لاک ڈائون کی وجہ سے سوات مقامی سیاحوں اور عام افرادکے لئے مقبوضہ کشمیر بن گیا

مقامی سیاحوں کے کالام داخل ہونے پر پابندی عائد،دیگر اضلاع اور صوبوںکے سیاح کالام اور دیگر سیاحتی مقامات میں موجیں اُڑانے میں مصروف

ہفتہ 4 جولائی 2020 21:42

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جولائی2020ء) لاک ڈاون کی وجہ سے سوات مقامی سیاحوں اور عام افرادکے لئے مقبوضہ کشمیر بن گیا ،مقامی سیاحوں کو کالام داخل ہونے پر پابندی عائد،دیگر اضلاع اور صوبوںکے سیاح کالام اور دیگر سیاحتی مقامات میں موجیں اُڑانے میں مصروف ، لاک ڈاون کے باوجود سیاحوں کی وادی سوات آمد کا سلسلہ جاری،مدین سور پل چیک پوسٹ مقامی آبادی اور سیاحوں کے لئے وبال جان بن گیا ،ڈیوٹی پر تعینات پولیس آفسر کی مبینہ من ما نی عروج پرکراچی ،پنجاب اور خیبر پخٹونخواہ کے دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے سیاحوںکو،اوپر سے سفارش پر کالام انٹری کی اجاز ت ،عام افراد کو کئی کئی گھنٹوں کی ذلالت کے بعد واپس کرنا معمول بن گیا ،تفصیلات کے مطابق سوات میں لاک ڈاون کی وجہ سے سیاحتی مقامات میں سیاحوں کے آمد ورفت پر پابندی عائد ہے تاہم جس کی اوپر سے سفارش کی شموزو ،لنڈاکی اور مدین،بحرین چیک پوسٹ پر تعینات پولیس آفسرز اور اہلکاروںکو کالز آتی ہیں تو وہ پابندیوںسے بری الزمہ قراردے اُن کو کالام ،بحرین او ردیگر مضافاتی علاقوں انٹری کی اجازت ہے مدین سور پل کے قریب گاڑیوںکی لمبی لمبی قطاریں ہر روز لگی رہتی ہے اور متعلقہ سرکل کا ڈی ایس پی انتہائی ذلت امیز رویے اختیار کرکے عوام اور سیاحوں کی خوب کلاس لیتے ہیںاور اُن کو واپس کیا جاتا ہے ادھر مذکورہ پولیس افسر کو جب اوپر سے اور یا کسی جاننے والے کی مبینہ کال آتی ہے تو وہ اُن کوکالام جانے کی اجازت دے دیتا ہے جبکہ کئی کئی گھنٹوںقطاروں میں کھڑے عام سیاحوں کو جانے کی سختی سے ممانعت ہے مدین چیک پوسٹ پر سینکڑوںگاڑیوںکے کھڑے ہونے سے مقامی آبادی اور مقامی سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے مقای سیاحوںنے وزیر اعلی خیبر پختونخواہ اور دیگر ذمداروںسے مطالبہ کیا ہے کہ اگر لاک ڈوان کی وجہ سے کالام اور دیگر سیاحتی مقامات میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد ہے تو پھر دیگر اضلاع اور صوبوں سے آنے والے سیاحوں کو کالام انٹری کی کیوں اجازت ہے مقٓامی کورونا وباء کے خلاف قومی عزم و حوصلے کے سو (100) روز مکمل ہونے پر سیدوشریف ودودیہ ہال میں فرنٹ لائن ورکرز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ایک تقریب منعقد ہوئی چیئرمین ڈیڈیک سوات فضل حکیم خان یوسفزئی نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ تقریب میں ڈپٹی سوات کمشنر ثاقب رضا اسلم،ڈی ایچ او سوات ڈاکٹر اکرم شاہ،سیدو شریف ہسپتال کے ایم ایس،پاک فوج اور محکمہ پولیس کے افسران و اہلکاران،اے ڈی سی حمید خان،اے ڈی سی ریاض خان اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب میں فرنٹ لائن ورکرز کو ان کے خدمات کے اعتراف میں تعریفی اسناد دئے گئے مقررین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرنٹ لائن ورکز کی خدمات اور حوصلوں کو سلام پیش کیا جبکہ دوسروں کی جانیں بچانے کے لئے اپنی جانوں کی قربانی دینے والے طبی عملے کی قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا فضل حکیم خان یوسفزئی نے عزم و ہمت کے 100دن کے حوالے سے تقریب کے موقع پر کورونا وائرس کے خلاف جنگ کے ہر اول دستے کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے خلاف تمام فرنٹ لائن ورکرز ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈکس، دیگر طبی عملہ، سیکورٹی اداروں اور صحافیوں کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی انشا ء اللہ بہت جلد یہ مشکل وقت ختم ہو جائے گاانہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کورونا وائرس کے روک تھام کے لیے ہر قسم اقدامات کررہے ہیں اور تمام انتظامات کے خود نگرانی کررہے ہیں فضل حکیم خان یوسفزئی نے خصوصاً قوم اور طبی عملے کے عزم و ہمت اور استقامت و حوصلے کو سلام اور خراج تحسین پیش کیا۔

سوات میں شائع ہونے والی مزید خبریں