سکیورٹی خدشات، پی سی بی ممبئی میں ورلڈ کپ میچز کھیلنے پر ہچکچاہٹ کا شکار

پی سی بی نے اس سے قبل بھی سکیورٹی وجوہات کی بنا پر احمد آباد میں کھیلنے پر خدشات کا اظہار کیا تھا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 27 جون 2023 12:18

سکیورٹی خدشات، پی سی بی ممبئی میں ورلڈ کپ میچز کھیلنے پر ہچکچاہٹ کا شکار
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 27 جون 2023ء ) ورلڈ کپ 2023ء کے مکمل شیڈول کا اعلان کردیا گیا۔ اکتوبر میں شروع ہونے والے میگا ایونٹ کے سیمی فائنل میچوں کے لیے ممبئی اور کولکتہ کو مقامات کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ حالیہ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان سکیورٹی خدشات کے باعث ممبئی میں ورلڈ کپ کا میچ کھیلنے کو تیار نہیں ہے۔ پاکستان نے آئی سی سی حکام کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔

اگر ہندوستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرتا ہے تو امکان ہے کہ وہ ممبئی میں اپنا ناک آؤٹ میچ کھیلے گا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیمی فائنل میچ کی صورت میں کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں ہونے کا امکان ہے۔ اگر وہ کوالیفائی کرتا ہے تو پاکستان اپنا سیمی فائنل میچ کولکتہ میں کھیلنا پسند کرے گا۔

(جاری ہے)

1991ء میں آنجہانی ہندو رہنما بال ٹھاکرے کی شیو سینا پارٹی نے پاکستان کے بھارت میں ایک روزہ سیریز کھیلنے سے دو دن قبل ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم کی پچ میں توڑ پھوڑ کی۔

پاکستان نے 1993ء اور 1994ء میں سکیورٹی خدشات کی وجہ سے وہ دورہ اور دو مزید منسوخ کر دیے۔ 1999ء میں شیو سینا کے تقریباً 25 حامیوں نے نئی دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم پر دھاوا بول دیا، جو 12 سالوں میں ہندوستانی سرزمین پر پاکستان کے پہلے ٹیسٹ سیریز کے پہلے ٹیسٹ کا مقام تھا، اور پچ کھود دی۔ پاکستان نے اس سے قبل بھی سکیورٹی وجوہات کی بنا پر احمد آباد میں کھیلنے پر خدشات کا اظہار کیا تھا۔

تاہم، بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے درمیان بات چیت اور مذاکرات کے بعد ایک حل تک پہنچ گئی۔ اس مسئلے کو حل کرنے کا فیصلہ بی سی سی آئی کی جانب سے ایشیا کپ کے لیے پی سی بی کے مجوزہ ہائبرڈ ماڈل کو قبول کرنے پر رضامندی کے بعد آیا۔ اب، 15 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں روایتی حریفوں کا ایک دوسرے سے مقابلہ ہوگا۔

ابتدائی طور پر ڈرافٹ شیڈول میں 2 سیمی فائنل بنگلورو اور چنئی کے لیے مختص کیے گئے تھے۔ تاہم، پیر کو ممبئی میں بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے اعلیٰ حکام اور ریاستی ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کے درمیان ہونے والی میٹنگ کے نتیجے میں مقام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ نتیجتاً، دونوں سیمی فائنلز اب وانکھیڑے اور ایڈن گارڈنز پر ہوں گے۔

اس ماہ کے شروع میں پی سی بی نے افغانستان اور آسٹریلیا کے خلاف اپنے میچوں کے لیے مقامات کی تبدیلی کی کوشش کی ہے۔ خاص طور پر، انہوں نے درخواست کی کہ آسٹریلیا کے خلاف ان کا میچ چنئی اور افغانستان کے خلاف ان کا میچ بنگلورو میں منتقل کیا جائے۔ پی سی بی کی تشویش اس حقیقت سے پیدا ہوئی کہ چنئی کی پچ اسپنرز کے لیے سازگار سمجھی جاتی ہے، جو پاکستانی ٹیم کے لیے افغانستان کے خلاف میچ میں چیلنج بن سکتی ہے۔

چونکہ افغانستان کے پاس ہنر مند سپنرز ہیں، پاکستان نے انہیں چنئی میں کھیلنے کے بارے میں خوف محسوس کیا۔ ان خدشات کے باوجود بی سی سی آئی ڈٹا رہا اور آئی سی سی کو کی گئی پی سی بی کی درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ وانکھیڑے اور ایڈن گارڈنز دونوں اس سے قبل ورلڈ کپ کے اہم میچوں کی میزبانی کر چکے ہیں۔ 2011ء کے ورلڈ کپ کے فائنل کا مقام وانکھیڑے تھا، جب کہ 1987ء کے ورلڈ کپ کا فائنل ایڈن گارڈنز میں ہوا تھا۔ اب ان دو مشہور مقامات کو 2023ء ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میچوں کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوگا۔
وقت اشاعت : 27/06/2023 - 12:18:21

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :