ں* ساہیوال :پروفیسر ڈاکٹر کے کلینک پر مریض بچے سے مبینہ بد سلوکی پر ہنگامہ آرائی

ؔ ڈاکٹر، وکیل سمیت دس افراد کے خلاف مقدمہ درج، ڈاکٹروں کی ایسوی ایشن اور وکلا تنظیموں کا الگ الگ احتجاج

ہفتہ 13 اپریل 2024 18:50

،ْ ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اپریل2024ء) پولیس فتح شیر نے چلڈرن سپیشلسٹ پروفیسر ڈاکٹر ساجد مصطفے کے کلینک پر وکیل مریض کے بچے سے مبینہ بدسلوکی ، ہنگامہ آرائی ، قتل کی دھمکیاں دینے کے الزامات میں وکیل ، پروفیسر ڈاکٹر، اس کے سٹاف اورسیکورٹی گارڈ سمیت دونوں پارٹیوں کے دس افراد کے خلاف مقدمہ درج۔ ڈاکٹروں کی ایسوی ایشن اور وکلا تنظیموں کا الگ الگ احتجاج ۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ رات وکیل رانا عدیل اعظم کے بیٹے محمد ایان اعظم ڈھائی سالہ بچے محمد روحان اعظم کو ہیضہ کی شکایت پر وکیل کی بیوی بچے کو لے کر کلینک پر آئے جہاں میڈیکل افسر نے ڈرپس لگا کر علاج کیا اور بعد میں روٹین چیک اپ کے بہانے دوبارہ بلوا کر معاملہ التوا میں ڈالے رکھا اور دوسرے مریضوں کا علاج فیسوں کی وصولی کے بعد کرتا رہا۔

(جاری ہے)

اس دوران نامعلوم عورت نے بچہ چیک کروانے کے لیئے کہا تو ڈاکٹر کے سٹاف نے میاں بیوی کو جھاڑ پلادی اور نامعلوم نوجوان نے اس بدتمیزی پر احتجاج کیا تو سیکورٹی گارڈ اسلحہ تان کر کھڑے ہوگئے جس پر ہنگامہ آرائی ہوئی اور نامعلوم نوجوان نے بھی پستول نکال لیا جس پر ہلڑ بازی ہوئی اور اس دوران پرفیسر ساجد مصطفے کمال مہارت سے موبائل پر ویڈیو بناتے رہے۔ اس ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس نے آکر صورتحال کو کنٹرول کیا۔ پولیس فتح شیر نے پروفیسر ساجد مصطفے ، اس کے سٹاف، مریض بچے کے ورثا اور وکیل سمیت دس افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ ابھی تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوسکا۔

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں