ہسپتال قوم و عوام کا ہے ان کے وقار کا خیال رکھنا ناگزیر ہے،ڈاکٹر اویس

پیرامیڈیکس کو اپنا شیئرز اور ہسپتال کی جنریشن فنڈز کی شفاف تحقیقات کی جائیں،چیئرمین ینگ ڈاکٹرایسوسی ایشن

اتوار 5 فروری 2023 20:20

لنڈی کوتل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 فروری2023ء) چیئرمین ینگ ڈاکٹرایسوسی ایشن ڈاکٹراویس نے کہاہے کہ ہسپتال قوم و عوام کا ہے ان کے وقار کا خیال رکھنا ناگزیر ہے،پیرامیڈیکس کو اپنا شیئرز اور ہسپتال کی جنریشن فنڈز کی شفاف تحقیقات کی جائیں،ہمیں مافیا کے القابات سے پکارنا و تذلیل کرنا کہاں کا انصاف ہے،اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کو سہولیات فراہمی کی بجائے تنگ کرنا معمول بن گیا ہے، ہسپتال کٹیگری اے لیکن سہولیات نام کے کوئی چیز نہیں. تبدیلی کے دعویدار ایم ایس کی کارکردگی زیرو فنڈز میں خردبرد کے انکشافات کے بارے اذادانہ انکوائری کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں،ایمرجنسی یونٹ میں ضروری ادویات کے ساتھ ساتھ طبی امداد جیسے ضروری سامان کی فقدان ہے،مریضوں کو سہولیات کی عدم فراہمی پر انتہائی افسوس ہے۔

(جاری ہے)

گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال لنڈی کوتل میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کے چیئرمین ڈاکٹر اویس، ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر فہیم، پیرامیڈیکس ایسوسی ایشن کے صدر مجیب الرحمن آفریدی اور سابق صدر فضل الرحمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے جس سے ہمیں انتہائی دکھ ہورہا ہیں ایمرجنسی میں پٹی اور سرنج تک موجود نہیں انہوں نے کہا کہ لاکھوں روپے فنڈز ہسپتال میں لائف سیونگ ڈرگز کیلئے مختص کئے جاتے ہیں لیکن موجودہ وقت میں ایمرجنسی میں مریض کو کلونہ اور سرنج تک میسر نہیں اسی طرح لوکل پرچائز کے بھی لاکھوں روپے فنڈز آتا ہے لوکل پرچیز کیلئے جس پرائیویٹ میڈیسن سٹور کیساتھ کاغذی معاہدہ کیا گیا ہے وہ صرف کاغزات میں ہے گراونڈ پر دوکان ہے بھی نہیں اس لئے اسکا شفاف تحقیقات ہونا چاہئے انہوں نے کہا کہ ایم ایس لنڈی کوتل ڈاکٹروں کو صحت انصاف کارڈ میں بغیر ڈیٹیل شئیرز دے رہے ہیں اور صحت انصاف کارڈ میں مریض کو اپنی دوائیاں دے رہے ہیں انصاف کارڈ میں مریض سے میڈیسن کے لئے کٹوتی ہوتی ہے مریض کو ملٹی نیشنل کمپنیوں کیدوائی دینے کے لئے ایڈمنسٹریشن پابند ہوتی ہے لیکن ایم ایس اپنی غیر معیاری دوائیاں دے رہے ہیں جو سراسر ناانصافی ہے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مشران نے کہا کہ ہسپتال کو کٹیگری ایکا درجہ کئی سال پہلے دیا گیا ہے 2022 میں سٹاف کی تعیناتی شروع ہو گئی لنڈی کوتل کے عوام کے بار بار ڈیمانڈ پر اسپیشلسٹ ڈاکٹرز تعینات ہو گئے لیکن اب ایم ایس جاں بوجھ کر اسپیشلسٹ انرجیٹک ڈاکٹرز کو سہولیات اور آپریشن تھیٹر میں اوزار مہیا نہیں کر رہے ہیں جب آپریشن تھیٹر اور لیبرروم میں گلبز میڈیکل سرجری کی دستانے تک میسر نہیں ہونگے تو سرجنز کس طرح کرینگے ڈیجیٹل ایکسرے کے لئے مریض کو باہر بھیجتے ہیں یہ ایم ایس جان بوجھ کر نہیں دیتے تاکہ ہسپتال نجکاری کے لئے راہ ہموار ہو سکے انہوں نے کہا کہ ایم ایس پیرامیڈیکس سٹاف کو ڈیپارٹمنٹس میں قانونی شئیرز نہیں دے رہے ہیں قانونی دستاویزات دے کر بھی نہیں دیتے خود ہڑپ کرنا چاہتے ہیں ایم ایس بار بار مافیا جیسے القابات سے پکارتے ہیں قوم کو بتائیں کہ مافیا کون ہے جب ڈاکٹرز یا کوئی اور سٹاف ڈیوٹیاں نہیں کرتے تو ایم ایس کے پاس اختیار ہے کہ وہ انکے خلاف کارروائی کریں تمام سٹاف اپنی ڈیوٹیاں کرتے ہیں ایم ایس صرف قوم کو ورغلا رہے ہیں اور دھوکے میں رکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ایم ایس سے بڑا مافیا کوئی ہو نہیں سکتا اپنی کرپشن چھپانے کے لئے قوم میں اور ہسپتال سٹاف میں انتشار پھیلانے کی ناکام کوشش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ایم ایس ڈاکٹرز کو سرجیکل انسٹرومنٹ مہیا کریں وہ کام کر سکتے ہیں پھر ریفر ٹو پشاور نہیں ہوگی موجودہ وقت میں 90 فیصد مریض ریفر ٹو پشاور ہو رہی ہے کیونکہ ہسپتال میں ڈاکٹرز سٹاف موجود ہے لیکن سہولیات نہ ہو نے کے برابر ہے اس لئے مریضوں کو ریفر ٹو پشاور کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور سہولیات میں رکاوٹ ایم ایس ہے اور مخصوص لابی گروپ ہے جو ہسپتال نجکاری کے لئے راہ ہموار کر رہی ہیں لنڈی کوتل کے عوام کی بدقسمتی ہے کہ ہسپتال کیٹگری اے ہے لیکن سہولیات کٹیگری ڈی برابر بھی نہیں دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ کیجوالٹی میں پٹی تک نہیں ہسپتال جنریشن فنڈز کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔

لنڈی کوتل میں شائع ہونے والی مزید خبریں