پتنگ والے نفرت، تقسیم اور تشدد کی سیاست کرنا چاہتے ہیں

کل رات پھر گولی کی سیاست کی گئی، خبردار کرتا ہوں میرے کارکن پر آنچ بھی آئی تو اپنے ہاتھوں سے حساب لوں گا، انہیں جو مسلط کرنا چاہتے وہ ہوش کے ناخن لیں، ورنہ جیالا لڑنا جانتا ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 3 فروری 2024 20:38

پتنگ والے نفرت، تقسیم اور تشدد کی سیاست کرنا چاہتے ہیں
میرپورخاص( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 فروری 2024ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پتنگ والے نفرت، تقسیم اور تشدد کی سیاست کرنا چاہتے ہیں، کل رات پھر گولی کی سیاست کی گئی، خبردار کرتا ہوں، کہ میرے کارکن پر ایک آنچ بھی آئی تو اپنے ہاتھوں سے حساب لوں گا، ان کو مسلط کرنے والوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہوش کے ناخن لیں، ورنہ جیالا لڑنا جانتا ہے۔

انہوں نے میر پور خاص میں انتخابی جلسے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخواہ، پنجاب، جنوبی پنجاب، بلوچستان کا دورہ کیا، آج میرپورخاص کے بہن بھائیوں کے ساتھ ہوں، عوام کو حوصلے کو داد دیتا ہوں کہ اتنی ٹھنڈ میں یہاں کھڑے ہیں۔ 2018 کے الیکشن میں مجھے موقع نہیں ملاتھا ، کہ میر پور خاص میں آئیں اور ووٹ ملے۔

(جاری ہے)

یہ وہی میرپوخاص ہے جس نے قائد عوام شہید ذوالفقار بھٹو کا ساتھ دیا اور پھر انہوں نے ملک کا قسمت تبدیل کرکے دکھایا۔

یہ شہید بی بی کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے تھے، میں فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ میرپور خاص کے عوام ، بھائی بلاول بھٹو کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو چوتھی بار وزیراعظم بننا چاہ رہا ہے ، یہ بزدل اور ڈرپوک ہے، اس کو احساس نہیں ہے کہ اس کی طاقت کی بھوک ، لالچ ، ضد کی وجہ سے کہ جو بھی ہوجائے چوتھی بار کرسی پر بیٹھنا ہے، چاہے معیشت برباد ہو، پاکستان کی جمہوریت کو نقصان پہنچے، میاں صاحب کو فکر نہیں بس انہوں نے کرسی پر بیٹھنا ہے۔

اگر ہم سیاست کررہے ہیں توعوام کی خدمت کیلئے ہے، ہمارا سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں بے روزگاری اور مہنگائی کا مقابلہ ہے، ایک طرف پیپلزپارٹی اور دوسری طرف نام کی سیاسی جماعتیں کھڑی ہیں۔ کوئی مذہب کی بنیاد پر اور کوئی لسانیت کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں انشاء اللہ ہم ان کو 8 فروری کو جواب دیں گے۔ یہ صوبہ ان کی نفرت تقسیم کی سیاست سے تنگ آچکے ہیں، 8 فروری کو تیروں کی بارش ہوگی۔

سنا ہے کہ میاں نوازشریف اتنے خوفزدہ ہیں کہ میں نے مطالبہ کیا کہ جمہوری پسند ممالک میں وزراء اعظم کے امیدوار ٹی وی پر مباحثہ کرتے ہیں، اور وہ اپنے منصوبے عوام کے سامنے رکھتے ہیں، مگر جو چوتھی بار وزیراعظم بننا چاہ رہا ہے ، یہ بزدل اور ڈرپوک ہے، یہ میرے ساتھ مباحثہ کرنے کیلئے تیار نہیں ہے، کیا آپ کسی گیدڑ اور بزدل کا ساتھ دیں گے؟ یہ اتنا ڈر گیا ہے کہ مطالبہ کررہا ہے کہ ان کیلئے دھاندلی کی جائے، جیسے ماضی میں عمران خان کیلئے کی گئی تھی، وہ جانتے ہیں کہ جنوبی پنجاب ان کے ہاتھ سے نکل چکا ہے، ان کے حالات خیبرپختونخواہ میں بہت پتلے ہیں۔

وہ پورا ٹبر لاہور کی سڑکوں پر پھر رہا جبکہ ان کا گھر ان کے ہاتھ سے نکل رہا ہے ۔ وہ زور ڈال رہے ہیں، نگران حکومت کو استعمال کرکے پریشر ڈال رہے ہیں، رائے ونڈ میں فارم 45 پہنچائے جائیں ، تاکہ وہ رائے ونڈ میں بیٹھ کر میرپور خاص کا فیصلہ کیا جائے۔ یہ ان کی بھول ہے پیپلزپارٹی کے جیالے کوئی ممی ڈیڈی والے نہیں ہیں، یہ ضیاالحق اور جنرل مشرف کا مقابلہ کرتے آرہے ہیں، یہ کیا چیز ہے؟ یہ شیر نہیں بلی ہے، ہم اس کا بندوبست کریں گے، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ وہ مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال سکتے ہیں تو میں آرام سے نہیں بیٹھیں گے، الیکشن کمیشن میں جاکر اپنا رزلٹ چھینیں گے۔

یہ اپنے سہولتکار کو کہہ رہے ہیں دھاندلی کرو، ہم دھاندلی برداشت نہیں کریں گے۔ بلاول بھٹو نے وہ نفرت اور تقسیم کی سیاست کرتے ہیںآ پ کو پتا ہے کہ وہ کون ہیں، وہ پتنگ والے، ان سے ہضم نہیں ہورہا کہ پہلی بار جیالا کراچی کا میئر بنا، وہ تشدد کا سیاست کرنا چاہتے ہیں، دو تین دن پہلے ڈسٹرکٹ سنٹرل کراچی میں وائلنس کیا، کل رات پھر گولی کی سیاست کی، میں ان کو خبردار کررہا ہوں، کہ میرے کارکن پر ایک آنچ بھی آیا تو میں خود اپنے ہاتھوں سے حساب لوں گا، اس دھرتی کے عوام کب سے نفرت تقسیم کی سیاست کو دفن کرچکے ہیں، جو ایک بار پھر ان قوتوں کو میرے صوبے پر مسلط کرنا چاہتے ہیں، ان سب کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہوش کے ناخن لیں، ورنہ پیپلزپارٹی کا جیالا لڑنا اور مقابلہ کرنا جانتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام 8 فروری کو باہر نکلیں،اور مجھے تمام سیٹیں چاہئیں، دھاندلی والوں کو وہی روکنا، جب تک رزلٹ نہیں آتا، پولنگ اسٹیشنز میں ہی سوئیں گے۔ میں وزیراعظم بنا تو لوگوں کی آمدن کو دوگنا کرکے دکھاؤں گا۔ پورے پاکستان میں 30 لاکھ گھر بنا کردوں گا۔ غریبوں کو 300 یونٹ مفت بجلی دلاؤں گا۔ 

میر پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں