ٌ سائلین کی درخواستوں پر عملدرآمد کرنے کی بجائے ان کی تضحیک وتذلیل کی جاتی ہے ،مشترکہ بیان

؁کرپشن وکمیشن کیلئے ریکارڈ میں ہیرا پیری، قانونی تقاضوں کے نام پر قانون کی دھجیاں اڑا دی گئی ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں

اتوار 10 دسمبر 2023 23:40

۹کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2023ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع کوئٹہ کے سیکرٹری سید شراف آغا، ضلعی سینئر معاونین سعید خان کاکڑ، جمشید خان دوتانی ، ولی بریالی ، نصیر احمد کاکڑ، مالیات سیکرٹری ڈاکٹر تواب اچکزئی ، اطلاعات سیکرٹری فیصل کاکڑ، آفس سیکرٹری نصیب اللہ نیازی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کوئٹہ کے تحصیل پٹوار خانہ اور سیٹلمنٹ آفس جہاں روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں لوگ اپنے زمینی ریکارڈ کی جانچ پڑتال ، فریش فرد کے حصول ، زمینوں کی حد براری وتقسیم کیلئے تمام تر قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے بعد سائل کے طور پر درخواستیں جمع کرتے ہیں اور یہ سائلین سالہا سال سے تحصیل اور سیٹلمنٹ آفس کے چکر لگارہے ہیں لیکن ان سائلین کے مسائل حل کرنے ان کے درخواستوں پر عملدرآمد کرنے کی بجائے ان کی تضحیک وتذلیل کی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

پٹواری 11بجے کے بعد آتے ہیں لیکن سائلین کووقت نہیں دیتے ۔ سائلین کو پرائیویٹ لوگوںکے ذریعے جو کہ نہ ہی تحصیل پٹوار خانہ اور نہ ہی سیٹلمنٹ آفس کے ملازم ہے بلکہ ایجنٹ کا کردار اداکرتے ہیں ان سے پٹواری سے ملنے کی اجازت لینی پڑتی ہے ، پٹواری سے پہلے ایجنٹ سے تمام معاملات طے کرنے کے بعد پٹواری تک رسائی ہوتی ہے اور پٹواری کیساتھ معمولی کام کیلئے بھی لین دین طے ہونے کے بعد کام کیا جاتا ہے جس میں بھی کئی مہینے گزر جاتے ہیں ۔

جبکہ شکایت لیجانے پر تحصیلدار صاحب، قانون گوہ اور پٹواری کی جانب سے کام مکمل روک کر ریکارڈ غائب کرنے کی سائلین کو دھمکیاں دی جاتی ہے ۔ فریش فرد، حد براری، انتقال ودیگر مد میں غریب لوگوں سے لاکھوں روپے طلب کیئے جارہے ہیں، تحصیلدار سے سے لیکر چپڑاسی تک پیسے بٹورے جارہے ہیں ۔کرپشن وکمیشن کیلئے ریکارڈ میں ہیرا پیری کرکے قبائل و عوام کو آپس میں دست وگریبان کیا جارہا ہے ، قانونی تقاضوں کے نام پر قانون کی دھجیاں اڑا دی گئی ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی شہریوں کو درپیش مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے اس کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرتی رہیگی اور ساتھ ہی تحصیل کوئٹہ کے پٹوار خانہ اور سیٹلمنٹ آفس اور ان کے تمام عملے پر واضح کرتی ہے کہ سائلین کے مسائل کو حل کرنے کی بجائے لوٹ کھسوٹ کا بازار بند کیا جائے ۔ بیان میں صوبائی حکومت ،کمشنر کوئٹہ ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، نگران صوبائی وزیر ریونیو ، سیکرٹری ریونیو پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر تحصیل اور سیٹلمنٹ میں موجودکرپٹ تحصیلداروں ، قانون گوہ ، پٹواریوں اور دیگر عملے کی جاری کرپشن کا سختی سے نوٹس لیکر ان کے خلاف تحقیقات مکمل کرکے ان کے خلاف کارروائی کرے ۔

اور پرائیویٹ ایجنٹوںکو ان دفاتر سے دور رکھا جائے جو کرپشن وکمیشن کی راہ ہموار کررہے ہیں ۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تحصیل اور سیٹلمنٹ آفس میں ریکارڈ کی جانچ پڑتال ، فریش فرد، حد براری ، زمین کی تقسیم ، انتقال کرنے سمیت دیگر امور پر سائلین کے درخواستوں پر فوری طور پر عملدرآمد کرکے ان کے مسائل جلد از جلد حل کیئے جائے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تحصیل اور سیلٹمنٹ آفس میںدو فریقین کے مابین زمین سے متعلق سیٹلمنٹ آفیسر کے حکم نامے کے باوجود تحصیلدار اور پٹواری کی جانب سے انتقال دینے ، فریش فرد فراہم کرنے کیلئے لاکھوں روپے رشوت طلب کرنا قابل افسوس اور قابل مذمت ہے ۔

اور اس طرح دو فریقین کو آپس میں دست وگریباں کرکے سیٹلمنٹ آفس میں دونوں سے پیسے بٹورے جاتے ہیں ۔ اس سے پہلے بھی کئی پٹواریوں کے کرپشن کے کارنامے میڈیا پر آچکے ہیں جبکہ کروڑوں روپے کے خرد برد ،قبائل کو آپس میں دست وگریبان کرنے میں ملوث ان عناصر کو کھلی چھوٹ دی گئی اوروہ آج بھی جرائم کے مرتکب ہورہے ہیں

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں