکھانا ہے، شاہد خاقان عباسی
-
علی امین گنڈاپور پختونوں کے نام پر دھبہ اور غیرت پر سوالیہ نشان ہے
-
وفاقی وزیرداخلہ کی چینی قونصل جنرل سے ملاقات، دوطرفہ تعاون وچینی شہریوں کی سکیورٹی پر تبادلہ خیال
-
وزیرخارجہ کا اقتصادی سفارت کاری اور بیرون ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی ضرورت پر زور
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں ایک ہفتے کے دوران سونا4300روپے سستا ہو گیا
-
بانی چئیرمین نے اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی
-
8 فروری کو پِک اینڈ چُوز ہوا لیکن اداروں کے سربراہان ملوث نہیں تھے
-
انٹر بینک میں ایک ہفتے کے دوران روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو اور برطانوی پونڈ بھی مہنگا ہو گیا