این اے 148 کے نظر ثانی شدہ فارم 47 میں یوسف رضا گیلانی کی لیڈ مزید کم ہوگئی

’گزشتہ رزلٹ میں کچھ غلطیاں تھیں جنہیں اب دور کردیا گیا‘ ریٹرننگ آفیسر کا مؤقف، امیدواروں نے حیرت کا اظہار کردیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 13 فروری 2024 12:30

این اے 148 کے نظر ثانی شدہ فارم 47 میں یوسف رضا گیلانی کی لیڈ مزید کم ہوگئی
ملتان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 فروری 2024ء ) صوبہ پنجاب کے شہر ملتان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 148 کے نظر ثانی شدہ فارم 47 میں یوسف رضا گیلانی کی لیڈ مزید کم ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 148 کا نظر ثانی شدہ فارم 47 جاری کردیا گیا، نئے جاری شدہ فارم 47 میں سابق وزیراعظم کی لیڈ کم ہوکر 104 ووٹ تک آگئی، فارم47 کے میں سابق وزیراعظم کے حاصل کردی ووٹوں کی تعداد 68 ہزار 059 اور ان کے مخالف تحریک انصاف کے حمایت یافتہ تیمور ملک کے ووٹ 67 ہزار 955 بتائے گئے ہیں۔

نئے جاری شدہ فارم پر امیدوار تیمور ملک نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’قانون کے تحت نیا فارم 47 جاری کرنے سے پہلے مجھے اور نہ ہی میرے کسی ایجنٹ کو اطلاع دی گئی‘، اسی طرح یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے قاسم گیلانی کا بھی کہنا ہے کہ نیا فارم جاری کرنے سے پہلے ہمیں کسی قسم کی اطلاع نہیں دی گئی، رابطہ کرنے پر ہمیں بتایا گیا گزشتہ رزلٹ میں کچھ غلطیاں تھیں جنہیں اب دور کردیا گیا۔

(جاری ہے)

NA148
 
این اے 148 ملتان میں ساڑھے 12 ہزار ووٹ مسترد کیے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے، پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار این اے 148 بیرسٹر تیمور الطاف نے آر او کو دوبارہ گنتی کی درخواست دی، انہوں نے کہا کہ جیت میری بنتی ہے نتائج کو کالعدم قرار دیا جائے، ہمارے پاس 99 فیصد پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 موجود ہے جن کے مطابق مجھے یوسف رضا گیلانی پر 7 ہزار سے زائد کی برتری حاصل ہے۔

اسی طرح ملتان کے ایک اور حلقے میں بھی ہزاروں ووٹ مسترد کیے گئے، این اے 151 ملتان سے 7 ہزار ووٹوں سے شکست سے دوچار ہونے والی پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار مہر بانو قریشی نے کہا کہ میرے حلقے میں تاریخی ساڑھے 16 ہزارووٹ مسترد ہوا، اب جو نتائج آ رہے ہیں ان سے متعلق الیکشن کمیشن سے سوال کریں گے، جب رات 1 بجے رزلٹ آنا بند ہوا تو سب کو باہر نکال دیا گیا باقی 2 جماعتوں کے امیدوار اندر موجود تھے لیکن مجھے باہر نکال دیا گیا، اس سب کی ذمہ داری چیف الیکشن کمشنر پر عائد ہوتی ہے۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں