لاہور کے بعد کراچی میں پاکستان سپر لیگ کا میلہ سجانے کی تیاریاں جاری، فل ڈریس ریہرسل

ریہرسل میں پولیس، رینجرز اور آرمی کے جوانوں نے حصہ لیا،ہیلی کاپٹرز نیفل ڈریس سیکیورٹی ریہرسل کی نگرانی کی ،ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے موبائل اسپتال بھی قائم کیا گئے،ریہرسل کیلئے سیکیورٹی قافلہ ایرپورٹ سے ہوٹل اور پھر ہوٹل سے نیشنل اسٹیڈیم پہنچا،آئی سی سی وفد نے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا ، غیر ملکی ماہر ریگ ڈیکاسن نے بھی سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیکر اپنی رپورٹ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو بھیجیں گے

اتوار 11 فروری 2018 15:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 فروری2018ء) لاہور کے بعد کراچی میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)کا میلہ سجانے کی تیاریاں جاری ہیں،کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں شیڈول پاکستان سپر لیگ 2018کے فائنل کے لیے شہر میں فل ڈریس ریہرسل کی گئی۔پی ایس ایل تھری کے فائنل کے لیے کی جانے والی اس ریہرسل میں پولیس، رینجرز اور آرمی کے جوانوں نے حصہ لیا جن کی تعداد 8ہزار سی10ہزار تک تھی۔

فل ڈریس ریہرسل کے پہلے مرحلے میں سیکیورٹی اہلکار کراچی کے قائدِ اعظم انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے نجی ہوٹل تک ریہرسل کی بعد ازاں ہوٹل سے نیشنل اسٹیڈیم تک کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا گیا۔اس دوران سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات بھی کیے گئے ہیں، جبکہ اسٹیڈیم کے اطراف میں پولیس رینجرز اور آرمی کے اعلی افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

نیشنل اسٹیڈیم میں کسی کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی جبکہ میڈیا نمائندوں کو بھی سخت چیکنگ کے بعد اسٹیڈیم کی حدود میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔

یاد رہے کہ 9 فروری کو وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت پی ایس ایل فائنل کی سیکیورٹی کی تیاری سے متعلق اعلی سطح کا اجلاس ہوا تھا۔ فل ڈریس ریہرسل کے دوران سوک سینٹر، ڈالمیا، کارساز اور نیو ٹان سے اسٹیڈیم آنے والے تمام راستے بند رہیجب کہ کچھ مقامات پر شہریوں کو مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔پی ایس ایل فائنل کی ریہرسل کے لیے سیکیورٹی قافلہ ایرپورٹ سے ہوٹل اور پھر ہوٹل سے نیشنل اسٹیڈیم پہنچا جس میں غیر ملکی سیکیورٹی ماہرین بھی موجود تھے، ہیلی کاپٹرز بھی فل ڈریس سیکیورٹی ریہرسل کی نگرانی کی گئی جب کہ کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے موبائل اسپتال بھی موجود تھے جہاں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف تعینات تھے، فائر بریگیڈ اور ایمبولینس بھی نیشنل اسٹیڈیم کے باہر موجود ہے جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اسٹیڈیم کے اندر جانے والی گاڑیوں کی تلاشی لے رہا ہے۔

آئی سی سی وفد نے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا جب کہ غیر ملکی ماہر ریگ ڈیکاسن نے بھی سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیکر اپنی رپورٹ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو بھیجیں گے۔
وقت اشاعت : 11/02/2018 - 15:20:03

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :