کشمیری عوام ہندوستان کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں، الطاف وانی

منگل 23 جنوری 2024 15:00

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2024ء) ممتاز حریت رہنما اور جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کے وائس چیئرمین الطاف حسین وانی نے کنٹرول لائن کے دونوں جانب کے کشمیری عوام پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا کر اپنے مادر وطن پر بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف احتجاج کریں۔منگل کو یہاں جاری ایک بیان میں الطاف حسین وانی کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک ایسا ملک جو کشمیری عوام کے سیاسی اور انسانی حقوق کو فوجی طاقت سے کچل رہا ہے وہ خود کو ایک جمہوری ریاست کے طور پر پیش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کے لیے کشمیر کی اہمیت ایک کالونی سے زیادہ کچھ نہیں رہی۔انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی وعدوں اور ذمہ داریوں کے باوجود نہرو سے لے کر مودی تک ہر ہندوستانی حکمران نے کشمیر کی شناخت اس کی منفرد ثقافت اور تاریخ کو مٹانے کے لیے ایک ولن کا کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے جائز مطالبات کو دبانے کے لیے فوجی طاقت کا استعمال کرنے میں بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔

ہندوتوا نظریے سے متاثر موجودہ حکومت نے حالیہ برسوں میں کشمیر میں بربریت کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔کشمیریوں کے خلاف مودی سرکار کی سلج ہیمر پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے قابض افواج کو کشمیریوں کی جدوجہد کو کچلنے کے لیے کھلا چھوڑ دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے 1947 سے مسلسل قبضے اور سخت گیر پالیسی اختیار کی گئی ہے جس نے کشمیر کو ایک سلگتے ہوئے آتش فشاں میں تبدیل کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی رہنماؤں کو زمینی حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے کہ وہ کشمیریوں کو طاقت کے بل پرزیادہ دیر تک یرغمال نہیں رکھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کے کشمیر پر غیر قانونی قبضے اور کشمیر پر اس کے جارحانہ قبضے کا سنجیدگی سے نوٹس لے ۔ حریت کانفرنس کی 26 جنوری کو مکمل ہڑتال کی کال کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے انہوں نے کشمیر کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ وہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو قبول نہیں کریں گے۔

میر پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں