مقبوضہ کشمیرمیں بی جے پی حکومت کی پالیسیوں سے پورے جنوبی ایشیا کا امن و استحکام دا ئوپر لگ چکاہے، سردار عتیق

خطے میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے، حریت رہنمائوں کی جیلوں میں مسلسل غیر قانونی نظربندی قابل مذمت ہے ، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر

منگل 16 اپریل 2024 17:42

مظفرآباد/غازی آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) آل جموں وکشمیرمسلم کانفرنس کے صدر وسابق وزیراعظم سردارعتیق احمدخان نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بی جے پی حکومت کی پالیسیوں سے پورے جنوبی ایشیا کا امن و استحکام دا ئوپر لگ چکاہے۔خطے میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی اور دیگر رہنمائوں اورکارکنوںکی بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیرکی مختلف جیلوں میں مسلسل غیر قانونی نظربندی قابل مذمت ہے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے غازی آباد مجاہد منزل میں مسلم کانفرنسی کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں جمعتہ الوداع اور عید کی نماز اداکرنے کی اجازت نہ دینا قابل مذمت اور اپنے مذہب پر عمل کرنے کے بنیادی حق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیاکہ مقبوضہ کشمیر کو ایک فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اورمودی حکومت کے دیگر مظالم نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ بھارتی فورسز کی طرف سے گھروں پر چھاپوں اور درجنوں کارکنوں کی گرفتاریاں سیاسی انتقام ہے جس کا مقصد اپنے مادر وطن پر ہندوستان کے غیر قانونی قبضے کو چیلنج کرنے پرکشمیریوں کو سزا دینا ہے۔

انہوں نے ہندوستانی فورسز کے ساتھ ساتھ بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروںاین آئی اے اورایس آئی اے کے اہلکاروں کی طرف سے سرینگر، بارہمولہ، کپواڑہ، کولگام ، بانڈی پورہ ، پلوامہ ، شوپیان ، اسلام آباد ، بڈگام ، گاندربل ، پونچھ ، راجوری ، کشتواڑ اوردیگر اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران عام لوگوں کو نشانہ بنائے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی مظالم کشمیری عوام کو اپنے جائز مطالبے سے دستبردار ہونے پر مجبور نہیں کرسکتے اور وہ اپنی جدوجہد آزادی کوہرصورت میں اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔اس طرح کی کارروائیوں سے پورے علاقے میں خوف ودہشت کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی طاقتوں کی خاموشی سے جنوب ایشیاء میں امن کوشدید خطرات لاحق ہیںاگر اقوام متحدہ نے کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق نہ دیاتو جنوب ایشیاء ہولناک تباہی سے دوچار ہوجائے گا۔ حق خودارادیت کشمیریوں کابنیادی حق ہے جب تک کشمیریوں کوبھارت کے چنگل سے آزادی نہیں مل جاتی اس وقت تک کشمیری بھارت کے خلاف سراپااحتجاج رہیں گے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں