ڈالر بے قابو، پاکستانی کرکٹرز کے معاوضوں میں بیٹھے بٹھائے اضافہ ہوگیا

ڈرافٹ کے دن والے ریٹ 225 روپے کے لحاظ سے ادائیگی ہوگی ، ملکی کرکٹرز کو ڈالرز میں فیس دینے کی کوئی منطق نہیں بنتی: آفیشل

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 28 جنوری 2023 13:25

ڈالر بے قابو، پاکستانی کرکٹرز کے معاوضوں میں بیٹھے بٹھائے اضافہ ہوگیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 جنوری 2023ء ) ڈالرریٹ بے قابو ہونے سے پاکستانی کرکٹرز کی تجوریاں مزید بھر گئیں جب کہ پی ایس ایل کے معاوضوں میں بیٹھے بٹھائے اضافہ ہو گیا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان سپر لیگ کاآٹھواں ایڈیشن 13 فروری سے ملتان میں شروع ہو گا، گذشتہ کچھ عرصے سے ملک میں ڈالر کا ریٹ مسلسل بڑھتے چلے جا رہا ہے جس کا اثر کرکٹ پر بھی پڑنے لگا، پی سی بی کو یقین ہے کہ اسے ایونٹ میں ڈالرز کی کمی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، اس حوالے سے حکومت سے یقین دہانی بھی لی جا چکی، البتہ فرنچائزز کو خسارے کا سامنا ہے۔

پی ایس ایل میں پلاٹینیم کرکٹرز کی فیس ایک لاکھ 30 ہزار سے ایک لاکھ 70 ہزار ڈالر تک ہے، ڈائمنڈ کو 60 سے 85 ہزار جبکہ گولڈ کو 40 سے 50 ہزار ڈالرز دیے جاتے ہیں، سلور پلیئرز 15 سے 25 ہزار جبکہ ایمرجنگ ساڑھے 7 ہزار ڈالرز وصول کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

2021 میں غیرملکی کرکٹرز اور پروڈکشن وغیرہ کے سوا دیگر ادائیگیاں روپے میں کی گئی تھیں مگر گذشتہ برس رمیز راجہ نے دوبارہ ڈالرز رائج کر دیے، پاکستانی روپیہ ان دنوں تاریخی بے قدری کا شکار ہے۔

گزشتہ روز تک ریٹ 262 سے زائد ہو چکا، پی ایس ایل فرنچائزز کھلاڑیوں کو معاوضہ ڈالرز میں دینے کی پابند ہیں، اس سال ڈرافٹ کے دن 15 دسمبر والے ریٹ 225 کے حساب سے ادائیگی کرنا ہوگی۔ اس حوالے سے ایک ٹیم آفیشل نے کہا کہ غیر ملکی کھلاڑیوں کی بات تو سمجھ آتی ہے پاکستانی کرکٹرز کو ڈالرز میں ادائیگی کی تو کوئی منطق نہیں بنتی۔ گزشتہ برس ہم نے سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے بہت کہا لیکن وہ نہ مانے، ہم خود پاکستانی کرکٹرز کا معاوضہ روپے میں طے کریں تو وہ ناراض ہو جائیں گے، یہ پی سی بی کا کام ہے کہ اس مسئلے کو حل کرے، اس سال ڈالر کی وجہ سے ہمارے اخراجات 30 فیصد تک بڑھ جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ فرنچائز اونرز نے مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی سے بات کی تھی مگر وقت کی کمی کے سبب کوئی فیصلہ نہ ہو سکا، امید ہے کہ اگلے سال کوئی بہتر سسٹم بن جائے گا۔ واضح رہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو ادائیگی ڈالر کو روپے میں تبدیل کرکے ہوتی ہے،70 فیصد رقم پہلے جبکہ بقیہ30فیصد ایونٹ کے بعد ملتی ہے،البتہ ساتویں ایڈیشن کی پہلی ادائیگی ٹورنامنٹ شروع ہونے کے کئی روز بعد ہوئی تھی۔

گزشتہ برس فروری میں ڈالر کا ریٹ 175سے زائد تھا، آٹھویں ایڈیشن میں ڈرافٹ والے دن15دسمبر کو 225 رہا، یعنی 50 روپے کا اضافہ ہو گیا، ساتویں ایڈیشن میں اگر کسی پلاٹینیم کرکٹر کو 3 کروڑ روپے معاوضہ ملا تھا تو اب اسے 82 لاکھ روپے اضافی ادا کرنا ہوں گے۔ اس حوالے سے رابطے پر پی سی بی کے ایک آفیشل نے کہا کہ ہم بھی اس بات سے متفق ہیں کہ پاکستانی کرکٹرز کو ادائیگی روپے میں ہی ہونی چاہیے،البتہ چونکہ یہ سابقہ انتظامیہ کا فیصلہ تھا اس لیے فی الحال کچھ نہیں کر سکتے، بعد میں یقینا غور کیا جائے گا۔
وقت اشاعت : 28/01/2023 - 13:25:25

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :