کورونا وائرس کے حوالے سے حکومت کی غیرسنجیدگی انتہائی قابل تشویش ہے،ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ

�اہ گزرنے کے باوجود ہسپتالوں میں نہ وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں نہ ہی صوبے کے کسی ضلع یا ڈویژنل ہیڈکوارٹرمیں کرونا ٹیسٹنگ لیبارٹری کاقیام عمل میں لایا جاسکاہے،سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان

پیر 22 جون 2020 22:50

تربت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2020ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے حکومت کی غیرسنجیدگی انتہائی قابل تشویش ہے ، کورونا کے تدارک کیلئے مکمل لاک ڈائون کے بغیر کوئی اورطریقہ کارگر نہیں ہوسکتا، کورونا ایک وباء ہے یہ ہیلتھ ایمرجنسی کا معاملہ ہے مگر حکومت اسے بطور ڈیزاسٹرڈیل کررہی ہے ، شعبہ صحت کے ماہرین اور ڈاکٹرزکی مشاورت کے بجائے این ڈی ایم اے اورپی ڈی ایم اے کے ذریعے اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کررہی ہے کیونکہ خریداری ودیگر ضروریات کوپوراکرنے کی مدمیں اس میں کافی پیسہ ہے ،4ماہ گزرنے کے باوجود ہسپتالوں میں نہ وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں نہ ہی صوبے کے کسی ضلع یا ڈویژنل ہیڈکوارٹرمیں کرونا ٹیسٹنگ لیبارٹری کاقیام عمل میں لایا جاسکاہے ، تربت میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہی ہے ،تربت میں اندازے کے مطابق18فیصد کرونا مریض ہوںگے، ان خیالات کااظہار انہوں نے پیرکے روزاپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن واجہ ابوالحسن بلوچ، ضلعی صدرمحمدجان دشتی، ڈاکٹرنوربلوچ، ملابرکت بلوچ ، چیئرمین حلیم بلوچ، نثاراحمدبزنجو، مشکو رانور، رجب یاسین، قادربخش بلوچ، نعیم عادل ودیگر بھی موجودتھے ، ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ عالمی وباء کرونا کے حوالے سے وفاقی وصوبائی حکومتیں مکمل بیگانگی کا شکارہیں حالانکہ دنیاکے کئی ممالک اسے سنجیدہ اندازمیں لیکر مکمل لاک ڈائون کرکے اس کامکمل تدارک کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں مگر بدقسمتی سے پاکستان میں اسے وباء کے بجائے ڈیزاسٹرسمجھ کر ہینڈل کیاجارہاہے اور تمام تر اقدامات وخریداری این ڈی ایم اے اورپی ڈی ایم اے کے ذریعے کی جارہی ہیں حالانکہ وباء کے حوالے سے ڈاکٹرز کو مکمل آن بورڈ لینے کی ضرورت ہوتی ہے ،نیشنل پارٹی وفاقی اور صوبائی حکومت کی کرونا پالیسی کی بھرپور مذمت کرتی ہے ، حکومت اگر سنجیدہ ہوتی تو کرونا کو درآمد ہونے سے روک سکتی ، بلوچستان میں اس وقت کرونا کی10ہزار سے زائد مریض ہیں پورے صوبے میں صرف کوئٹہ میں کرونا ٹیسٹنگ سینٹرقائم ہے جہاں سے یومیہ 1500سی2000ٹیسٹنگ کی گنجائش ہے جبکہ خضدارمیں ایک منی لیب ہے حالانکہ تمام اضلاع بالخصوص ڈویژنل ہیڈکوارٹرزمیں کرونا ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم ہونے چاہیے تھیں مگر 4ماہ گزرنے کے باوجود نہ کسی ضلع میں کرونا ٹیسٹنگ لیب قائم کیاگیاہے نہ ہی کسی ہسپتال میں ایکوپڈ آئیسولیشن وارڈ کاقیام عمل میں لایاگیا ہے ، ٹیچنگ ہسپتال تربت میں ایک آئیسولیشن وارڈ تو قائم کردیاگیاہے مگریہ ایکوپڈ نہیں ہے ،ڈاکٹرز ایکوپڈ نہیں ہیں ، تربت ہسپتال میں وینٹی لیٹرزکے نام پر جومشین لائے گئے ہیں وہ وینٹی لیٹرزنہیں بلکہ BIPAPمشین ہیں جو نبلائزرکی مشین ہیں جوکرونا کے حوالے سے کارآمدنہیں ہیں، تربت کے 7، 8اچھے ڈاکٹرزاوران کی فیملی کے افراد کرونا سے متاثرہوئے ہیںجبکہ کوئٹہ میں تو یہ تعدادبے شمارہے مگر المیہ یہ ہے کہ حکومت اورانتظامیہ کرونا کو وباء سمجھنے کیلئے ہی تیارنہیں ہیں، حکومت ہارڈ امیونائزیشن کا خواہاں ہے وہ چاہتی ہے کہ ہرشخص کرونا سے متاثرہو ، جو انتہائی غیرذمہ دارانہ سوچ ہے ،انہوں نے کہاکہ تربت میں اب تک 423لوگوں کے کرونا سیمپل لئے گئے ہیں جن میں40رپورٹ پنڈنگ میں ہیں جبکہ71افرادکے ٹیسٹ کرونا پازیٹو آئے ہیں جس کی شرح18فیصد بنتی ہے اگر ضلع کیچ کی 9لاکھ آبادی کے تناظر میں اس شرح کودیکھاجائے تو انتہائی تشویشناک صورتحال درپیش ہے مگر کسی کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی ، تربت میں روزانہ 3سی4ان نوٹسڈ اموات ہورہے ہیں جن کے بارے میں گمان غالب یہی ہے کہ یہ کرونا سے متاثرہوکر موت کے منہ میں جارہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کی سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ وباء کے ان دنوں میں بھی پیش ہونے والے صوبائی بجٹ میں سڑکوں کے مد میں 23فیصد بجٹ جبکہ صحت کے مدمیں صرف 5فیصد اورتعلیم کے مدمیں صرف7فیصد بجٹ رکھی گئی ہے صحت وتعلیم کے مجموعی بجٹ سے بھی سڑکوں کی تعمیر کابجٹ 10فیصد زیادہ ہے انہوں نے کہاکہ حکومت کو اب مکمل طورپر سنجیدہ ومخلص ہوکر اس وباء کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے ہوںگے، کیوریٹیو اورپریونٹیو اقدامات ناگزیرہیں ، مکمل لاک ڈائون کیاجائے ، لاک ڈائون کے بغیر اس وباء کے تدارک کے لئے اٹھائے گئے تمام تر اقدامات محض نمائشی ہوںگے ، عوام کو دانستہ طورپر کرونا کے منہ میں نہ دھکیلا جائے ، سیاسی جماعتیں بھی لاک ڈائون کے حوالے سے حکومت پر دبائو ڈالیں ، تمام اضلاع میں ہنگامی بنیادوں پر وینٹی لیٹرزمشینیں، پی سی آرلیب ، ایکوپڈ آئیسولیشن وارڈز کے قیام کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں، ڈاکٹرز کو ایکوپڈکیاجائے ، عوام کرونا کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او اورمحکمہ صحت کے ایس اوپیز پرمکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں ، سوشل ڈسٹینس اور فزیکل ڈسٹینس کویقینی بنائیں غیرضروری طورپر گھروں سے نہ نکلیں، ماسک پہنیں ، سینیٹائزر کا استعمال کریں باربار ہاتھ دھوئیں، انہوں نے کہاکہ اگرحکومت نے مکمل لاک ڈائون کے حوالے سے غیرسنجیدگی کامظاہرہ کیا تو نیشنل پارٹی لاک ڈائون کے حوالے سے عوامی موبلائزیشن مہم شروع کرے گی ۔

تربت میں شائع ہونے والی مزید خبریں