ورلڈکپ میں پہلی مرتبہ پاکستان کی قیادت اعزازکی بات ہے،

ذمہ داری کو احسن طریقے سے پورا کروںگی،بسمہ معروف

بدھ 22 جنوری 2020 12:29

ورلڈکپ میں پہلی مرتبہ پاکستان کی قیادت اعزازکی بات ہے،
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2020ء) آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2020 کے لیے اعلان کردہ 15 رکنی قومی خواتین اسکواڈ کی قیادت بسمہ معروف کررہی ہیں، یہ پہلی مرتبہ ہوگا کہ ورلڈکپ میں بسمہ معروف قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتانی کریں گی، اٹھائیس سالہ خاتون کرکٹر 21 فروری سے 8 مارچ تک آسٹریلیا میں جاری رہنے والے ایونٹ میں یہ بھاری ذمہ داری ادا کرنے کے لیے بہت پرجوش ہیں،بسمہ معروف اب تک 36 ٹی ٹونٹی میچوں میں قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتانی کرچکی ہیں،بسمہ معروف ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں 2000 سے زائد رنز بنانے والی واحد پاکستانی خاتون کرکٹر ہیں، وہ محدود طرز کے اس فارمیٹ میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ مرتبہ ،11، نصف سنچریاں بھی اسکور کرچکی ہیں،میگا ایونٹ میں بسمہ معروف کو جویریہ خان اور ندا ڈار کی صورت میں تجربہ کار خواتین کھلاڑیوں کا ساتھ میسر ہوگا، دونوں کرکٹرز محدود فارمیٹ میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والی خواتین کھلاڑیوں کی فہرست میں بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں،دو تجربہ کار کرکٹرز سمیت باصلاحیت کرکٹرز منیبہ علی ، عمیمہ سہیل اور عائشہ نسیم کی 15 رکنی اسکواڈ میں شمولیت سے قومی خواتین کرکٹ ٹیم کا بیٹنگ ڈیپارٹمنٹ مضبوط ہوا ہے جو کپتان کے اعتماد میں اضافے کا سبب بنے گا،قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان بسمہ معروف نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلی مرتبہ ورلڈکپ میں پاکستان کی قیادت کرنے کو اعزاز سمجھتی ہیں، انہوں نے کہا کہ یقیناًً میگا ایونٹ میں قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتانی کرنا ایک بڑی ذمہ داری ہے جس کو احسن طریقے سے پورا کرنے کی کوشش کروں گی،انہوں نے کہا کہ وہ آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2020 میں سینئر اور جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل 15 رکنی اسکواڈ کی قیادت کرنے کے لیے بہت پرجوش ہیں، انہوں نے کہا کہ اسکواڈ میں شامل تجربہ کار ویمنز کرکٹرز جویریہ خان اور ندا ڈار اس سے قبل بھی میگا ایونٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرچکی ہیں جس کا ہم بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے،کپتان قومی خواتین کرکٹ ٹیم نے کہا کہ دائیں ہاتھ کی کھلاڑی جویریہ خان کی کارکردگی میں تسلسل اور ندا ڈار کی ویمنز بگ بیش لیگ میں شرکت کا فائدہ پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کو ہوگا، انہوں نے کہا کہ عمیمہ سہیل کی صورت میں باصلاحیت مڈل آرڈر بیٹر کے ساتھ ساتھ عالیہ ریاض اور ارم جاوید کی صور ت میں جارح مزاج بیٹرز میگا ایونٹ میں عمدہ کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتی ہیں، چند روز قبل کراچی میں کھیلے گئے ویمنز ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں سنچری اسکور کرنے والی منیبہ علی کی اسکواڈ میں شمولیت بھی خوش آئند ہے، انہوں نے کہا کہ عائشہ نسیم کی ہارڈ ہٹنگ صلاحیت سمیت مجموعی طور پر قومی خواتین اسکواڈ بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جو بیٹنگ ڈیپارٹمنٹ کی مضبوطی کا سبب ہوگا،انہوں نے کہا کہ ڈیانا بیگ تجربہ کار فاسٹ باؤلر ہیں تاہم ایمن انور بھی نئی گیند سے اچھی باؤلنگ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، انہوں نے کہا کہ چند ماہ قبل پاکستان کی جانب سے ڈیبیو کرنے والی فاطمہ ثناء ، سیدہ عروب شاہ اور سعدیہ اقبال کی اسکواڈ میں شمولیت باؤلنگ ڈیپارٹمنٹ کے لیے مفید ثابت ہوگی، گذشتہ 2 سالوں میں پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں واضح بہتری دیکھی جاسکتی ہے، میگا ایونٹ کے لیے منتخب کردہ اسکواڈ بہتر کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جو میگا ایونٹ میں مثبت نتائج دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، پی سی بی ذرائع کیمطابق 15 رکنی اسکواڈ میگا ایونٹ میں شرکت کے لیے 31 جنوری کو آسٹریلیا روانہ ہوگا، قومی خواتین کرکٹ ٹیم ایونٹ سے قبل ویسٹ انڈیز ویمنز کرکٹ ٹیم کے خلاف تین وارم اپ میچز 7، 9 اور 11 فروری کو کھیلے گی تاہم روانگی سے قبل قومی خواتین کرکٹ ٹیم کا آٹھ روزہ تربیتی کیمپ 23 سے 30 جنوری تک کراچی میں جاری رہے گا،قومی خواتین کرکٹ ٹیم میگا ایونٹ کے گروپ بی کا حصہ ہے، گروپ میں شامل دیگر ٹیموں میں انگلینڈ، جنوبی افریقہ، تھائی لینڈ اور ویسٹ انڈیز شامل ہیں،پاکستان ایونٹ میں اپنا پہلا میچ 26فروری کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گا، قومی خواتین کرکٹ ٹیم 28 فروری کو انگلینڈ، یکم مارچ کو جنوبی افریقہ اور 3 مارچ کو تھائی لینڈ کے خلاف میدان میں اترے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں