قبائلی اضلاع میں ترقیاتی کاموں اور دیگر امور کے حوالے سے اجلاس

بدھ 20 اکتوبر 2021 17:47

پشاور۔20اکتوبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2021ء) :وزیراعلی محمود خان کی خصوصی ہدایت پر قبائلی علاقوں کو قومی دھارے میں شامل ہونے کے بعد قبائلی اضلاع میں ترقیاتی کاموں اور دیگر امور کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کا انعقاد ضلع باجوڑ کے ہیڈ کوارٹر خار کے جرگہ ہال میں منعقد ہوا۔مشاورتی اجلاس میں مشیر وزیراعلی خیبرپختونخوا برائے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمن صوبائی وزراء محمد اقبال وزیر، انورزیب خان،ڈیڈک چیئرمین باجوڑ انجینئر اجمل خان،ڈپٹی کمشنر باجوڑ افتخار عالم، ڈی پی او ضلع باجوڑ عبد الصمد خان  ضلع باجوڑ کے تمام اقوام کے قبائلی مشران سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

ڈیڈک چئیر مین انجینئرمین اجمل خان نے سپاس نامہ پیش کیا۔

(جاری ہے)

قبائلی مشران نے قبائلی ضلع باجوڑ میں میڈیکل کالج، انجینئرنگ کالج، قبائلی طلبہ کے سکالرشپس،کاروباری طبقے کو ریلیف اور تجارتی سہولیات اور سکول اور صحت کے حوالے سے سہولیات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے امن کی راہ میں شہید ہونے والوں کے بچوں کو سرکاری ملازمتیں اور انتخابی وعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے باجوڑ کو برنگ ٹنل کے ذریعے سوات موٹر وے تک رسائی دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی مشیر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا برائے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمن نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان قبائلی اضلاع کی ترقی کے لئے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عملی اقدامات اٹھارہے ہیں۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے قبائلی اضلاع کے عوام سے مربوط رابطے کے لئے تمام قبائلی اضلاع میں مشاورتی سیشن کا آغاز کردیا ہے موجودہ تقریب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ باجوڑ ضلع میں تمام محکموں کے دفاتر مرحلہ وار فعال ہو رہے ہیں۔ انہوں نے قبائلی مشران کو حکومت سے قریبی رابطہ رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ باجوڑ میں منشیات کی روک تھام کے لئے پولیس اور نارکوٹکس کنٹرول کی مدد سے مربوط اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ ایکسائز و نارکوٹکس دفاتر تمام اضلاع میں فعال ہو چکے ہیں اور ان کو مرحلہ وار سٹاف مہیا کیا جارہا ہے۔

تعلیم،صحت اور دیگر شعبوں میں ترقی کے لئے منظم لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے جس میں قبائلی مشران کو شریک کیا جائیگا۔قبائلی اضلاع میں جاری منصوبوں کی تکمیل سے ان اضلاع میں ایک انقلاب آئیگا۔ بلدیاتی نظام فعال ہونے سے عوام کے مسائل ان دہلیز پر حل ہوں گے۔ صحت انصاف کارڈ پروگرام سے غریب عوام کو صحت اور سہولیات مفت فراہم ہو رہی ہیں۔ قبائلی مشران کے تمام مطالبات وزیراعلی محمود خان کے سامنے رکھے جائیں گے۔

احساس سکالرشپ میں قبائلی طلبہ کو میرٹ پر وظائف دئیے جا رہے ہیں۔ سڑکوں کی تعمیر سے اس ضلع میں ترقی کا نیا دور شروع ہوگا۔ ضلعی انتظامیہ ہر مرحلے پر قبائلی عمائدین کے ساتھ مشاورت کرے۔ راغگان ڈیم کے حوالے سے محکمہ ایریگیشن کو ہدایات جاری کردی جائیگی۔ محکمہ ہیلتھ کے اعلیٰ حکام کو جلد علاقے میں جائے گا تاکہ وہ یہ مسائل خود سن کر اس کے حوالے سے لائحہ عمل تشکیل دے سکیں۔

صوبائی وزیر انورزیب نے خطاب کرتے ہوئے ضلع باجوڑ میں جاری ترقیاتی سکیموں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔باجوڑ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 38ہزار کرسیاں سکولوں کو فراہم کردی گئیں۔ بچوں کے 153 سکولوں کی سولرائزیشن مکمل ہوگئی ہے۔272  سکولوں میں سولرائزیشن کے ذریعے پانی مہیا گیا گیا۔192 سکولوں میں لیٹرین کی سہولت فراہم کردی گئی۔ تین نئے ڈگری کالجز اور دو سیکنڈری سکولز کی منظور ی ہو چکے ہیں۔ صوبائی وزیر ریلیف اقبال وزیر نے کہا کہ باجوڑ میں ریسکیو 1122 کی سہولت کا آغاز ہو چکا ہے جس کا دائرہ کار مزید تحصیلوں تک وسیع کیا جائیگا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں